ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2012 |
اكستان |
|
قسط : ٣٠ اَنفَاسِ قدسیہ قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمدصاحب مدنی کی خصوصیات ( حضرت مولانا مفتی عزیز الرحمن صاحب بجنور ی ) فاضل دارُالعلوم دیوبند و خلیفہ مجاز حضرت مدنی (٢٠) میں گزشتہ سطور میں صبرو تحمل کے عنوان کے تحت سیّد پور کا واقعہ نقل کر چکا ہوں وہاں پر میں نے اِس واقعہ سے متعلق حضرت کی کرامتوں کا وعدہ کیا تھا اُس کو اَب مولانا محمد میاں صاحب کے رسالہ ''حیات ِشیخ الاسلام'' سے اُس مکتوب کو نقل کرتا ہوں جو موصوف نے مولانا ریاض الدین صاحب کے صاحبزادے محمد صالح صاحب کا نقل کیا ہے ۔ صالح صاحب لکھتے ہیں : اَلسلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ اَبا جان آپ کا خط موصول ہوا ہم لوگ خدا کے فضل سے خیریت سے ہیں، ہم لوگوں کے لیے کسی قسم کا فکر نہ کریں بے فکر ہو کر کام کاج کریں اَور ہم لوگوں کے لیے دُعا کرتے رہیں۔ جن غنڈوں نے حضرت قبلہ مولانا مدنی کے ساتھ گستاخی کی تھی وہ لوگ اُس کا نتیجہ بھگت رہے ہیں۔ بڑے دَاروغہ کا لڑکا دُوسرے ہی دِن قضا کر گیا یہ بات شاید آپ کو معلوم نہ ہو، اِس کے بعد جس شخص نے حضرت کے سر مبارک کی ٹوپی اُتاری اَور جلادی تھی دُوسرے ہی دِن وہ بھی تالاب میں ڈوب کر مرگیا۔ سیّد پور میں ہُلَّڑ مچ گیا شیام ڈاکٹر اَور چیتنا سب لوگ کہتے ہیں کہ خدا کی قسم ہم لوگ