Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2010

اكستان

6 - 64
حضرتِ علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں ہم لوگوں نے دریافت کیا کہ وہ کون ہیں؟ تو رسول اللہ  ۖ  نے بتلایا کہ ایک تو تم ہو اَور میرے دونوں بچے یہ حسن اَور حسین رضی اللہ عنہما، بہت چھوٹے تھے مگر اِنہیں بھی فرمایا اَور جعفر اَور حمزہ جعفر زندہ تھے حمزہ شہیدہوچکے تھے ابوبکر،عمر، مصعب ابن ِ عمیر یہ بھی شہید ہوچکے تھے بلال، سلمان ،عمار، عبد اللہ ابن ِ مسعود، ابوذر غفاری اَور مقداد ابن ِ اَسود  ١  ۔
اِن حضرات کے نام جنابِ رسول اللہ  ۖ نے بتلائے اَور جیسے یہ ہوتے ہیں نا  قطب، اَبدال  یا غوث ہوگئے اِسی طریقے پر یہ بھی ایک خداوند ِ کریم کے نزدیک جو اُن کا مقام تھا وہ یہاں جنابِ رسول اللہ  ۖ  نے بتلایا۔
اپنے بارے میں اگر کسی کو یقین ہو بھی تو وہ دُوسرے پر لازم نہیں سوائے نبی کے اِرشاد کے  : 
 ہرکسی آدمی کی اپنے بارے میں بھی یقینی بات نہیں ہوتی (کہ وہ قطب ابدال یا غوث ہے) اَور یقین ہو بھی جائے اُسے، تو دُوسرے کے لیے وہ دلیل نہیں ہے کسی کو پتا ہو کہ میں غوث ہوں اَور ہو بھی غوث سَچ مُچ تو دُوسرے کے لیے ضروری نہیں ہے کہ اُسے غوث مانے لیکن نبی کریم علیہ الصلٰوة والسلام کی فرمائی ہوئی بات سب کے لیے قابل ِ تسلیم ہے تو اُس کا اِنکار کوئی نہیں کرے گا یہ درجہ بہت بڑا ہوا یہ نبی کے رُقَبَاء  نبی کے نُجَبَاء  اَور نبی کریم علیہ الصلٰوة والسلام کا درجہ دُوسرے اَنبیائے کرام کے سردار کا درجہ ہے۔ 
چار اَفراد سے محبت کا حکم  : 
حضرتِ آقائے نامدار  ۖ سے روایت کرتے ہیں ایک صحابی  بُرَیْدَہْ    وہ کہتے ہیں کہ جنابِ رسول اللہ  ۖ نے اِرشاد فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے مجھے یہ حکم دیا ہے کہ میں چار لوگوں سے محبت رکھوں    بِحُبِّ اَرْبَعَةٍ  اَور اللہ نے مجھے یہ بتلایا ہے  اَنَّہ یُحِبُّھُمْ  کہ حق تعالیٰ بھی اُنہیں محبوب رکھتے ہیں تو وہ کون ہیں؟  قِیْلَ یَارَسُوْلَ اللّٰہِ سَمِّھِمْ لَنَا  اِن کے نام ہمیںجناب بتلائیے؟ تو اِرشاد فرمایا  عَلِیّ مِّنْھُمْ  علی اُن میں سے ہیں ایک ، اِسی طرح تین دفعہ اِرشاد فرمایا پھر فرمایا کہ اَبوذر اَور مقداد اَور سلمانِ فارسی۔ 
 
  ا   مشکٰوة شریف  ص ٥٨٠  

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درسِ حدیث 5 1
4 چار اَفراد سے محبت کا حکم : 6 3
5 اِسلام لانے کے وقت حضرت سلمان فارسی کی عمر ڈھائی سو برس تھی : 7 3
6 عشرۂ مبشرہ کی فضیلت سب سے بڑھ کر ہے : 7 3
7 خلفائے اَربعہ کے بعد علمی برتری کے اعتبار سے ابن ِ مسعود کا درجہ 7 3
8 اپنے خزانچی اَور مؤذن حضرت بلال کو ہدایت : 8 3
9 حضرت اَبوبکر نے آزاد کیا، حضرت عمر نے بڑے لقب سے نوازا : 8 3
10 عِلم سے کورے ایک آنکھ والے محققین کی شرارتیں اَور اُن کا جواب 9 3
11 پہلا جواب : 9 3
12 دُوسرا جواب : 10 3
13 ایک اَور شرارتی : 10 3
14 حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے رائے دینے بلکہ اختلافِ رائے کا بھی حق دیا 11 3
15 حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی معاشی بصیرت اَور سیاسی دُور اَندیشی 11 3
16 فاتحین کو بھی ملے اَور بعد والے بھی محروم نہ رہیں 11 3
17 بغیر تنخواہ دار مجاہدین کے لیے دونوں میں سے کوئی سا بھی طریقہ اِختیار کیا جاسکتا ہے 12 3
18 حضرت ابوسفیان رضی اللہ عنہ : اعترافِ تقصیر اَور تلافی 12 3
19 سب سے بڑا بیٹا دُنیا کے سب سے ترقی یافتہ علاقہ کاگورنر 13 3
20 ملفوظات شیخ الاسلام 14 1
21 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 14 20
22 علمی مضامین 19 1
23 قیام ِ پاکستان اَور مسلمانانِ بر ِ صغیر کے لیے علمائِ دیو بند کا بے داغ کردار 19 1
24 پاکستان کا طرز ِ حکومت : 24 1
25 سازشوں کے بعد بچ جانے والا موجودہ پاکستان 33 1
26 تربیت ِ اَولاد 34 1
27 لڑکیوں کے ناک کان چِھدْوانا : 34 26
28 کان ناک چھیدنے کا حکم : 35 26
29 چھوٹے بچوں کو چھیڑ چھاڑ کر نے کا حکم : 35 26
30 اَولادکے واسطے دُعاء : 35 26
31 اَولاد کے نیک ہونے اَور بُری اَولاد سے بچنے کی اہم دعائیں 36 26
32 وفیات 37 1
33 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 38 1
34 حضرت اُمِ سلمہ رضی اللہ عنہا 38 33
35 قبولِ اِسلام اَور نکاحِ اَوّل : 38 33
36 ہجرت : 38 33
37 مدینہ منورہ میں سکونت: 40 33
38 حرم ِ نبوت میں آنا : 40 33
39 دَانشمندی : 43 33
40 حضرت اُم ِ سلمہ کے بچوں کی پرورِش 48 33
41 صدقہ کرنے کی ہدایت 48 33
42 اَمر بالمعروف : 49 33
43 وفات 49 33
44 اِسلام کی اِنسانیت نوازی 50 1
45 ماںباپ کا احترام : 50 44
46 گلد ستۂ اَحادیث 52 1
47 جو شخص شراب کا نشہ کرتا ہے چالیس دِن تک اُس کی کوئی نماز قبول نہیں ہوتی 52 46
48 پیٹ میں لقمۂ حرام جانے سے چالیس دِن تک کوئی دُعاء قبول نہیں ہوتی : 53 46
49 دینی مسائل 54 1
50 ( قسم کھانے کا بیان ) 54 49
51 قسم کس طرح ہوتی ہے : 55 49
52 تقریظ وتنقید 57 1
53 بقیہ : اِسلام کی اِنسانیت نوازی 60 44
54 اَخبار الجامعہ 61 1
Flag Counter