Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2009

اكستان

26 - 64
(  بیان شیخ الحدیث حضرت مولاناسےّد محمودمیاں صاحب مدظلہم  )
بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
بَابُ قَوْلِ اللّٰہِ وَنَضَعُ الْمَوَازِیْنَ الْقِسْطَ لِیَوْمِ الْقِیٰمَةِ
وَاَنَّ اَعْمَالَ بَنِیْ اٰدَمَ وَقَوْلَھُمْ یُوْزَنُ وَقَالَ مُجَاہِد اَلْقُِسْطَاسُ اَلْعَدْلُ بِالرُّوْمِیَّةِ وَیُقَالُ اَلْقِسْطُ مَصْدَرُ الْمُقْسِطِ وَھُوَ الْعَادِلُ وَاَمَّا الْقَاسِطُ فَھُوَ الْجَائِرُ ( وَبِہ قَالَ ) حَدَّثَنَا اَحْمَدُ بْنُ اَشْکَابَ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَیْلٍ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ الْقَعْقَاعِ عَنْ اَبِیْ زُرْعَةَ عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَةَ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ (وَعَنْھُمْ) قَالَ قَالَ  النَّبِیُّ ۖ کَلِمَتَانِ حَبِیْبَتَانِ اِلَی الرَّحْمٰنِ خَفِیْفَتَانِ عَلَی اللِّسَانِ ثَقِیْلَتَانِ فِی الْمِیْزَانِ  سُبْحَانَ اللّٰہِ وَبِحَمْدِہ سُبْحَانَ اللّٰہِ الْعَظِیْمِ ۔
 حضرت امام بخاری رحمةاللہ علیہ کی یہ کتاب جس کو اللہ تعالیٰ کی کتاب کے بعد سب سے بڑا درجہ اُمت میں دیا گیا ہے اور اللہ تعالیٰ نے اِس کو قبولیت عطا فرمائی ہے یہ مرتبہ اللہ تعالیٰ نے اِس کتاب کو حضرت امام بخاری رحمةاللہ علیہ کے اِخلاص کی برکت سے عطا فرمایا ہے ۔حضرت امام بخاری رحمةاللہ علیہ نے سات ہزار سے زیادہ اَحادیث اِس کتاب میں جمع فرمائی ہیں منتخب کر کے اَور ہر حدیث لکھنے سے پہلے استخارہ بھی فرماتے تھے اور غسل بھی فرماتے تھے اَور دو رکعت نفل بھی پڑھتے تھے پھر اُس کے بعد حدیث کو لکھتے تھے توگویا سات ہزار سے زائد غسل اِس کتاب کے لیے کیے اُنہوں نے،وضو نہیں غسل۔ اور چودہ ہزار سے زائد نوافل اِس کتاب کو لکھنے کے لیے پڑھے اُنہوں نے ہر حدیث لکھنے سے پہلے دو نفل۔ سات ہزار دو سو کچھ اَحادیث ہیں تو چودہ ہزار چار سو سے بھی زیادہ نوافل پڑھے اور ہر حدیث سے پہلے غسل کیا اور اُس کے بعد پھر حدیث کو شامل فرما تے تھے۔ 
حضرت امام بخاری رحمةاللہ علیہ دُوسری صدی ہجری کے آخر میں دُنیا میں تشریف لائے ١٩٤ھ    میں اور تیسری صدی ہجری کے وسط میں  ٢٥٦ھ میں آپ کی وفات ہوگئی۔جمعہ کے دن پیدائش ہوئی تھی۔  ٣ا شوال کو اور عید کے دن یکم شوال کو رات تھی اگلے دن صبح عید تھی تو آپ دُنیا سے تشریف لے گئے۔ آپ کی پیدائش بخارا جو اُزبکستان میں ہے وہاں ہوئی اور وفات آپ کی سمر قند میں ہوئی اور وہاں اُس کے قریب ہی
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 8 1
4 اِس اِرشاد کا مطلب : 9 3
5 دوائیں صحابہ نے بھی بتلائیں ہیں،حضرت عائشہ کی طبی معلومات : 11 3
6 مخلوق کی خدمت ،علماء اور صوفیاء طبیب بھی ہوتے تھے : 12 3
7 علماء کے طریقے کی نقل ، انگریز کے مشنری سکول اور ہسپتال 12 3
8 آئیوویدک ہندوستان کا قدیم طریقۂ علاج 12 3
9 اِسلامی طب کہنے کی وجہ : 13 3
10 ملفوظات شیخ الاسلام 14 1
11 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 14 10
12 علمی مضامین 16 1
13 روزہ ....... تزکیۂ نفس 16 12
14 روزہ کی تعریف 16 12
15 روزہ اَور تقویٰ : 17 12
16 روزہ اَور غیبت : 18 12
17 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 20 1
18 حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا 20 17
19 زُہد و فقر اَور گھر کے اَحوال 20 17
20 مشورہ لینا 22 17
21 تربیت ِ اَولاد 23 1
22 بڑی اَولاد کے مرجانے کی فضیلت 23 1
23 ختم ِ بخاری شریف 25 1
24 ( بیان شیخ الحدیث حضرت مولاناسےّد محمودمیاں صاحب مدظلہم 26 1
25 زکٰو ة...............اَحکام اور مسائل 38 1
26 تعریف ،حکم اور شرطیں 42 25
27 تعریف : 42 25
28 حکم : 42 25
29 شرطیں : 43 25
30 مال ،زکٰوة او ر نصاب 43 25
31 کس کس مال میں زکٰوة فرض ہے 43 25
32 سرکاری نوٹ 43 25
33 جواہرات 43 25
34 برتن اَور مکانات وغیرہ 43 25
35 مالِ تجارت : 44 25
36 نصاب کسے کہتے ہیں 44 25
37 چاندی کا نصاب اور اُس کی زکٰوة 44 25
38 سونے کا نصاب اور اُس کی زکٰوة : 44 25
39 تجارتی مال کا نصاب : 44 25
40 اصل کے بجائے قیمت 44 25
41 ادُھورے نصاب 45 25
42 نیت : 46 25
43 .پوری یا تھوڑی زکٰوة کب ساقط ہو جاتی ہے : 47 25
44 مصارفِ زکٰوة 47 25
45 مصارفِ زکٰوة کون کون ہیں 47 25
46 کن لوگوں کو زکٰوة دینا جائز نہیں 47 25
47 طلبہ علوم : 48 25
48 زکٰوة کن کو دینا اَفضل ہے 48 25
49 اَداء زکٰوة میں غلطی : 49 25
50 رمضان المبارک کی عظیم الشان فضیلتیں اَوربرکتیں 50 1
51 آنحضرت ۖ کا رمضان المبارک سے متعلق اہم خطبہ 50 50
52 گلدستہ ٔ اَحادیث 56 1
53 شہادت کی سات قسمیں ہیں : 56 52
54 مغرب اور فجر کے بعد کسی سے بات چیت کیے بغیر پڑھنے کی ایک دُعا 56 52
55 شب ِ براء ت کی مسنون دُعا ) 57 1
56 ( دینی مسائل ) 58 1
57 عورت کو تفویض ِطلاق : 58 56
58 پہلی صورت : 58 56
59 دُوسری صورت : 58 56
60 تیسری صورت : 59 56
61 اَخبار الجامعہ 60 1
Flag Counter