ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2009 |
اكستان |
|
ملفوظات شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی ( مرتب : حضرت مولانا ابوالحسن صاحب بارہ بنکوی ) ٭ سلسلۂ تبلیغ میں جس قدر جد و جہد ہو مستحسن ہے،مناسب ہے کہ یہ اسکیم جاری کی جائے کہ ہر ممبر ''اسکیم تبلیغ'' ذمہ دار ہو کہ کم اَزکم دس بے نمازیوں کو نماز سکھلائے گا اور اُن کو پورا نمازی پابند نماز و جماعت کردے گا۔ دیہات میں ابتدائی مکاتب جاری کرنا جس قدر ممکن ہو اَشد ضروری ہے جن میں قرآن و دِینیات اور لکھنے پڑھنے اور حساب کی ابتدائی تعلیم جاری کی جائے ۔تعلیم الاسلام مفتی کفایت اللہ صاحب کے چاروں حصے بچوں کو پڑھائے جائیں۔ جو بچے زراعت یا مویشی وغیرہ کی ضرورت کی بناء پر دن میں نہ پڑھ سکیں اُن کو شب میں مغرب سے عشا تک تعلیم دی جائے۔ مسلمان غرباء کی تعلیم اَز بس ضروری ہے یہ اسکیم اطراف و جوانب میں پھیلائیے۔ ٭ اَولًا جب کوئی شخص کسی کام پر مقرر کیا جا تا ہے تو اُس کی مصر وفیتیں اور اُونچ نیچ کاوہی اَندازہ کر سکتاہے بالخصوص جبکہ مخالف جماعتیں قدم قدم پرجائز اور نا جائز تنقیدیں کرتی رہتی ہیں، تو پھونک پھونک کر قدم رکھنا ہو تا ہے دُوسرے حضرات نزاکت ِاحوال کااَندازہ نہیں کر سکتے۔ ٭ اگر آپ کا اِرادہ ہے کہ ہندوستان میں اِسلام باقی رہے اورآپ کی آئندہ نسلیں یہاں زندہ رہ سکیں تو بہت جلد بیدار ہوجائیے ! جو حالت ہماری جمود و اِختلاف اور تغافل کی وجہ سے مسلمانوں کی ہوگئی ہے وہ نہایت مایوس کن ہے ۔ شہروں کا پھرنے والا، واقعات کا دیکھنے والا پورا یقین کرتا ہے کہ غیر مسلم قومیں ہر طرح تُلی ہوئی ہیں کہ مسلمانوں کی اِینٹ سے اِینٹ بجادیں۔ ٭ تبلیغی خدمات اَنجام دینے اوراِس کے لیے مولانا الیاس صاحب کی خدمت میں حاضر ہوکر ہدایات حاصل کرنے کاقصد مبارک قصد ہے، اللہ تعالیٰ قبول فرمائے اور پھر تو فیق عطا فرمائے کہ آپ اِس عظیم الشان خدمت کو بخیرو خوبی انجام دیں۔