Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2012

اكستان

50 - 65
(بھی ) مجبوری (اَور ضرورت) کی حالت مستثنیٰ ہے گو سخت مجبوری یا بہت سخت مجبوری کی صورت نہ ہو مگر مجبوری کا دَرجہ موجود ہو۔ 
اَور'' مجبوری'' کا مطلب یہ ہے کہ اَگر گھرسے یا پردہ سے نہ نکلیں تو غیر معمولی نقصان یا حرج لاحق ہوجائے، ایسی ضرورت میں تمام بدن چھپا کر برقع کے ساتھ گھر سے نکلنا جوان اَور اُدھیڑ عورتوں کے لیے جائز ہوگا اَور بغیر ایسی مجبوری (وضرورت) کے برقع کے ساتھ تمام بدن چھپا کر اِن کو نکلنا جائز نہ ہوگا۔( ثبات الستور مع تسہیل ص ١٧ ) 
ساری بحث کا خلاصہ  : 
اِن سب اَحکام کا خلاصہ یہ ہوا کہ بوڑھی عورتوں پر پہلا دَرجہ (یعنی چہرہ اَور ہتھیلیوں کے علاوہ سارا بدن چھپانا) واجب ہے اَور دُوسرا اَور تیسرا دَرجہ مستحب ہے اَور بہت مجبوری کی حالت میں پہلا دَرجہ میں بھی (جوکہ واجب ہے) کچھ سہولت اَور وسعت (گنجائش) کردی گئی ہے۔ 
اَور جوان اَور اُدھیڑ عورتوں کے لیے پہلا دَرجہ (یعنی چہرہ ہتھیلیوں کے علاوہ پورا بدن چھپانا) بھی واجب ہے اَور بہت سخت مجبوری میں اِس میں کچھ سہولت اَور وسعت بھی ہے ۔اَور دُوسرااَور تیسرا دَرجہ (یعنی گھروں میں رہنا اَور ضرورت کی بنا ء پر جب باہر نکلنا ہو تو برقع کے ساتھ نکلنا) یہ دَرجہ بھی اُن پر واجب ہے۔ اَور بہت سخت مجبوری سے کم درجہ کی مجبوری اَور ضرورت کے مواقع میں کچھ سہولت اَور وسعت بھی ثابت ہے یعنی اگر مجبوری کا درجہ ہو تو چہرہ اَور ہتھیلیاں کھولنا اَجنبی کے سامنے اِن کو بھی جائز ہے بشرطیکہ فتنہ و فساد کے اِحتمال کی بندش بھی حتی الامکان کر لی جائے یعنی سر اَور کلائی اَور پنڈلی وغیرہ کھولنا حرام ہوگا۔ اِس طرح زیب و زینت کے ساتھ اَجنبی کے سامنے آنا حرام ہوگا۔ 
 اَور اگر سخت مجبوری کی وجہ سے کم درجہ کی ضرورت ہو مگر ضرورت ہو محض خیالی مصلحت نہ ہو تو اِس صورت میں برقع کے ساتھ گھر سے باہر نکلنا جوان عورت اَور اُدھیڑ عورت کو جائز ہے مگر چہرہ اَور ہاتھوں کا کھولنا حرام ہوگا۔ اِسی طرح زیب و زینت کے کپڑے پہن کر (اَور عطر خوشبو لگا کر) نکلنا حرام ہوگا۔ (ثبات الستور  ص ١٨،١٩) 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 حرف آغاز 4 1
4 گھر والوں کے تاثرات : 7 3
5 دفعہ نمبر ٢ : جمعیة علماء اِسلام پاکستان 8 3
6 دفعہ نمبر ٣ شرائط رُکنیت : 9 3
7 دفعہ نمبر ٢٧ پرچم : 10 3
8 مرزا کا اِقرار ، میںبرطانیہ کا خود کاشتہ پودا : 13 3
9 اہم سیاسی نکتہ ،گائیڈ لائن : 13 3
10 آپ ۖ کا اِرشاد اَور اُس کی وجہ : 14 3
11 اللہ تعالیٰ کے بارے میں یہود و عیسائیوں کی خرافات : 14 3
12 نبی علیہ السلام کی تعلیمات ہر طرف پھیل گئیں : 14 3
13 آپ ۖ کے خاتم النبیین ہونے کی دلیلیں ،علم کی برکت سے خیر القرون میں اپنے کو پانا : 15 3
14 ایک عامل کا قادیانیوں سے مباحثہ : 15 3
15 نبی نہیں'' مجدد'' آتے رہیں گے : 16 3
16 مرزا کا بیٹا اِس پر اِیمان نہ لایا : 16 3
17 پاک سرزمین اَور مولانا جالندھری پر مقدمہ ! : 17 3
18 اِمام اعظم کے بارے میں اِمام مالک کی رائے مبارک : 17 3
19 جھوٹے نبی کا گھڑی دیکھنا ،دماغی مریض کی علامات : 17 3
20 دُوسری علامت : 18 19
21 تیسری علامت : 18 3
22 دیو بند میں مسلمانوں کی آباد کاری اَور فروغ 20 1
23 شیخ علاء الدین سہروردی : 21 22
24 شیخ معز الاسلام : 21 22
25 شاہ ولایت : 21 22
26 ایک اَور بزرگ : 22 22
27 شیخ جیا ،صا حب ِخانقاہ : 22 22
28 شیخ اَبو الوفاء عثمانی : 22 22
29 قاضی فضل اللہ شیر : 23 22
30 شیخ اَبو البرکات : 23 22
31 مولانا فرید الدین : 23 22
32 سیّد حسام الدین : 24 22
33 سیّد حسام الدین : 24 22
34 شاہ محمد فرید : 24 22
35 میاں جی نور علی قطب الوقت : 24 22
36 مُلا شہاب الدین کابلی : 24 22
37 سیّد محمد اِبراہیم : 25 22
38 کچھ اَور بزرگ : 29 22
39 شیخ اَحمد دیبنی : 29 22
40 شاہ رَمزالدین : 29 22
41 دیوبند : زوالِ سلطنت ِمغلیہ کے وقت 30 22
42 جہادِ حضرت سیّد اَحمد شہید قدس سرہ کے رُفقائِ دیوبند : 32 22
43 قسط : ٣٠ اَنفَاسِ قدسیہ 40 1
44 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمدصاحب مدنی کی خصوصیات 40 43
45 وفیات 47 1
46 قسط : ١٦ پردہ کے اَحکام 48 1
47 پردہ کے تینوں دَرجوں میں ضرورت کے مواقع کا اِستثناء : 48 46
48 تینوںدَرجوں کے اِعتبار سے ضرورت کے مواقع کی تفصیل : 49 46
49 ساری بحث کا خلاصہ : 50 46
50 ضرورت کے وقت باہر نکلنے کی ضروری شرطیں : 51 46
51 قسط : ١٢ سیرت خلفائے راشدین 52 1
52 خلیفہ رسول اللہ حضرت اَبوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ 52 51
53 کرامت : 52 51
54 حضرت صدیق رضی اللہ عنہ کی معیشت : 53 51
55 قسط : ٩ ، آخري سلامی صکوک (SUKUK) : تعارف اَورتحفظات 56 1
56 اِقتصادِ اِسلامی کااِنتظام : 57 55
57 اَخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter