Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2010

اكستان

39 - 64
(٢)  دُوسری یہ کہ اِس وقت فورًااُن گناہوںکو چھوڑ دینا اَوراُن سے الگ ہوجانا ۔
(٣)  تیسری یہ کہ آئندہ کے لیے اُن گناہوں کو نہ کرنے کا پختہ اِرادہ کرلینا۔
دس محرم اَوراُس کے روزہ کی شرعی و تاریخی حیثیت واہمیت  : 
عَنْ عَائِشَةَ   قَالَتْ کَانُوْا یَصُوْمُوْنَ عَاشُوْرَائَ قَبْلَ اَنْ یَّفْرُضَ رَمَضَانَ وَکَانَ یَوْمًا  تُسْتَرُ فِیْہِ  الْکَعْبَةُ فَلَمَّا فَرَضَ اللّٰہُ رَمَضَانَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ۖ مَنْ شَآئَ اَنْ یَّصُوْمَہ فَلْیَصُمْہُ وَمَنْ شَآئَ اَنْ یَّتْرُکَہ فَلْیَتْرُکْہُ۔
(بخاری ، مسلم ، ترمذی ،  ابوداؤد ، موطا امام مالک ،  مسنداحمد)
'' اُمُّ المؤمنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رمضان کے روزے فرض ہونے سے پہلے لوگ دس محرم کے دِن کا روزہ رکھا کرتے تھے اَوردس محرم کے دن کعبہ کو غلاف بھی پہنایا جاتا تھا پھر جب اللہ تعالیٰ نے رمضان کے روزے فرض فرمادِیے تو رسول اللہ  ۖ نے فرمایا کہ جو شخص دس محرم کا روزہ رکھنا چاہے وہ رکھ لے اَور جو چھوڑنا چاہے وہ چھوڑدے''۔
عَنْ عَائِشَةَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا قَالَتْ کَانَ یَوْمُ عَاشُوْرَآئَ تَصُوْمُہ قُرَیْش فِی الْجَاھِلِےَّةِ وَکَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ۖ یَصُوْمُہ فَلَمَّا قَدِمَ الْمَدِیْنَةَ صَامَہ وَأَمَرَبِصِیَامِہ فَلَمَّا فُرِضَ رَمَضَانُ تَرَکَ یَوْمَ عَاشُوْرَآئَ فَمَنْ شَآئَ صَامَہ وَمَنْ شَآئَ تَرَکَہ۔ (صحیح بخاری ، صحیح مسلم )
 ''حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ قریش ِمکہ زمانۂ جاہلیت میں دس محرم کے دِن روز ہ رکھتے تھے اَور رسول اللہ  ۖ  بھی روزہ رکھتے تھے پھر جب آپ ہجرت فرماکر مدینہ تشریف لائے تووہاں خود اِس کاروزہ رکھا اَوردُوسروں کوبھی روزہ رکھنے کا حکم دیاپھر جب رمضان کے روزے فرض ہوئے تو دس محرم کے دِن روزہ رکھناچھوڑ دیا جس کی خواہش ہوتی اُس دِن روزہ رکھتا اَورجو چاہتا اُس دِن روزہ نہ رکھتا ''۔
فائدہ  :  دس محرم کا روزہ رکھنا اِبتدائِ اِسلام میں رمضان کے روزے فرض ہونے سے پہلے فرض تھا
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 در س حدیث 6 1
4 حضرت اُویس قرنی مستجاب الدعوات : 7 3
5 مغفرت کی دُعا بڑی اہم ہے : 7 3
6 اللہ کی رحمت اَور اپنے گناہوں پر نظر رکھتے ہوئے اِستغفار کرتے رہنا چاہیے : 7 3
7 یمن والوں کی خصوصیت،دِلوں کی نرمی : 8 3
8 اِن کا ایمان اَور حکمت : 8 3
9 اِنسانوں پر جانوروں کے اَثرات : 8 3
10 علمی مضامین 9 1
11 فتوٰی 9 10
12 (5) آپ نے سوال کیا ہے کہ اِسلام میں قید کے کیا احکام ہیں؟ 11 10
13 اَنفَاسِ قدسیہ 18 1
14 توجہات ِمشائخ : 18 13
15 وفیات 21 1
16 تربیت ِ اَولاد 22 1
17 بچوں کی تربیت کا طریقہ 22 16
18 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 24 1
19 حضرت میمونہ رضی ا للہ تعالیٰ عنہا 24 18
20 حرم ِنبوت میں آنا 24 18
21 مصاحبت ِرسول اللہ ۖ : 25 18
22 حضرت عائشہ کا تعریف کرنا 25 18
23 ایک واقعہ : 25 18
24 .کثرتِ نماز : 26 18
25 وفات : 26 18
26 آخری کلام : 27 18
27 دینی مدارس اَو ر حکومت کے مابین معاہدہ 29 1
28 محرم الحرام کے فضائل و اَحکام 33 1
29 ماہِ محرم الحرام کے روزوں کی فضیلت : 33 28
30 دس محرم کا دن : 36 28
31 دس محرم کے روزہ کی فضیلت : 37 28
32 تنہا دس محرم کا روزہ : 41 28
33 دس محرم کو اہلِ وعیال پر وسعت کرنا : 43 28
34 اِسلام کی اِنسانیت نوازی 45 1
35 عدل واِنصاف : 45 34
36 اِسلامی نظام میں اِنصاف مفت ملتا ہے : 46 34
37 گلد ستہ اَحادیث 48 1
38 .چالیس حدیثیں یاد کرنے کی فضیلت : 48 37
39 کنواں کھودنے والے کے لیے چالیس ہاتھ کا حریم ہے 49 37
40 چالیس دِن اِخلاص اَپنانے کی برکت : 49 37
41 مالک جہنمیوں کو چالیس سال بعد جواب دیں گے : 49 37
42 قسط : ٣ ، آخری 51 1
43 سفر نامہ ........ چھ دِن مراکش میں 51 42
44 ٹریفک کا نظام : 51 42
45 پاکستانیوں کے لیے محبت کے جذبات : 52 42
46 ''فیض ''روانگی : 52 42
47 مسجد حسن ثانی : 53 42
48 رباط : 55 42
49 شاہی محل : 55 42
50 فیض : 56 42
51 بقیہ : اِسلام کی اِنسانیت نوازی 60 34
52 دینی مسائل 61 1
53 ( نذر اَور منت کا بیان ) 61 52
54 نذر کی تعریف : 61 52
55 نذر کی قسمیں : 61 52
56 اَخبار الجامعہ 62 1
Flag Counter