Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2009

اكستان

29 - 64
مطلب ہے تو مردود ہے اُس کا مطلب۔ اور صرف وہی متعین ہوگا جو آقا ئے نامدار حضرت محمد رسول اللہ  ۖ  نے بتلا دیا۔ 
تو قرآن کی تشریح اور قرآن کی تفسیر اور تفصیل وہ حدیث ہے۔ یہ بھی وحی ہے وہ بھی وحی ہے۔ فرق یہ ہے کہ وہ وحی ٔ متلو ہے اور یہ وحی ٔ غیر متلو ہے فرق یہ ہے ۔ دونوں وحی ہیں۔مَا یَنْطِقُ عَنِ الْھَوٰی اِنْ ھُوَ اِلَّا وَحْی یُّوْحٰی  وہ اپنی طرف سے بات نہیں کر تے وحی آتی ہے۔ اور اِس کے علاوہ اور جتنی باتیں ہیں نبی علیہ السلام کی اللہ کی طرف سے ہی ہوتی ہیںتو قرآن پاک اور حدیث جدا نہیں ہو سکتے ساتھ ساتھ چلیں گے۔
حضرت امام بخاری رحمةاللہ علیہ نے اِس کتاب کو جس باب سے شروع کیا تو اُس کو وحی سے شروع فرمایا تھا اور وحی سے شروع اِس لیے فرمایا کہ دین کا سارا مدار ہی وحی پر ہے اِس لیے اُس سے ابتداء فرما ئی تھی اور آخر میں جو  باب امام بخاری  لائے ہیں۔ وہ فرماتے ہیں :  وَنَضَعُ الْمَوَازِیْنَ الْقِسْطَ لِیَوْمِ الْقِیٰمَةِ  اعمال کا وزن اور اُس سے پہلے نیت کہ اِصلاحِ نیت ہونی چاہیے جب نیت صحیح ہو اور نیت گھوم رہی ہو وحی کے اِرد گرد اُس کے علاوہ کسی اور چیز پر نہ جائے تو وہ مستحکم اور مضبوط چیز ہوجاتی ہے اور پھر آخر میں جب اللہ کے یہاں اُس عمل کا جس میں یا اُس وحی کا جس پر عمل اچھی نیت کے ساتھ ہوا ہو جب وزن ہوگا تو وہ اللہ کے یہاں بہت وزنی ہوجائے گی۔ تو آخر میں چونکہ وزن ہوں گے اس لیے آخر میں حضرت امام بخاری رحمةاللہ علیہ یہ وزن کا باب لے آئے ہیں تو اِس میں ایک تو یہ مناسبت ہے دُوسرے ساتھ ساتھ رد بھی کردیا معتزلہ پر۔ یہ جو نیچری لوگ ہیں عقل پرست ہیںسائنسدان ہیں یہ کہتے ہیں کہ بس جو مشاہدہ ہے وہی ٹھیک ہے  جب تک کوئی چیز مشاہدے میں نہیں آئی اُس کو ہم تسلیم نہیں کرتے تو اُن کا رد کر دیا۔
معتزلی وزن ِ اعمال کا اِنکار کرتے تھے اَور وہ یہ کہتے ہیں کہ اعمال تو اعراض ہیں اور وزن جواہر کا ہو تا ہے اعراض کا نہیںہو سکتااور یہ تو جواہر کے ساتھ ہوتے ہیں اور صادر ہوتے ہیں اور فنا ہو جاتے ہیں۔ تو جو فناہ ہوگئی چیز تو اُس کا وزن کیسے ہوگا۔ تو حضرت امام بخاری رحمةاللہ علیہ اُن کا رد فرما رہے ہیں اور یہ فرمایا کہ نہیں اعمال کا وزن ہوگا اور یہ وزن ہونا حق ہے اور اُس پر پھر یہ لائے باب اور اُس کو اِس آیت سے ذکر فرمایا  وَنَضَعُ الْمَوَازِیْنَ الْقِسْطَ لِیَوْمِ الْقِیٰمَةِ  قیامت کے دن ہم عدل کے ترازو میں رکھیں گے۔ اَب ترازویں کئی بھی ہوسکتی ہیں اور ایک بھی ہو سکتی ہے لیکن اعمال کے اعتبار سے کہ جن کے وزن ہوں گے وہ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 8 1
