Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2010

اكستان

35 - 64
نے یہ لکھا ہے کہ لَمْ اَرٰہُ  (میں نے اِس کی کہیں تصریح نہیں دیکھی) اَور شامی نے اِس کو کان پر قیاس کر کے جائز لکھا ہے یعنی چونکہ کان اَور ناک میں بظاہر کوئی فرق نہیں اَور کان کے متعلق نص ہے اِس لیے اِس کو بھی جائز کہا جائے گا لیکن ناک چھدوانا خلاف ِاَولیٰ ہے۔ (دعوات عبدیت مقالات ِحکمت  ص ١٩/٢٩)
کان ناک چھیدنے کا حکم  : 
کان ناک چھیدنا جیسا کہ ہندوستان میں رائج ہے ثابت ہے یا نہیں؟  فرمایا  :  کان کی صرف لَو چھیدنا ثابت ہے اَور ناک چھیدنا ثابت نہیں۔ بلاق تو بہت ہی بُرا معلوم ہوتا ہے۔ خواجہ صاحب نے پوچھا میں اپنی لڑکی کے ناک کان چھدواؤں یا نہیں؟ فرمایا جائز تو ہے اَور یہ بات بھی قابل ِ غور اَور قبول لحاظ ہے کہ بڑے ہوکر خود اُس کو یہ حسرت نہ ہو کہ میرے کان ناک کیوں نہ چھیدے گئے۔ (حسن العزیزص ٤/٣٠٥) 
چھوٹے بچوں کو چھیڑ چھاڑ کر نے کا حکم  :
لڑکوں کو چھیڑنے کے متعلق میں نے یہ سمجھا ہے کہ کبھی تو اُن کو واقعی (اِس چھیڑ چھاڑ سے قلبی) تکلیف ہوتی ہے تو ایسا چھیڑنا تو جائز نہیں (خواہ ماں باپ ہی کیوں نہ چھیڑیں) اَور کبھی تکلیف نہیں ہوتی اَور ناز سے تکلیف ظاہر کرتے ہیں اِس میں گنجائش معلوم ہوتی ہے۔ (حسن العزیز  ص ١/٧٠٧)
اَولادکے واسطے دُعاء  :
ہم کو حضرت ابراہیم علیہ السلام سے سبق سیکھ لینا چاہیے کہ اُنہوں نے جہاں اپنی اَولاد کے لیے دُنیاوی نفع کی دُعا کی ہے۔  وَارْزُقْ اَھْلَہ مِنَ الثَّمَرَاتِ مَنْ اٰمَنَ مِنْھُمْ بِاللّٰہِ وَالْیَوْمِ الْآخِرِ  اَور روزی دے اِس کے رہنے والوں کو پھلوں کی قسم سے، اُن لوگوں میں سے جو ایمان لائے اللہ اَور قیامت کے دِن پر۔ وہاں اِس دِینی نفع کی بھی دُعا ہے  رَبَّنَا وَابْعَثْ فِیْھِمْ رَسُوْلًا مِّنْھُمْ  الآیة  اے پرور دگار ہمارے بھیج اُن میں ایک رسول اُن ہی میں کا۔ 
حضرت ابراہیم علیہ السلام نے جیسے دُنیا کے لیے دُعا کی ایسے ہی آخرت کے لیے بھی دُعا کی۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اپنی ذُرّیت کے لیے جو دُعا کی اُس سے گویا ہم کو یہ سبق سکھلایا کہ اپنی اَولاد کے لیے دُنیا سے زیادہ اہتمام دین کا کرنا چاہیے ۔اَور اَولاد عام ہے اَولاد حقیقی ہو یا مذہبی بلکہ اَولادِ حقیقی بھی جب ہی
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درسِ حدیث 5 1
4 چار اَفراد سے محبت کا حکم : 6 3
5 اِسلام لانے کے وقت حضرت سلمان فارسی کی عمر ڈھائی سو برس تھی : 7 3
6 عشرۂ مبشرہ کی فضیلت سب سے بڑھ کر ہے : 7 3
7 خلفائے اَربعہ کے بعد علمی برتری کے اعتبار سے ابن ِ مسعود کا درجہ 7 3
8 اپنے خزانچی اَور مؤذن حضرت بلال کو ہدایت : 8 3
9 حضرت اَبوبکر نے آزاد کیا، حضرت عمر نے بڑے لقب سے نوازا : 8 3
10 عِلم سے کورے ایک آنکھ والے محققین کی شرارتیں اَور اُن کا جواب 9 3
11 پہلا جواب : 9 3
12 دُوسرا جواب : 10 3
13 ایک اَور شرارتی : 10 3
14 حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے رائے دینے بلکہ اختلافِ رائے کا بھی حق دیا 11 3
15 حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی معاشی بصیرت اَور سیاسی دُور اَندیشی 11 3
16 فاتحین کو بھی ملے اَور بعد والے بھی محروم نہ رہیں 11 3
17 بغیر تنخواہ دار مجاہدین کے لیے دونوں میں سے کوئی سا بھی طریقہ اِختیار کیا جاسکتا ہے 12 3
18 حضرت ابوسفیان رضی اللہ عنہ : اعترافِ تقصیر اَور تلافی 12 3
19 سب سے بڑا بیٹا دُنیا کے سب سے ترقی یافتہ علاقہ کاگورنر 13 3
20 ملفوظات شیخ الاسلام 14 1
21 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 14 20
22 علمی مضامین 19 1
23 قیام ِ پاکستان اَور مسلمانانِ بر ِ صغیر کے لیے علمائِ دیو بند کا بے داغ کردار 19 1
24 پاکستان کا طرز ِ حکومت : 24 1
25 سازشوں کے بعد بچ جانے والا موجودہ پاکستان 33 1
26 تربیت ِ اَولاد 34 1
27 لڑکیوں کے ناک کان چِھدْوانا : 34 26
28 کان ناک چھیدنے کا حکم : 35 26
29 چھوٹے بچوں کو چھیڑ چھاڑ کر نے کا حکم : 35 26
30 اَولادکے واسطے دُعاء : 35 26
31 اَولاد کے نیک ہونے اَور بُری اَولاد سے بچنے کی اہم دعائیں 36 26
32 وفیات 37 1
33 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 38 1
34 حضرت اُمِ سلمہ رضی اللہ عنہا 38 33
35 قبولِ اِسلام اَور نکاحِ اَوّل : 38 33
36 ہجرت : 38 33
37 مدینہ منورہ میں سکونت: 40 33
38 حرم ِ نبوت میں آنا : 40 33
39 دَانشمندی : 43 33
40 حضرت اُم ِ سلمہ کے بچوں کی پرورِش 48 33
41 صدقہ کرنے کی ہدایت 48 33
42 اَمر بالمعروف : 49 33
43 وفات 49 33
44 اِسلام کی اِنسانیت نوازی 50 1
45 ماںباپ کا احترام : 50 44
46 گلد ستۂ اَحادیث 52 1
47 جو شخص شراب کا نشہ کرتا ہے چالیس دِن تک اُس کی کوئی نماز قبول نہیں ہوتی 52 46
48 پیٹ میں لقمۂ حرام جانے سے چالیس دِن تک کوئی دُعاء قبول نہیں ہوتی : 53 46
49 دینی مسائل 54 1
50 ( قسم کھانے کا بیان ) 54 49
51 قسم کس طرح ہوتی ہے : 55 49
52 تقریظ وتنقید 57 1
53 بقیہ : اِسلام کی اِنسانیت نوازی 60 44
54 اَخبار الجامعہ 61 1
Flag Counter