ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2009 |
اكستان |
|
علمی مضامین سلسلہ نمبر٣٢ ''الحامد ٹرسٹ''نزد جامعہ مدنیہ جدید رائیونڈ روڈ لاہورکی جانب سے شیخ المشائخ محدثِ کبیر حضرت اقدس مولانا سیّد حامد میاں صاحب رحمة اللہ علیہ کے بعض اہم خطوط اور مضامین کو سلسلہ وار شائع کرنے کا اہتمام کیا گیا ہے جو تاحال طبع نہیں ہوسکے جبکہ ان کی نوع بنوع خصوصیات اس بات کی متقاضی ہیں کہ افادۂ عام کی خاطر اِن کو شائع کردیا جائے۔ اسی سلسلہ میں بعض وہ مضامین بھی شائع کیے جائیں گے جو بعض جرا ئد و اخبارات میں مختلف مواقع پر شائع ہو چکے ہیں تاکہ ایک ہی لڑی میں تمام مضامین مرتب و یکجا محفوظ ہو جائیں۔ (اِدارہ) روزہ ....... تزکیۂ نفس اَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ قَالَ اللّٰہُ تَبَارَکَ وَتَعَالٰی : یٰاَ یُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا کُتِبَ عَلَیْکُمُ الصِّیَامُ کَمَا کُتِبَ عَلَی الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِکُمْ لَعَلَّکُمْ تَتَّقُوْنَ o اَیَّامًا مَّعْدُوْدَاتٍ ۔ (سورہ بقرہ آیت نمبر ١٨٣،١٨٤) '' اے ایمان والو ! حکم ہوا تم پر روزے کا ،جیسے حکم ہوا تھا تم سے اگلوں پر ،شاید تم پرہیزگار ہو جائو۔ کئی دن ہیں گنتی کے۔'' روزہ کی تعریف : روزے کے لغوی معنٰی رُکنے کے ہیں اور اصطلاح شرع میں صبح صادق سے لے کر غروب ِآفتاب تک کھانے پینے اور جماع سے نیت کے ساتھ رُکنے کو روزہ کہتے ہیں۔ پچھلی اُمتوں سے مراد یہود و نصاری ہیں چنانچہ روزہ شریعت ِ موسوی کا با ضابطہ ایک اہم اور مشہور جزء ہے۔ اگر چہ مشرکین بھی کسی نہ کسی صورت میں روزہ رکھتے ہیں لیکن اُن کے روزے ناقص ادُھورے اور برائے نام ہیں اور اَب شریعت ِ موسویہ کے حاملین کے یہاں بھی روزے کی ادائیگی میں تقصیر ہونے لگی۔ اِن