Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2011

اكستان

18 - 65
قانون کی ضرورت ہو وہ مقننہ پاس کرسکتی ہے ایسے قوانین سب اِسلام کے مطابق ہوں گے اَور اِن پر عمل باعث ِ اَجر بھی ہوگا۔ اِسلام کا نام لیتے ہی اُس کے خلاف باتیں کرڈالنا جائز نہیں ہے، ایسے اَشخاص کا یہ فرض ہے کہ وہ اِسے کسی عالم سے مِل کر حل کرے اَور اپنے اِیمان کا تحفظ کرے۔ 
اِسی دَوران ایک عالی دماغ لیڈر سے ملاقات ہوئی اُن کا خیال یہ تھا کہ اِسلام میں حکومت نہیں ہے کیونکہ اِسلام میں مقننہ نہیں ہوتی۔ 
غرض بہت سی باتیں اپنے ذہن سے ناتمام مطالعہ اَور اہل ِعلم سے رُجوع نہ کرنے کے باعث پیدا ہوجاتی ہیں یہ قابل ِ علاج ہیں جو مخلص ہیں وہ اِصلاح قبول کرتے ہیں مکمل جواب سے اُن کی تشفی ہوجاتی ہے۔ 
میری اِن گزارشات کا خلاصہ یہ ہوا کہ  :
٭  اِسلامی نظامِ  قانون تبدیل ہوگا تو آئے گا اَور یہاں (موجودہ) قانون کی جگہ فقہ حنفی پر  مرتب قانون بذریعہ تراجم فورًا لایا جائے۔ 
٭  اِس کے اَثرات اَمن و سکون کے علاوہ اِقتصادیات و معاشیات و اَخلاقیات پر فورًا مرتب  ہوں گے۔
٭  ہر شخص موجودہ اَنگریزی غلامانہ قانون کی رُو سے اپنے آپ کو باعزت ثابت کرے تو وہ باعزت تسلیم کیا جائے گا جبکہ اِسلام کی نظر میں اُس کے قانون کی رُو سے باعزت ہے۔ 
٭  یہ قانون صوبوں سے بڑھ کر علاقوں تک کو اُن کے حقوق دِلاتا ہے اِس کا فوری نفاذ وقت کی  اہم ترین ضرورت ہے۔ 
٭  یہ قانون مکمل ترین حالت میں موجود ہے یہ موجودہ اَنگریزی قانون سے بہت زیادہ مکمل ہے۔ 
٭  یہ قانون اَنگریزوں کے جاری کردہ قوانین کی موجودگی میں آنا ممکن نہیں ہے نہ ہی اِسے اِس سے جوڑا جاسکتا ہے نہ وہ تھوڑا تھوڑا آسکتا ہے وہ جب آئے گا تو مکمل آئے گا آدھا تہائی نہیں۔ 
٭  اِس قانون کی رُو سے حکمرانوں کے ذمّہ رعایا کو ہر طرح کی سہولت پہنچانا فرض ہوتا ہے جبکہ اَنگریز کے متروکہ نظریہ حکومت کی رُو سے جو اُس نے برصغیر میں اِختیار کیے رکھا حکومت عوام کو کھسوٹتی ہے اَور  اُس کے پیش ِ نظر صرف اپنا خزانہ بھرے رکھنا ہوتا ہے وہ اِسی قسم کے قانون بناتی رہتی ہے۔ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 4 1
3 درس حديث 6 1
4 آپ ۖ کے اِرشاد کا مطلب : 7 3
5 صحابہ کرام کے بعد تابعین کا درجہ اَور اِمام اَبوحنیفہ : 8 3
6 اَحناف سے زیادہ شافعی حضرات نے اِمام اَبوحنیفہ کی تعریفیں لکھیں : 8 3
7 علامہ سیوطی کا رُوحانی مقام اَور کرامات : 8 3
8 آپ کے زمانے کی برکات زبردست تھیں : 10 3
9 اللہ تعالیٰ اَور بندوں کے حقوق سنت کے مطابق : 11 3
10 اُس زمانہ میں عبادت کی طرف رَغبت تھی اَب نفرت ہے : 12 3
11 صحابہ کرام کی رائے اہم ہونے کی وجہ : 13 3
12 ''سرسیّد ''بھی گمراہ ہوا : 14 3
13 ریاء کار اِتباع ِ سنت نہیں کر سکتا : 15 3
14 علمی مضامین سلسلہ نمبر٤٤ (قسط : ٢ ) 16 1
15 نفاذِ شریعت کا سیدھا راستہ 16 14
16 کلمات ِچند بر قانونِ اِسلامی 16 14
17 وفیات 19 1
18 اَنفَاسِ قدسیہ 20 1
19 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 20 18
20 مقاماتِ عالیہ یا اَخلاقِ باطنہ : 20 18
21 زُہدو تقوی : 21 18
22 قسط : ٣٠تربیت ِ اَولاد 26 1
23 سزا دینے میں ظلم و زیادتی نہ ہونے پائے اِس کی تدبیر : 26 22
24 اگر بہت زیادہ غصہ آئے تو کیا کریں : 27 22
25 سزا دینے میں ظلم و زیادتی ہوگئی تو اُس کی تلافی کا طریقہ : 27 22
26 نافرمان اَولاد : 27 22
27 اَولاد کی پرورش اَور علاج معالجہ کے سلسلہ میں پریشان ہونے سے بھی ترقی ہے : 27 22
28 پریشانی کی وجہ اَور اُس کا حل : 28 22
29 قسط : ١ حضرت اِمام حسین بن علی رضی اللہ عنہما 29 1
30 نام و نسب : 29 29
31 پیدائش : 29 29
32 عہد ِنبوی ۖ : 30 29
33 عہد ِصدیقی رضی اللہ عنہ : 30 29
34 عہد ِفاروقی رضی اللہ عنہ : 31 29
35 عہد ِعثمانی رضی اللہ عنہ : 32 29
36 ختم ِ بخاری شریف 33 1
38 شب ِبرا ء ت............ فضائل و مسائل 40 1
39 ماہِ شعبان کی فضیلت : 40 38
40 شب ِبراء ت کی فضیلت : 41 38
41 شب ِبرا ء ت میں کیا ہوتا ہے؟ : 42 38
42 ایک اعتراض اَور اُس کا جواب : 42 38
43 پندرہویں شعبان کے روزہ کا حُکم : 45 38
44 اُستاذ العلماء والقراء حضرت مولانا قاری شریف اَحمد صاحب نور اللہ مرقدہ 45 1
45 حالات وخدمات 45 44
46 تصنیفات وتالیفات : 45 44
47 قرآنیات : 48 44
48 حدیثیات : 48 44
49 اَرکانِ اِسلام : 49 44
50 سیرت وسوانح : 50 44
51 رمضان المبارک کی عظیم الشان فضیلتیں اَوربرکتیں 50 1
52 آنحضرت ۖ کا رمضان المبارک سے متعلق اہم خطبہ : 50 51
53 قسط : ٢ اِنسداد توہین ِرسالت قانون سے متعلق سوالوں کا تفصیلی جائزہ 56 1
54 بقیہ : شب ِبراء ت.......فضائل و مسائل 60 38
55 دینی مسائل 60 1
56 ( مسجد کے آداب و اَحکام ) 60 55
57 مسجد میںخوشبو اَور بدبو سے متعلق اَحکام : 60 55
58 مسجد کی صفائی سے متعلق اَحکام : 61 55
59 اَخبار الجامعہ 62 1
Flag Counter