Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2010

اكستان

10 - 64
نے خواہش کی ہو کہ میری فلاں جگہ شادی ہوجائے حضرت بلال رضی اللہ عنہ نے یہ خواہش بھی نہیں کی کبھی فلاں  جگہ شادی ہوجائے میری فلاں خاندان میں شادی ہوجائے خاندانی لڑکی میں لے آئوں یہ خواہش بھی کبھی نہیں کی۔ 
دُوسرا جواب  :
درجہ اُن کا اِتنا بڑا تھا کہ جو خاندانی لوگ تھے اُن پر حضرت عمر اِن کو ترجیح دیتے تھے ،ایک دفعہ اَبوسفیان اَور اُن کے ساتھی حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ وعنہم کے دَور میں ملنے آئے تو حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ اَبھی ٹھہریں بیٹھ جائیں ذرا فارغ ہوجائوں تو بُلائوں گا اِن کے بعد حضرت بلال آئے حضرت بلال  تویقینًا تھے اَور کون تھے ساتھ کچھ ساتھ اَور بھی تھے اُنہوں نے اِطلاع بھجوائی کہ وہ ملنا چاہتے ہیں نشست گاہ میں اُن کی بیٹھک میں تو اُنہوں نے کہا بُلالو اُنہیں، اُنہیں فورًا بُلالیا ۔ابوسفیان کہتے ہیں کہ ہمیں محسوس ہوا بہت فرق محسوس ہوا اِس سے کہ ہم بہت پیچھے ہیں اُن کی نظر میں بہت چھوٹے ہیں اُن کی نظر میں۔
ایک اَور شرارتی  :
 پھر ایک مسئلہ پیش آیا ہے کیونکہ مستغربین جو ہیں یعنی مغربی کتابوں کا مطالعہ کرنے والے اِنہیں پورا پتہ ہوتا نہیں ہے (اِسلام کے خلاف یہودیوں کی کتابیں پڑھنے کی وجہ سے اِسلام کی طرف منسوب جھوٹی) خرابی ہی خرابی آتی ہے سامنے۔ اَور یہ بات نہیں ہے کہ وہ کوئی تحقیق کرتے ہیں ،''تحقیق'' نہیں کرتے بلکہ اِسلام کی اَور اہل ِ اِسلام کی'' تحقیر'' کرتے ہیں موضوعات ایسے(گڑھ کر) دے دیتے ہیں جن میں تحقیر ہو۔ ایک موضوع دیا اُنہوں نے کہ رسول اللہ  ۖ  کے زمانے میں جاسوسی کی ترقی تھی اِس طرح کا موضوع دیا یہاں سے جانے والے جو ہیں وہ اُسی موضوع پر جو وہ دے دیں اُلٹا سیدھا لکھتے ہیں، اَبھی اَبھی کوئی ڈاکٹر ہے یہاں پی ایچ ڈی کرکے آیا ہے یہ بہاولپور کی اسلامیہ یونیورسٹی جو ہے اِس میں وہ لگا ہے اُس کے خلاف ''بینات'' میں پہلے بھی تھا اَور جو موضوع وہ لکھ کر آیا ہے وہ رسول اللہ  ۖ  پر اعتراض کا موضوع تھا اُس کو یہاں اِسلامیات کا اُنہوں نے انچارج لگادیا اُس پر  ''بینات''  نے لکھا بھی ہے کہ یہ شخص تو مسلمان نہیں ہے یہ اپنا اِیمان بیچ کے آیا ہے  ١  اَور آپ نے اِسے اِسلامیات کا اِنچارج بنادیا ہے ۔پھر وہ اَور رسالوں میں بھی
  ١  ''الہُدٰی'' کی بانی ڈاکٹر فرحت ہاشمی بھی شرارتی قبیلے کی ایک فرد ہے بقول اِس کے ''میں نے دین یہودی سکالروں سے سمجھا ہے۔'' (ادارہ) 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درسِ حدیث 5 1
4 چار اَفراد سے محبت کا حکم : 6 3
