ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2010 |
اكستان |
|
تو عجیب مسئلہ بتایا۔ اِس کے بعد میں اَوروالد صاحب حضرت عائشہ اَور حضرت اُم ِ سلمہ رضی اللہ عنہا کے پاس پہنچے اَور اُن سے تحقیق کی تو دونوں نے جواب دیا (یہ مسئلہ غلط ہے کیونکہ) رسول اللہ ۖ کو جنابت کی حالت میں صبح ہوجاتی تھی اَور آپ روزہ رکھ لیتے تھے اَور یہ جنابت احتلام کی وجہ سے نہیں بلکہ مباشرت کی وجہ سے ہوتی تھی۔ یہ جواب سن کر ہم دونوں باپ بیٹے مروان بن الحکم کے پاس پہنچے۔ اُس وقت وہ مدینہ کے گورنر تھے۔ اُن سے والد صاحب نے اِس کا تذکرہ کیا تو اُنہوں نے فرمایا میں تم کو قسم دِلاتا ہوں کہ ضرور حضرت ابوہریرہ رضی ا للہ عنہ کے پاس جاؤ اَور اُن کے قول کی تردید کرو۔ لہٰذا ہم حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے پاس آئے اَور اُن سے والد صاحب نے حضرت عائشہ اَور حضرت ام سلمہ کا جواب نقل کردیا۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے سوال کیا کہ اِن دونوں نے یہ مسئلہ اِس طرح بتایا ہے؟والد صاحب نے فرمایا جی ہاں! اُنہوں نے یہی جواب دیا ہے۔ یہ سن کر حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ وہی زیادہ جانتی ہیں مجھے تو فضل بن عباس رضی اللہ عنہ نے یہ بتایا تھااَور میں نے خود آنحضرت ۖ سے نہیں سنا ہے۔ یہ فرما کر حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے اپنے فتوے سے رجوع فرمالیا ۔ (جمع الفوائد) ایک مرتبہ حضرت اُم سلمہ رضی اللہ عنہا نے آنحضرت ۖ کے طرز پر قرا ء ت کر کے بتائی کہ آپ ایک ایک آیت پرٹھہرتے تھے بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ پڑھ کر ٹھہرتے پھر اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ پڑھ کر ٹھہرتے اَلرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ پڑھ کر ٹھہرتے پھر مَالِکِ یَوْمِ الدِّیْنِ پڑھ کر توقف فرماتے (غرض کہ آپ اِسی طرح علیحدہ علیحدہ آیات کر کے پڑھتے تھے ) (جمع الفوائد) ۔حضرت اُم سلمہ فرماتی تھیں کہ رسول اللہ ۖ مجھے حکم فرماتے تھے کہ ہر مہینے میں تین روزے رکھ لیا کروجن میں پہلا پیر یا جمعرات ہو۔ (ابوداود) ایک مرتبہ حضور ِاکرم ۖ نے فرمایا کہ لُنگی اَور تہمدکا لٹکانا جس میں تفاخر اَور تکبر ہو منع ہے آدھی پنڈلی تک ہونا چاہیے۔ حضرت اُم سلمہ رضی اللہ عنہا نے سوال کیا یارسول اللہ ۖ ! عورت کا کیا حکم ہے؟ فرمایا وہ آدھی پنڈلی سے ایک بالشت نیچے کر لیوے۔ عرض کیا کہ اِس سے تو کام نہیں چلے گا کیونکہ کپڑا اُوپر ہی رہ جائے اَور جگہ دکھائی دیتی رہے گی۔ فرمایا اچھا! آدھی پنڈلی سے ایک ہاتھ نیچے کرلیں ،اِس سے