ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2009 |
اكستان |
|
حرف آغاز نحمدہ ونصلی علٰی رسولہ الکریم امابعد ! ٢٨ جون کو سفرِ حجاز سے راقم الحروف ایک دن کے لیے کراچی قیام کرتے ہوئے واپس ہوا تووہاں کے ایک تاجر نے اپنی پریشانی بیان کرتے ہوئے کہا کہ تین چار برس ہوگئے ایک رشتہ دار نے کچھ عرصہ کے لیے کئی لاکھ کی رقم بطور ِ قرض لی مگر تاحال واپس نہیں کی میرے بار بار کے مطالبے اور شدید ضرورت کے باوجود ٹال مٹول سے کام لے رہے ہیں اور آج کل اہل ِ خانہ سمیت ڈیڑھ دو لاکھ خرچ کر کے عمرہ پر گئے ہوئے ہیں۔ اگر چاہتے تو اِس رقم سے قرض کی ادائیگی شروع کر سکتے تھے حالانکہ پہلے سے کئی حج اور عمرے کیے ہوئے ہیں نمازی ہیں اور خیر سے داڑھی بھی رکھی ہوئی ہے۔ اِس دور میں اللہ کی نافرمانی وہ بھی حقوق العباد میں پھر بجائے سرخرو ہوکر اُس کے در بار میں حاضر ہونے کے ڈھٹائی کے ساتھ حاضری کی جسارت ایک عام وباء کی صورت اختیار کرتی چلی جا رہی ہے۔ آئے دن ایسے دسیوں واقعات سننے میں آ رہے ہیں۔یاد رکھیے کسی کا مال روک کر اپنے تصرف میں رکھنااور اُس کے مطالبے کے باوجود واپس نہ کرنا غصب کرنے کے حکم میں ہے جو کمائی کو حرام بنادیتا ہے۔ مسلم شریف کی حدیث ہے نبی علیہ السلام نے ایک آدمی کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ حج یا عمرہ کا لمبا سفر پرا گندہ حال غبار آلود آسمان کی طرف ہاتھ دَار ز کیے پکارے چلا آتا ہے اے رب! اے رب! حالانکہ