Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2010

اكستان

53 - 64
جاتی اَور اگر( اِسی حالت میں )مرجائے تو (سیدھا) جہنم میں جاتا ہے، اَور اگر توبہ کر لے تو اللہ تعالیٰ اُس کی توبہ قبول فرمالیتے ہیں ۔
اَور اگر وہ چوتھی مرتبہ پھرشراب کا نشہ کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ کے ذمہ ہوجاتا ہے کہ وہ اُسے قیامت کے دِن  رَدْ غَةُ الْخَبَالْ  پلائیں، صحابۂ کرام نے عرض کیا کہ وہ کیا ہوتا ہے؟ حضور  ۖ نے فرمایاجہنمیوں کے جسموں سے بہنے والا خون اَور پیپ۔ 
پیٹ میں لقمۂ حرام جانے سے چالیس دِن تک کوئی دُعاء قبول نہیں ہوتی  : 
عَنْ عَبَّاسٍ قَالَ تُلِیَتْ ھٰذِہِ الْاٰیَةُ عِنْدَ النَّبِیِّ ۖ  یٰاَ یُّھَاالنَّاسُ کُلُوْا مِمَّا فِی الْاَرْضِ حَلَالًا طَیِّبًا فَقَامَ سَعْدُ بْنُ اَبِیْ وَقَّاصٍ فَقَالَ یَارَسُوْلَ اللّٰہِ اُدْعُ اللّٰہَ اَنْ یَّجْعَلَنِیْ مُسْتَجَابَ الدَّعْوَةِ فَقَالَ یَاسَعْدُ اَطِبْ مَطْعَمَکَ تَکُنْ مُسْتَجَابَ الدَّعْوَةِ ، وَالَّذِیْ نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِیَدِہ اِنَّ الرَّجُلَ لَیَقْذِفُ اللُّقْمَةَ الْحَرَامَ فِیْ جَوْفِہ مَا یُتَقَبَّلُ مِنْہُ اَرْبَعِیْنَ یَوْمًا وَاَیُّمَا عَبْدٍ نَبَتَ لَحْمُہ مِنَ السُّحْتِ وَالرِّبَا فَالنَّارُاَوْلٰی بِہ ۔(رواہ ابن مردویہ، تفسیر القرآن العظیم لابن کثیر تحت قولہ تعالٰی یٰاَ یُّھَاالنَّاسُ کُلُوْا مِمَّا فِی الْاَرْضِ حَلَالًا طَیِّبًا )
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ نبی کریم  ۖ کی موجود گی میں یہ آیت تلاوت کی گئی  یٰاَ یُّھَاالنَّاسُ کُلُوْا مِمَّا فِی الْاَرْضِ حَلَالًا طَیِّبًا  (اے لوگوں زمین میں جو حلال و طیب چیزیں ہیں وہ کھایا کرو ) اِس پر حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کھڑے ہوئے اَور عرض کرنے لگے، یارسول اللہ (ۖ) اللہ سے دُعاء کیجیے کہ وہ مجھے مستجاب الدعوات بنادے، حضور علیہ السلام نے فرمایا  :سعد اپنا کھانا پاکیزہ (حلال کا) کر لو تم مستجاب الدعوات بن جاؤ گے، اُس ذات کی قسم جس کے قبضہ ٔ قدرت میں میری جان ہے جب آدمی اپنے پیٹ میں لقمۂ حرام ڈالتا ہے تو چالیس دِن تک اُس کی کوئی دُعا و عبادت قبول نہیں ہوتی اَور جس شخص کا گوشت (جسم) حرام اَور  سود کھاکر بڑھا ہو اُس کے تو آگ ہی زیادہ لائق ہے۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درسِ حدیث 5 1
4 چار اَفراد سے محبت کا حکم : 6 3
5 اِسلام لانے کے وقت حضرت سلمان فارسی کی عمر ڈھائی سو برس تھی : 7 3
6 عشرۂ مبشرہ کی فضیلت سب سے بڑھ کر ہے : 7 3
7 خلفائے اَربعہ کے بعد علمی برتری کے اعتبار سے ابن ِ مسعود کا درجہ 7 3
8 اپنے خزانچی اَور مؤذن حضرت بلال کو ہدایت : 8 3
9 حضرت اَبوبکر نے آزاد کیا، حضرت عمر نے بڑے لقب سے نوازا : 8 3
10 عِلم سے کورے ایک آنکھ والے محققین کی شرارتیں اَور اُن کا جواب 9 3
11 پہلا جواب : 9 3
12 دُوسرا جواب : 10 3
13 ایک اَور شرارتی : 10 3
14 حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے رائے دینے بلکہ اختلافِ رائے کا بھی حق دیا 11 3
15 حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی معاشی بصیرت اَور سیاسی دُور اَندیشی 11 3
16 فاتحین کو بھی ملے اَور بعد والے بھی محروم نہ رہیں 11 3
17 بغیر تنخواہ دار مجاہدین کے لیے دونوں میں سے کوئی سا بھی طریقہ اِختیار کیا جاسکتا ہے 12 3
18 حضرت ابوسفیان رضی اللہ عنہ : اعترافِ تقصیر اَور تلافی 12 3
19 سب سے بڑا بیٹا دُنیا کے سب سے ترقی یافتہ علاقہ کاگورنر 13 3
20 ملفوظات شیخ الاسلام 14 1
21 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 14 20
22 علمی مضامین 19 1
23 قیام ِ پاکستان اَور مسلمانانِ بر ِ صغیر کے لیے علمائِ دیو بند کا بے داغ کردار 19 1
24 پاکستان کا طرز ِ حکومت : 24 1
25 سازشوں کے بعد بچ جانے والا موجودہ پاکستان 33 1
26 تربیت ِ اَولاد 34 1
27 لڑکیوں کے ناک کان چِھدْوانا : 34 26
28 کان ناک چھیدنے کا حکم : 35 26
29 چھوٹے بچوں کو چھیڑ چھاڑ کر نے کا حکم : 35 26
30 اَولادکے واسطے دُعاء : 35 26
31 اَولاد کے نیک ہونے اَور بُری اَولاد سے بچنے کی اہم دعائیں 36 26
32 وفیات 37 1
33 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 38 1
34 حضرت اُمِ سلمہ رضی اللہ عنہا 38 33
35 قبولِ اِسلام اَور نکاحِ اَوّل : 38 33
36 ہجرت : 38 33
37 مدینہ منورہ میں سکونت: 40 33
38 حرم ِ نبوت میں آنا : 40 33
39 دَانشمندی : 43 33
40 حضرت اُم ِ سلمہ کے بچوں کی پرورِش 48 33
41 صدقہ کرنے کی ہدایت 48 33
42 اَمر بالمعروف : 49 33
43 وفات 49 33
44 اِسلام کی اِنسانیت نوازی 50 1
45 ماںباپ کا احترام : 50 44
46 گلد ستۂ اَحادیث 52 1
47 جو شخص شراب کا نشہ کرتا ہے چالیس دِن تک اُس کی کوئی نماز قبول نہیں ہوتی 52 46
48 پیٹ میں لقمۂ حرام جانے سے چالیس دِن تک کوئی دُعاء قبول نہیں ہوتی : 53 46
49 دینی مسائل 54 1
50 ( قسم کھانے کا بیان ) 54 49
51 قسم کس طرح ہوتی ہے : 55 49
52 تقریظ وتنقید 57 1
53 بقیہ : اِسلام کی اِنسانیت نوازی 60 44
54 اَخبار الجامعہ 61 1
Flag Counter