Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2009

اكستان

9 - 64
 دُوسری بات ایک قصے کے ذیل میں آرہی ہے کہ ایک صحابی آئے اُنہوں نے عرض کیا کہ میرے بھائی  کودَست آرہے ہیں اِسْتَطْلَقَ بَطْنُہ  تو رسول اللہ  ۖ  نے فرمایا  اِسْقِہ عَسَلًا  اِسے شہد پلائو وہ گئے پلایا فائدہ نہیں ہوا پھر دَست آتے رہے وہ آیا اور کہنے لگا  لَقَدْ سَقَیْتُہ فَلَمْ یَزِدْہ اِلَّااسْتِطْلَاقًا  میں نے پلایا ہے مگر وہ تو اَور بڑھ گئے دَست زیادہ ہی رہے۔ تو رسول اللہ  ۖ نے دوبارہ یہی فرمایا پھر آیا پھر تیبارہ  یہی فرمایا پھر چوتھی دفعہ وہ آیا تو پھر یہی اِرشاد فرمایا کہ  اِسْقِہ عَسَلًا  اُنہوں نے کہا کہ میں تو حضرت برابر پلارہا ہوں اَور دَست بند تو نہیں ہوئے بڑھ ہی رہے ہیں۔تو رسول اللہ  ۖ  نے فرمایا کہ  صَدَقَ اللّٰہُ وَکَذَبَ بَطْنُ اَخِیْکَ  ١   اللہ نے جو اِرشاد فرمایا وہ حق ہے اَور سچ ہے اَور تمہارے بھائی کا پیٹ جو ہے یہ غلط کہہ رہا ہے یہ غلط کام کررہا ہے یاجھوٹا ہے۔ وہ پھر گئے پھر شہد پلایا پھر ٹھیک ہو گئے۔
اِس اِرشاد کا مطلب  :
مطلب یہ تھا جنابِ رسول اللہ  ۖ  کے اِرشاد کا کہ اگر دَست آبھی رہے ہیں تو وہ آنے ہی مفید ہیں اُس وقت اَور یہ شہد پینے سے نہیں رُک رہے تو نہ رُکنے بھی مفید ہیں ۔ یہ مسہل اِنسان لیتا ہے اپنے اِرادے سے اَور دست آتے ہیں اِس میں۔ مُنْضِجْ   ٢  دیتے تھے مسہل دیتے تھے موسموں کے بدلنے پر خصوصًا یہ موسم ِ بہار میں۔ یہ نواب وغیرہ جو ہوتے تھے یہ لوگ اِسی طرح کرتے تھے ایک ہفتے  مُنْضِجْ پیا پھر ایک مسہل لے لیا پھر مُنْضِجْ  پی لیا پھر مسہل لے لیا تین ہفتے یا کتنے ہفتے چلتا تھا اِن کا کورس اُس سے پھر یہ سمجھتے تھے کہ اپنے آپ کو محفوظ کہ جو کچھ مادّے خراب پیدا ہوئے تھے وہ سب بدن سے خارج ہوگئے اُس کے بعد وہ جب بیٹھتے تھے اپنی نشست گاہ میں تو لوگ مبارک باد دینے آتے تھے اَور تحائف لاتے تھے یہ اِن کا ایک طریقہ تھا۔ 
عربوں میں ایک پرانہ طریقہ تھا یہ کہ وہ کہتے تھے  رَاحَ اِلَی الْبَرِّ یعنی جنگل میں گیا ہے وہ ،جنگل میں جو دیہات کے حصے ہیں یا قبائلی حصے ہیں اُن میں چلے جاتے تھے اُونٹ کا دُودھ پیتے تھے اَور صرف یہی پیتے تھے باقی چیز کوئی نہیں کھاتے پیتے تھے حتّٰی کہ اُس سے دَست آنے شروع ہوجاتے تھے تو جب دستوں میں بالکل دُودھ ہی خارج ہونے لگے تو پھر کہتے تھے کہ بس ٹھیک ہوگیا تو اُسے وہ لے آتے تھے تو دستوں کو مرض سمجھنا یہ بھی صحیح نہیں ہے وہ تو قصدًا بھی لائے جاتے ہیں مرض کے ازالے کے لیے ، اِسی طرح یہ صحابی بھی تھے کہ وہ 
