ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2009 |
اكستان |
|
قسط : ٧ تربیت ِ اَولاد ( اَز افادات : حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی صاحب تھانوی رحمہ اللہ ) زیر ِنظر رسالہ '' تربیت ِ اولاد'' حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی کے افادات کا مرتب مجموعہ ہے جس میں عقل ونقل اور تجربہ کی روشنی میں اَولاد کے ہونے ، نہ ہونے، ہوکر مرجانے اور حالت ِ حمل اور پیدائش سے لے کر زمانۂ بلوغ تک رُوحانی وجسمانی تعلیم وتربیت کے اِسلامی طریقے اور شرعی احکام بتلائے گئے ہیں ۔ پیدائش کے بعد پیش آنے والے معاملات ، عقیقہ، ختنہ وغیرہ اُمور تفصیل کے ساتھ ذکر کیے گئے ہیں، مرد عورت کے لیے ماں باپ بننے سے پہلے اور اُس کے بعد اِس کا مطالعہ اولاد کی صحیح رہنمائی کے لیے انشاء اللہ مفید ہوگا۔ اِس کے مطابق عمل کرنے سے اَولاد نہ صرف دُنیا میں آنکھوں کی ٹھنڈک ہوگی بلکہ ذخیرہ ٔ آخرت بھی ثابت ہوگی اِنشاء اللہ۔اللہ پاک زائد سے زا ئد مسلمانوں کو اِس سے استفادہ کی توفیق نصیب فرمائے۔ بڑی اَولاد کے مرجانے کی فضیلت : اَور بڑی اولاد کے مرجانے پر بھی اِسی طرح اَجر و ثواب کا وعدہ ہے حدیث میں ہے کہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں مَنْ اَخَذْتُ صَفِیَّہ (اَیْ حَبِیْبَہ ) لَمْ یَکُنْ لَّہ ثَوَاب اِلَّا الْجَنَّةُ اَوْ کَمَا قَالَ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ جس شخص کے محبوب اور پیارے کو لے لوں جو عام ہے خواہ وہ محبوب چھوٹا ہو یا بڑا (بھائی ہو یا بیوی) تو اُس کا اَجر جنت کے سوا کچھ نہیں یعنی وہ جنت میں ضرور پہنچے گا۔ یہاں بھی نعم البدل ( اچھے بدل) کا وعدہ ہے اور جنت سے بہتر نعم البدل اَور کیا ہوگا۔ اسی مضمون کو ایک بدوی (دیہاتی )نے بہت خوبی کے ساتھ بیان فرمایا ہے جب حضرت عباس رضی اللہ عنہ کا انتقال ہوا تو حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کو بہت صدمہ ہوا تو بدوی نے آکر اشعار میں