Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2009

اكستان

31 - 64
کہ جب عدل کے معنی ہیں تو پھر تو مصدر قسط نہیں آنا چاہیے تھاا قساط آنا چاہیے تھا تو فرماتے ہیں زوائد کو جب حذف کریں تو اصل قسط ہی ہے تو اِس اعتبار سے یہ قسط مصدر مقسط کا ہے اگر چہ اقساط بنتا ہے مگر قسط کا اِنکار بھی نہیں کیا جا سکتا ہے قسط بھی مصدر ہی ہے۔ وَیُقَالُ اَلْقِسْطُ مَصْدَرُ الْمُقْسِطِ وَھُوَ الْعَادِلُ تو مقسط کسے کہتے ہیں عادل کو کہتے ہیں۔ اِنَّ اللّٰہَ یُحِبُّ الْمُقْسِطِیْنْ ۔  اللہ تعالیٰ عدل کرنے والوں سے محبت کرتے ہیں قرآن ِ پاک میں بھی آتا ہے۔
آگے فرماتے ہیں  وَاَمَّا الْقَاسِطْ فَھُوَ الْجَائِر اگر یہ باب  ضرب یضرب  مجرد سے لیں گے تو یہ ظالم کے معنی میں ہو گا قرآن ِ پاک میں بھی آتا ہے   وَاَمَّا الْقَاسِطُوْنَ فَکَانُوْا لِجَھَنَّمَ حَطَبًا ۔  تو یہ تشریح فرمائی اِن الفاظ کی حضرت امام بخاری رحمةاللہ علیہ نے اور آ گے پھر روایت ذکر فرما رہے ہیں اِس کے ذیل میں بھی یہی وزن اعمال ثابت ہوتا ہے توسند بیان فرمائی اور اُس کے بعد فرمایا کہ نبی علیہ السلام فرماتے ہیں کَلِمَتَانْ  یہ خبرہے مقدم اور آگے جو ہے اِس کی صفت ہے اور مبتداء اِس کا مؤخر ہے شوق دِلانے کے لیے رغبت دلانے کے لیے اِس طرح کردیا جاتا ہے کلام ِ عرب میں کہ خبر کو مقدم کر دیتے ہیں اور مبتداء کو مؤخر کردیتے ہیں۔ لہٰذا وہی اصول اختیار فرمایا نبی علیہ الصلوةو السلام نے اور فرمایا کہ دو کلمے ہیں جو اللہ کو بہت محبوب ہیں  حَبَیْبَتَانْ  محبوب کے معنی میں ہے دونوں محبوب ہیں اللہ کو رحمان کو بہت محبوب ہیں اور خَفِیْفَتَانِ عَلَی اللِّسَانِ  زبان پر بہت ہلکے ہیں تلفظ کرنے میں کوئی دِقت مشکل نہیں ہوتی زبان پر ہلکے ہیں ترازو میں بہت وزن ہے اللہ کے یہاں ،کیا ہیں وہ دو ؟ فرمایا  سُبْحَانَ اللّٰہِ وَ بِحَمْدِہ سُبْحَانَ اللّٰہِ  الْعَظِیْمِ  اللہ تعالیٰ ہر عیب سے پاک ہے  وَبِحَمْدِہ  اور ہر خوبی سے موصوف ہے اورسُبْحَانَ اللّٰہِ الْعَظِیْمِ  اور اللہ ہر عیب سے پاک ہے اور اللہ عظیم اور بر تر ہے یہ دو کلمے ہیں اِن کا اللہ کے یہاں بہت وزن ہے۔
 اللہ تعالیٰ اِس عمل کو اپنے فضل اور کرم سے قبول فرمائے ہمارے علم کو با برکت بنائے اِس میں پڑھنے پڑھانے میں جو لغزشیں کو تاہیاںاور غفلتیں ہوئی ہیں اُنہیں معاف فرمائے اور اپنے دین ِ متین کی خدمت لے اور اِس عمل کو مرتے دم تک جاری رکھے اوربار بار اِس کو پڑھنے پڑھانے کی تو فیق دیے رکھے اور ہمارے گناہوں کو معاف فرمائے۔  وَاٰخِرُ دَعْوَانَا اَنِ الْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَا لَمِیْن۔  