5 اِسلام لانے کے وقت حضرت سلمان فارسی کی عمر ڈھائی سو برس تھی : 7 3
6 عشرۂ مبشرہ کی فضیلت سب سے بڑھ کر ہے : 7 3
7 خلفائے اَربعہ کے بعد علمی برتری کے اعتبار سے ابن ِ مسعود کا درجہ 7 3
8 اپنے خزانچی اَور مؤذن حضرت بلال کو ہدایت : 8 3
9 حضرت اَبوبکر نے آزاد کیا، حضرت عمر نے بڑے لقب سے نوازا : 8 3
10 عِلم سے کورے ایک آنکھ والے محققین کی شرارتیں اَور اُن کا جواب 9 3
11 پہلا جواب : 9 3
12 دُوسرا جواب : 10 3
13 ایک اَور شرارتی : 10 3
14 حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے رائے دینے بلکہ اختلافِ رائے کا بھی حق دیا 11 3
15 حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی معاشی بصیرت اَور سیاسی دُور اَندیشی 11 3
16 فاتحین کو بھی ملے اَور بعد والے بھی محروم نہ رہیں 11 3
17 بغیر تنخواہ دار مجاہدین کے لیے دونوں میں سے کوئی سا بھی طریقہ اِختیار کیا جاسکتا ہے 12 3
18 حضرت ابوسفیان رضی اللہ عنہ : اعترافِ تقصیر اَور تلافی 12 3
19 سب سے بڑا بیٹا دُنیا کے سب سے ترقی یافتہ علاقہ کاگورنر 13 3
20 ملفوظات شیخ الاسلام 14 1
21 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 14 20
22 علمی مضامین 19 1
23 قیام ِ پاکستان اَور مسلمانانِ بر ِ صغیر کے لیے علمائِ دیو بند کا بے داغ کردار 19 1
24 پاکستان کا طرز ِ حکومت : 24 1
25 سازشوں کے بعد بچ جانے والا موجودہ پاکستان 33 1
26 تربیت ِ اَولاد 34 1
27 لڑکیوں کے ناک کان چِھدْوانا : 34 26
28 کان ناک چھیدنے کا حکم : 35 26
29 چھوٹے بچوں کو چھیڑ چھاڑ کر نے کا حکم : 35 26
30 اَولادکے واسطے دُعاء : 35 26
31 اَولاد کے نیک ہونے اَور بُری اَولاد سے بچنے کی اہم دعائیں 36 26
32 وفیات 37 1
33 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 38 1
34 حضرت اُمِ سلمہ رضی اللہ عنہا 38 33
35 قبولِ اِسلام اَور نکاحِ اَوّل : 38 33
36 ہجرت : 38 33
37 مدینہ منورہ میں سکونت: 40 33
38 حرم ِ نبوت میں آنا : 40 33
39 دَانشمندی : 43 33
40 حضرت اُم ِ سلمہ کے بچوں کی پرورِش 48 33
41 صدقہ کرنے کی ہدایت 48 33
42 اَمر بالمعروف : 49 33
43 وفات 49 33
44 اِسلام کی اِنسانیت نوازی 50 1
45 ماںباپ کا احترام : 50 44
46 گلد ستۂ اَحادیث 52 1
47 جو شخص شراب کا نشہ کرتا ہے چالیس دِن تک اُس کی کوئی نماز قبول نہیں ہوتی 52 46
48 پیٹ میں لقمۂ حرام جانے سے چالیس دِن تک کوئی دُعاء قبول نہیں ہوتی : 53 46
49 دینی مسائل 54 1
50 ( قسم کھانے کا بیان ) 54 49
51 قسم کس طرح ہوتی ہے : 55 49
52 تقریظ وتنقید 57 1
53 بقیہ : اِسلام کی اِنسانیت نوازی 60 44
54 اَخبار الجامعہ 61 1
Flag Counter