ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2009 |
اكستان |
|
گلدستہ ٔ اَحادیث ( حضرت مولانا نعیم الدین صاحب ،اُستاذ الحدیث جامعہ مدنیہ لاہور ) شہادت کی سات قسمیں ہیں : عَنْ جَابِرِ بْنِ عَتِیْکٍ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ۖ اَلشَّہَادَةُ سَبْع سِوَی الْقَتْلِ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ ، اَلْمَطْعُوْن شَہِیْد ،وَالْغَرِیْقُ شَہِیْد، وَصَاحِبُ ذَاتِ الْجَنْبِ شَہِیْد، وَالْمَبْطُوْنُ شَہِیْد، وَصَاحِبُ الْحَرِیْقِ شَہِیْد، وَالَّذِیْ یَمُوْتُ تَحْتَ الْھَدْمِ شَہِیْد، وَالْمَرْأَةُ تَمُوْتُ بِجُمْعٍ شَہِیْد۔ (موطأ امام مالک، ابو داوود، نسائی بحوالہ مشکٰوة ص ١٣٦ ) حضرت جابر بن عتیک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اکرم ۖ نے فرمایا : اُس شہادت کے علاوہ جو اللہ کی راہ میں ہو، شہادت کی اور سات قسمیں ہیں : (١)جو شخص طاعون میں مرجائے وہ شہید ہے (٢) جو شخص ڈوب کر مرجائے وہ شہید ہے (٣) جو شخص ذات الجنب (نمونیہ ) میں مرجائے وہ شہید ہے (٤) جو شخص پیٹ کی بیماری میں مر جائے وہ شہید ہے (٥) جو شخص جل کر مرجائے وہ شہید ہے (٦) جو شخص دیوار وغیرہ کے نیچے دَب کر مرجائے وہ شہید ہے (٧) وہ عورت جو وِلادت کے موقع پر مرجائے وہ شہید ہے۔ مغرب اور فجر کے بعد کسی سے بات چیت کیے بغیر پڑھنے کی ایک دُعا : عَنِ الْحَارِثِ بْنِ مُسْلِمِ التَّمِیْمِیِّ عَنْ اَبِیْہِ عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ ۖ اَنَّہ اَسَرَّ اِلَیْہِ فَقَالَ اِذَا انْصَرَفْتَ مِنَ صَلٰوةِ الْمَغْرِبِ فَقُلْ قَبْلَ اَنْ تُکَلِّمَ اَحَدًا اَللّٰھُمَّ اَجِرْنِیْ مِنَ النَّارِ سَبْعَ مَرَّاتٍ فَاِنَّکَ اِذَا قُلْتَ ذَالِکَ ثّمَّ مُتَّ فِیْ لَیْلَتِکَ کُتِبَ لَکَ جَوَاز مِنْھَا وَاِذَا صَلَّیْتَ الصُّبْحَ فَقُلْ کَذَالِکَ فَاِنَّکَ اِذَامُتَّ