4 اِس اِرشاد کا مطلب : 9 3
5 دوائیں صحابہ نے بھی بتلائیں ہیں،حضرت عائشہ کی طبی معلومات : 11 3
6 مخلوق کی خدمت ،علماء اور صوفیاء طبیب بھی ہوتے تھے : 12 3
7 علماء کے طریقے کی نقل ، انگریز کے مشنری سکول اور ہسپتال 12 3
8 آئیوویدک ہندوستان کا قدیم طریقۂ علاج 12 3
9 اِسلامی طب کہنے کی وجہ : 13 3
10 ملفوظات شیخ الاسلام 14 1
11 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 14 10
12 علمی مضامین 16 1
13 روزہ ....... تزکیۂ نفس 16 12
14 روزہ کی تعریف 16 12
15 روزہ اَور تقویٰ : 17 12
16 روزہ اَور غیبت : 18 12
17 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 20 1
18 حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا 20 17
19 زُہد و فقر اَور گھر کے اَحوال 20 17
20 مشورہ لینا 22 17
21 تربیت ِ اَولاد 23 1
22 بڑی اَولاد کے مرجانے کی فضیلت 23 1
23 ختم ِ بخاری شریف 25 1
24 ( بیان شیخ الحدیث حضرت مولاناسےّد محمودمیاں صاحب مدظلہم 26 1
25 زکٰو ة...............اَحکام اور مسائل 38 1
26 تعریف ،حکم اور شرطیں 42 25
27 تعریف : 42 25
28 حکم : 42 25
29 شرطیں : 43 25
30 مال ،زکٰوة او ر نصاب 43 25
31 کس کس مال میں زکٰوة فرض ہے 43 25
32 سرکاری نوٹ 43 25
33 جواہرات 43 25
34 برتن اَور مکانات وغیرہ 43 25
35 مالِ تجارت : 44 25
36 نصاب کسے کہتے ہیں 44 25
37 چاندی کا نصاب اور اُس کی زکٰوة 44 25
38 سونے کا نصاب اور اُس کی زکٰوة : 44 25
39 تجارتی مال کا نصاب : 44 25
40 اصل کے بجائے قیمت 44 25
41 ادُھورے نصاب 45 25
42 نیت : 46 25
43 .پوری یا تھوڑی زکٰوة کب ساقط ہو جاتی ہے : 47 25
44 مصارفِ زکٰوة 47 25
45 مصارفِ زکٰوة کون کون ہیں 47 25
46 کن لوگوں کو زکٰوة دینا جائز نہیں 47 25
47 طلبہ علوم : 48 25
48 زکٰوة کن کو دینا اَفضل ہے 48 25
49 اَداء زکٰوة میں غلطی : 49 25
50 رمضان المبارک کی عظیم الشان فضیلتیں اَوربرکتیں 50 1
51 آنحضرت ۖ کا رمضان المبارک سے متعلق اہم خطبہ 50 50
52 گلدستہ ٔ اَحادیث 56 1
53 شہادت کی سات قسمیں ہیں : 56 52
54 مغرب اور فجر کے بعد کسی سے بات چیت کیے بغیر پڑھنے کی ایک دُعا 56 52
55 شب ِ براء ت کی مسنون دُعا ) 57 1
56 ( دینی مسائل ) 58 1
57 عورت کو تفویض ِطلاق : 58 56
58 پہلی صورت : 58 56
59 دُوسری صورت : 58 56
60 تیسری صورت : 59 56
61 اَخبار الجامعہ 60 1
Flag Counter