ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2010 |
اكستان |
|
قسط : ١٦ تربیت ِ اَولاد ( اَز افادات : حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی صاحب تھانوی ) زیر ِنظر رسالہ '' تربیت ِ اولاد'' حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی کے افادات کا مرتب مجموعہ ہے جس میں عقل ونقل اور تجربہ کی روشنی میں اَولاد کے ہونے ، نہ ہونے، ہوکر مرجانے اور حالت ِ حمل اور پیدائش سے لے کر زمانۂ بلوغ تک رُوحانی وجسمانی تعلیم وتربیت کے اِسلامی طریقے اور شرعی احکام بتلائے گئے ہیں ۔ پیدائش کے بعد پیش آنے والے معاملات ، عقیقہ، ختنہ وغیرہ اُمور تفصیل کے ساتھ ذکر کیے گئے ہیں، مرد عورت کے لیے ماں باپ بننے سے پہلے اور اُس کے بعد اِس کا مطالعہ اولاد کی صحیح رہنمائی کے لیے انشاء اللہ مفید ہوگا۔اِس کے مطابق عمل کرنے سے اَولاد نہ صرف دُنیا میں آنکھوں کی ٹھنڈک ہوگی بلکہ ذخیرہ ٔ آخرت بھی ثابت ہوگی اِنشاء اللہ۔اللہ پاک زائد سے زا ئد مسلمانوں کو اِس سے استفادہ کی توفیق نصیب فرمائے۔ لڑکیوں کے ناک کان چِھدْوانا : زیور کے شوق میں لڑکیوں کو ساری مصیبتیں آسان ہو جاتی ہیں یعنی کان چھدوانے میں کتنی تکلیف ہوتی ہے مگر لڑکیاں ہنسی خوشی سب کام کرالیتی ہیں بلکہ اگر کوئی اُن سے یہ کہے کہ کان چھدوا کر کیا لوگی خواہ مخواہ تکلیف اپنے سر مول لیتی ہو کان مت چھدواؤ تو اُس سے لڑنے کوتیار ہوجاتی ہیں۔ میرے ایک دوست ہیں اُن کو اپنی لڑکی سے بہت محبت تھی۔ ایک دِن وہ مجھ سے کہنے لگے کہ اگر میں اِس بچی کے کان نہ چھدواؤں تو کچھ حرج تو نہیں ہے؟ مجھے اِس کی تکلیف سے بہت تکلیف ہوتی ہے۔میں نے کہا کچھ حرج نہیں یہ خبر کہیں سے اُس لڑکی کو پہنچ گئی مجھ پر بڑی خفا ہوئی کہ اپنی بیوی بہن کو تو نہیں دیکھتے یہ مسئلہ میرے ہی واسطے نکالا ہے۔ (الکمال فی الدین النساء ص ٨٣) ایک صاحب نے ناک چھدوانے کے متعلق دریافت کیا۔ فرمایا کہ اِس کے متعلق صاحب دُرِمختار