Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2010

اكستان

35 - 64
رَمَضَانَ الْمُبَارَکُ فَقَدِّمُوْا فِیْہِ النِّیَةَ وَوَسِّعُوْا فِیہِ النَّفْقَةَ ( کنزالعمال ج٨ ص٤٦٦) رمضان کا مبارک مہینہ آچکا ہے (تم اِس کے لیے نیت پہلے ہی سے درست کرلو اوراِس مہینہ میں(اپنے اَوراپنے اہل وعیال کے جائز اَخراجات اَور)نان ونفقہ میں فراخی کرو۔ایک اَورروایت کے الفاظ یہ ہیں : اِنْبَسِطُوْا فِی النَّفْقَةِ فِیْ شَھْرِ رَمَضَانَ فَاِنَّ النَّفْقَةَ فِیْہِ کَالنَّفْقَةِ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ (جامع صغیر للسیوطی) رمضان کے مہینے میں نان ونفقہ کے متعلق وسعت سے کام لو اِس لیے کہ اِس میں جائز نان ونفقہ وخرچہ ایساہے جیسا کہ اللہ کے راستہ میں خرچ کرنا۔
٭  اِس خطبہ میں یہ بھی فرمایا کہ'' روزہ افطار کرانا گناہوں کی مغفرت اَوردوزخ سے آزادی کا ذریعہ ہے نیز روزہ کھلوانے سے جس کا روزہ کھلوایاہے اُس کے روزہ کے برابر روزہ کھلوانے والے کو ثواب ملتا ہے ''اورپیٹ بھر کر کھانا کھلانا حوض ِکوثر سے جامِ کوثر نصیب ہونے اَورجنت ملنے کا ذریعہ ہے۔
٭  اِس خطبہ میں یہ بھی فرمایا گیا ہے کہ ''رمضان المبارک کا اِبتدائی حصہ رحمت ہے، درمیانی حصہ مغفرت ہے اَورآخری حصہ جہنم سے آزادی کا وقت ہے ''۔بعض دُوسری روایات میں بھی یہ مضمون مختلف الفاظ کے ساتھ آیا ہے ، ایک روایت میں ہے  :  اَوَّلُ شَھْرِ رَمَضَانَ رَحْمَة وَوَسْطُہ مَغْفِرَة وَآخِرُہ عِتْق مِّنَ النَّار۔ (کنز العمال ج٨  ص٤٦٣ )''رمضان کا اوّل حصہ رحمت ہے اوراُس کا درمیانی حصہ مغفرت ہے اور اُس کا آخری حصہ دوزخ سے آزادی ہے۔''
اِس کی راجح اَوردِل کو لگنے والی تشریح یہ ہے کہ رمضان شریف کی برکتوں سے فائدہ اُٹھانے والے بندے تین طرح کے ہو سکتے ہیں ۔ ایک وہ متقی پرہیز گار لوگ جو ہمیشہ گناہوں سے بچنے کا ا ہتمام کرتے ہیں اَورجب کبھی اِن سے کوئی خطا اَورلغزش ہو جاتی ہے تو اُسی وقت توبہ و اِستغفار سے اُس کی صفائی اَورتلافی کرلیتے ہیں تو ایسے خاصانِ خدا پر تو شروع مہینے ہی سے بلکہ اِس کی پہلی رات ہی سے اللہ کی رحمتوں کی بارش ہونے لگتی ہے اوروہ موردِ رحمت بن جاتے ہیں ۔دُوسرے وہ لوگ جو ایسے متقی اَورپرہیزگارتو نہیں ہیں لیکن اِس لحاظ سے بالکل گئے گزرے بھی نہیں ہیں تو ایسے لوگ جب رمضان کے اِبتدائی حصے میں روزوں اور دُوسرے اعمالِ خیر اَورتوبہ واِستغفار کے ذریعے اپنے حال کو بہتر اَوراپنے کو رحمت ومغفرت کے لائق بنا لیتے ہیں تو درمیانی حصہ میں اِن کی بھی مغفرت اَورمعافی کا فیصلہ سنادیا جاتا ہے۔تیسرے وہ لوگ ہیں جو اپنے
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 حضرت خالد رضی اللہ عنہ کُھلا خرچ کر ڈالتے تھے : 6 3
5 صحابہ کا تقوی اَور چھان بین، مال کا حساب صحابہ کے زمانہ میں بھی لیا جاتا تھا : 7 3
6 ایک خواب اَور حضرت معاذ رضی اللہ عنہ کا تقوی : 8 3
7 شام کا محاذ اَور حضرت خالد رضی اللہ عنہ : 8 3
8 تیز رفتار ڈاک کا نظام : 9 3
9 زکوة کی اَدائیگی، حضرت عباس اور حضرت خالد کی شکایت،نبی علیہ السلام کی طرف سے صفائی : 10 3
10 حضرت عمر کی طرف سے معزولی ،حضرت خالد کی اطاعت اَور بے نفسی : 10 3
11 حضرت خالد رضی اللہ عنہ کی اَولاد : 11 3
12 علمی مضامین 12 1
13 میرا عقیدہ حیات النبی ۖ 12 12
14 اَنفَاسِ قدسیہ 20 1
15 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمدصاحب مدنی کی خصوصیات 20 14
16 عالِمانہ خصوصیات : 20 14
17 دارُالعلوم دیوبندکی صدر نشینی 23 14
18 تربیت ِ اَولاد 27 1
19 سات ہی برس میں نماز پڑھنے کی عادت ڈالوانا چاہیے 27 18
20 بچوں کو روزہ رَکھانے کے متعلق کوتاہی : 28 18
21 بہت چھوٹے بچوں کے روزہ رَکھانے میں ظلم و زیادتی 28 18
22 عبرت ناک واقعہ 28 18
23 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 29 1
24 حضرت زینب بنت ِ جحش رضی اللہ عنہا 29 23
25 صدقہ : 29 23
26 حج بیت اللہ : 30 23
27 وفات : 30 23
28 وصیت : 31 23
29 رمضان المبارک کی عظیم الشان فضیلتیں اَوربرکتیں 32 1
30 آنحضرت ۖ کا رمضان المبارک سے متعلق اہم خطبہ : 32 29
31 اِسلام کی اِنسانیت نوازی 38 1
32 مصیبت زَدگان اَور مسافروں کی مدد 38 31
33 غلاموں اَور ملازموں کے ساتھ حسنِ سلوک 39 31
34 بڑوں کی عزت، چھوٹوں پر شفقت 40 31
35 بقیہ : تربیت ِاَولاد 41 18
36 گلد ستہ اَحادیث 42 1
38 دونوں نفخوں کے درمیان چالیس سال کا وقفہ ہوگا : 42 36
39 وفیات 43 1
40 توبہ نامہ 44 1
41 باب اَوّل 46 1
42 اعترافِ جرم وگناہ و خطاء و اِستغفار اَز خالق اَرض و سمائ 46 41
43 فصلِ اَوّل : 46 41
44 سراج الائمہ امام اعظم ابو حنیفہ رحمة اللہ علیہ کا صبر 55 1
45 دینی مسائل 57 1
46 ( قَسم کھانے کا بیان ) 57 45
47 گھر میں جانے کی قَسم کھانے کا بیان 57 45
48 کھانے پینے کی قَسم کھانے کا بیان 58 45
49 تقرظ وتنقید 60 1
50 اَخبار الجامعہ 62 1
Flag Counter