 حضرت رحمة اللہ علیہ کچھ نصیحتیں فرماتے تھے اپنے شاگردوں کو اور متوسلین کو وہ ہم نے پہلے بھی ذکر کی
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 8 1
4 اِس اِرشاد کا مطلب : 9 3
5 دوائیں صحابہ نے بھی بتلائیں ہیں،حضرت عائشہ کی طبی معلومات : 11 3
6 مخلوق کی خدمت ،علماء اور صوفیاء طبیب بھی ہوتے تھے : 12 3
7 علماء کے طریقے کی نقل ، انگریز کے مشنری سکول اور ہسپتال 12 3
8 آئیوویدک ہندوستان کا قدیم طریقۂ علاج 12 3
9 اِسلامی طب کہنے کی وجہ : 13 3
10 ملفوظات شیخ الاسلام 14 1
11 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 14 10
12 علمی مضامین 16 1
13 روزہ ....... تزکیۂ نفس 16 12
14 روزہ کی تعریف 16 12
15 روزہ اَور تقویٰ : 17 12
16 روزہ اَور غیبت : 18 12
17 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 20 1
18 حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا 20 17
19 زُہد و فقر اَور گھر کے اَحوال 20 17
20 مشورہ لینا 22 17
21 تربیت ِ اَولاد 23 1
22 بڑی اَولاد کے مرجانے کی فضیلت 23 1
23 ختم ِ بخاری شریف 25 1
24 ( بیان شیخ الحدیث حضرت مولاناسےّد محمودمیاں صاحب مدظلہم 26 1
25 زکٰو ة...............اَحکام اور مسائل 38 1
26 تعریف ،حکم اور شرطیں 42 25
27 تعریف : 42 25
28 حکم : 42 25
29 شرطیں : 43 25
30 مال ،زکٰوة او ر نصاب 43 25
31 کس کس مال میں زکٰوة فرض ہے 43 25
32 سرکاری نوٹ 43 25
33 جواہرات 43 25
34 برتن اَور مکانات وغیرہ 43 25
35 مالِ تجارت : 44 25
36 نصاب کسے کہتے ہیں 44 25
37 چاندی کا نصاب اور اُس کی زکٰوة 44 25
38 سونے کا نصاب اور اُس کی زکٰوة : 44 25
39 تجارتی مال کا نصاب : 44 25
40 اصل کے بجائے قیمت 44 25
41 ادُھورے نصاب 45 25
42 نیت : 46 25
43 .پوری یا تھوڑی زکٰوة کب ساقط ہو جاتی ہے : 47 25
44 مصارفِ زکٰوة 47 25
45 مصارفِ زکٰوة کون کون ہیں 47 25
46 کن لوگوں کو زکٰوة دینا جائز نہیں 47 25
47 طلبہ علوم : 48 25
48 زکٰوة کن کو دینا اَفضل ہے 48 25
49 اَداء زکٰوة میں غلطی : 49 25
50 رمضان المبارک کی عظیم الشان فضیلتیں اَوربرکتیں 50 1
51 آنحضرت ۖ کا رمضان المبارک سے متعلق اہم خطبہ 50 50
52 گلدستہ ٔ اَحادیث 56 1
53 شہادت کی سات قسمیں ہیں : 56 52
54 مغرب اور فجر کے بعد کسی سے بات چیت کیے بغیر پڑھنے کی ایک دُعا 56 52
55 شب ِ براء ت کی مسنون دُعا ) 57 1
56 ( دینی مسائل ) 58 1
57 عورت کو تفویض ِطلاق : 58 56
58 پہلی صورت : 58 56
59 دُوسری صورت : 58 56
60 تیسری صورت : 59 56
61 اَخبار الجامعہ 60 1
Flag Counter