ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2010 |
اكستان |
|
''بداں۔ اَسْعَدَکَ اللّٰہُ فِی الدَّارَیْنِ کہ جملہ افعال متصرفہ واَسماء متمکنہ اَزرُوئے ترکیب حروفِ اَصلی بردو گونہ اَست۔ '' علماء جانتے ہیں کہ ایک عالم اَور مدرسِ اعلیٰ کے لیے اِتنی چھوٹی کتاب کی عبارت حرف بحرف یاد رکھنا کتنا مشکل کام ہے۔ میرے نزدیک حق ِ تدریس یہی ہے کہ اُستاذ پڑھاتے ہوئے طالب علم کی پڑھی ہوئی کتابوں کی طرف اُس کو توجہ دِلادے، چھوٹی کتاب پڑھاتے وقت بڑی کتاب کا حوالہ حق ِتدریس کے خلاف ہے اَور بے فائدہ ہے۔ حدیث، تفسیر، فقہ، اُصولِ فقہ، اَسماء الرجال ،صرف و نحو، معانی و بیان، منطق و فلسفہ اَور ہیئت میں آپ کو مہارت ِ تامہ حاصل تھی۔ نیز تاریخ دانی میں بھی آپ کا پایہ بہت بلند تھا۔ جنگ ِآزادی کے سلسلہ میں آپ کو اَنگریزوں کے خلاف کافی تاریخی معلومات تھیں اَور آپ درس دیتے ہوئے اَور تقریر کرتے ہوئے بہت تاریخی حوالے دیا کر تے تھے۔ (جاری ہے) شب ِقدر کی دُعائ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے عرض کیا یا رسول اللہ ۖ اگرمجھے معلوم ہو جائے کہ شب ِقدر کون سی ہے تو(اُس رات ) میں کیا دُعا کروں؟ آپ ۖ نے فرمایا (دُعا میں)یوں کہنا : اَللّٰھُمَّ اِنَّکَ عَفُوّ تُحِبُّ الْعَفْوَ فَاعْفُ عَنِّیْ اے اللہ ! تو معاف کرنے والا ہے معافی کو پسند فرماتا ہے لہٰذا مجھے معاف فرمادے