Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2009

اكستان

22 - 64
بھی اِسی طرح گزارہ کرتی تھیں، بھلا اُن کو یہ کیسے گوارا ہوتا کہ خود آرام اُٹھالیں اور سیّد عالم  ۖ  کو تکلیف میں دیکھیں۔ 
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا روایت فرماتی ہیں کہ سیّد ِ عالم  ۖ جس بستر پر سوتے تھے وہ چمڑے کا تھا جس میں کھجور کی چھال بھری ہوئی تھی اَور جس تکیہ پر سہارا لگا کر بیٹھتے تھے وہ بھی اِسی طرح کا تھا۔(مشکوة ) 
آنحضرت  ۖ  کے مبارک گھرانے میں کپڑے بھی زیادہ نہ تھے۔ بعض مرتبہ ایسا ہوا کہ آپ ۖ  کا کپڑا حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے پاک کیا تو آپ  ۖ اِسی کو پہنے ہوئے مسجد میں نماز کے لیے تشریف لے گئے اور دھونے کی تری اِس میں موجود رہی ۔(طحاوی شریف) 
ایک صاحب حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس آئے اُس وقت حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی باندی بھی وہیں موجود تھی جو پانچ درہم کا کرتا پہنے ہوئی تھی۔ اِس کے متعلق حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا کہ ذرا میری اِس باندی کو دیکھو وہ اپنے کو اِس سے بالا تر سمجھتی ہے کہ گھر کے اندر اِس کرتے کو پہنے اور ہمارا پچھلا زمانہ سیّد ِ عالم  ۖ  کی موجود گی میں یہ تھا کہ اِس قسم کے کُرتوں میں کا ایک کُرتا میرے پاس تھا جو مدینے میں ہر شادی کے وقت دُلہن کو سجانے کے لیے مجھ سے مانگا جاتا تھا پھر رُخصتی کے بعد واپس کر دیا جاتا تھا۔ (مشکوة شریف )۔
مشورہ لینا  : 
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بڑی صاحب ِ فہم و فراست تھیں۔اچھے اچھے سمجھدار اُن سے مشورہ لیا کرتے تھے۔ حضرت نافع رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ میں شام اور مصر کو مال لے جا کر تجارت کرتا تھا ایک مرتبہ میں تجارت کے اِرادہ سے عراق کو اپنا مال لے گیا۔ (واپس آکر) میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس پہنچا اور سارا واقعہ سنایا کہ میں پہلے تجارت کے لیے اپنا مال شام لے جایا کرتا تھا اِس مرتبہ عراق کو لے گیا(اِس بارے میں آپ کی کیا رائے ہے؟ ) ۔اِس پر حضرت عائشہ رضی اللہ عنہانے فرمایا کیوں(بلاوجہ) اپنی (سابقہ) تجارت گاہ کو چھوڑ تے ہو،ایسا مت کرو کیونکہ سیّد ِ عالم  ۖ  سے میں نے سنا ہے کہ جب اللہ تعالیٰ تمہارے لیے کسی ذریعہ سے رزق کے اسباب پیدا فرمادیوے تو جب تک (خود ہی) وہ سبب (کسی وجہ سے ) نہ بدل جاوے یا (نفع کے علاوہ ) دُوسرا رُخ اختیار نہ کر لیوے تو اُس کو نہ چھوڑ۔( ابن ماجہ)۔(جاری ہے)  ض  ض  ض

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 8 1
4 اِس اِرشاد کا مطلب : 9 3
5 دوائیں صحابہ نے بھی بتلائیں ہیں،حضرت عائشہ کی طبی معلومات : 11 3
6 مخلوق کی خدمت ،علماء اور صوفیاء طبیب بھی ہوتے تھے : 12 3
7 علماء کے طریقے کی نقل ، انگریز کے مشنری سکول اور ہسپتال 12 3
8 آئیوویدک ہندوستان کا قدیم طریقۂ علاج 12 3
9 اِسلامی طب کہنے کی وجہ : 13 3
10 ملفوظات شیخ الاسلام 14 1
11 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 14 10
12 علمی مضامین 16 1
13 روزہ ....... تزکیۂ نفس 16 12
14 روزہ کی تعریف 16 12
15 روزہ اَور تقویٰ : 17 12
16 روزہ اَور غیبت : 18 12
17 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 20 1
18 حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا 20 17
19 زُہد و فقر اَور گھر کے اَحوال 20 17
20 مشورہ لینا 22 17
21 تربیت ِ اَولاد 23 1
22 بڑی اَولاد کے مرجانے کی فضیلت 23 1
23 ختم ِ بخاری شریف 25 1
24 ( بیان شیخ الحدیث حضرت مولاناسےّد محمودمیاں صاحب مدظلہم 26 1
25 زکٰو ة...............اَحکام اور مسائل 38 1
26 تعریف ،حکم اور شرطیں 42 25
27 تعریف : 42 25
28 حکم : 42 25
29 شرطیں : 43 25
30 مال ،زکٰوة او ر نصاب 43 25
31 کس کس مال میں زکٰوة فرض ہے 43 25
32 سرکاری نوٹ 43 25
33 جواہرات 43 25
34 برتن اَور مکانات وغیرہ 43 25
35 مالِ تجارت : 44 25
36 نصاب کسے کہتے ہیں 44 25
37 چاندی کا نصاب اور اُس کی زکٰوة 44 25
38 سونے کا نصاب اور اُس کی زکٰوة : 44 25
39 تجارتی مال کا نصاب : 44 25
40 اصل کے بجائے قیمت 44 25
41 ادُھورے نصاب 45 25
42 نیت : 46 25
43 .پوری یا تھوڑی زکٰوة کب ساقط ہو جاتی ہے : 47 25
44 مصارفِ زکٰوة 47 25
45 مصارفِ زکٰوة کون کون ہیں 47 25
46 کن لوگوں کو زکٰوة دینا جائز نہیں 47 25
47 طلبہ علوم : 48 25
48 زکٰوة کن کو دینا اَفضل ہے 48 25
49 اَداء زکٰوة میں غلطی : 49 25
50 رمضان المبارک کی عظیم الشان فضیلتیں اَوربرکتیں 50 1
51 آنحضرت ۖ کا رمضان المبارک سے متعلق اہم خطبہ 50 50
52 گلدستہ ٔ اَحادیث 56 1
53 شہادت کی سات قسمیں ہیں : 56 52
54 مغرب اور فجر کے بعد کسی سے بات چیت کیے بغیر پڑھنے کی ایک دُعا 56 52
55 شب ِ براء ت کی مسنون دُعا ) 57 1
56 ( دینی مسائل ) 58 1
57 عورت کو تفویض ِطلاق : 58 56
58 پہلی صورت : 58 56
59 دُوسری صورت : 58 56
60 تیسری صورت : 59 56
61 اَخبار الجامعہ 60 1
Flag Counter