    ١  مشکوة شریف  ص ٣٨٧       ٢   وہ دوا جو مواد کو پکا کر جسم سے قابل ِ اخراج کرے۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 8 1
4 اِس اِرشاد کا مطلب : 9 3
5 دوائیں صحابہ نے بھی بتلائیں ہیں،حضرت عائشہ کی طبی معلومات : 11 3
6 مخلوق کی خدمت ،علماء اور صوفیاء طبیب بھی ہوتے تھے : 12 3
7 علماء کے طریقے کی نقل ، انگریز کے مشنری سکول اور ہسپتال 12 3
8 آئیوویدک ہندوستان کا قدیم طریقۂ علاج 12 3
9 اِسلامی طب کہنے کی وجہ : 13 3
10 ملفوظات شیخ الاسلام 14 1
11 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 14 10
12 علمی مضامین 16 1
13 روزہ ....... تزکیۂ نفس 16 12
14 روزہ کی تعریف 16 12
15 روزہ اَور تقویٰ : 17 12
16 روزہ اَور غیبت : 18 12
17 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 20 1
18 حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا 20 17
19 زُہد و فقر اَور گھر کے اَحوال 20 17
20 مشورہ لینا 22 17
21 تربیت ِ اَولاد 23 1
22 بڑی اَولاد کے مرجانے کی فضیلت 23 1
23 ختم ِ بخاری شریف 25 1
24 ( بیان شیخ الحدیث حضرت مولاناسےّد محمودمیاں صاحب مدظلہم 26 1
25 زکٰو ة...............اَحکام اور مسائل 38 1
26 تعریف ،حکم اور شرطیں 42 25
27 تعریف : 42 25
28 حکم : 42 25
29 شرطیں : 43 25
30 مال ،زکٰوة او ر نصاب 43 25
31 کس کس مال میں زکٰوة فرض ہے 43 25
32 سرکاری نوٹ 43 25
33 جواہرات 43 25
34 برتن اَور مکانات وغیرہ 43 25
35 مالِ تجارت : 44 25
36 نصاب کسے کہتے ہیں 44 25
37 چاندی کا نصاب اور اُس کی زکٰوة 44 25
38 سونے کا نصاب اور اُس کی زکٰوة : 44 25
39 تجارتی مال کا نصاب : 44 25
40 اصل کے بجائے قیمت 44 25
41 ادُھورے نصاب 45 25
42 نیت : 46 25
43 .پوری یا تھوڑی زکٰوة کب ساقط ہو جاتی ہے : 47 25
44 مصارفِ زکٰوة 47 25
45 مصارفِ زکٰوة کون کون ہیں 47 25
46 کن لوگوں کو زکٰوة دینا جائز نہیں 47 25
47 طلبہ علوم : 48 25
48 زکٰوة کن کو دینا اَفضل ہے 48 25
49 اَداء زکٰوة میں غلطی : 49 25
50 رمضان المبارک کی عظیم الشان فضیلتیں اَوربرکتیں 50 1
51 آنحضرت ۖ کا رمضان المبارک سے متعلق اہم خطبہ 50 50
52 گلدستہ ٔ اَحادیث 56 1
53 شہادت کی سات قسمیں ہیں : 56 52
54 مغرب اور فجر کے بعد کسی سے بات چیت کیے بغیر پڑھنے کی ایک دُعا 56 52
55 شب ِ براء ت کی مسنون دُعا ) 57 1
56 ( دینی مسائل ) 58 1
57 عورت کو تفویض ِطلاق : 58 56
58 پہلی صورت : 58 56
59 دُوسری صورت : 58 56
60 تیسری صورت : 59 56
61 اَخبار الجامعہ 60 1
Flag Counter