ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2009 |
اكستان |
|
عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ مَاظَہَرَ الْغُلُوْلُ فِیْ قَوْمٍ اِلاَّ اَلْقَی اللّٰہُ فِیْ قُلُوْبِھِمِ الرُّعْبَ ، وَلَا فَشَا الزِّنَا فِیْ قَوْمٍ اِلاَّ کَثُرَ فِیْھِمِ الْمَوْتُ ، وَلَا نَقَصَ قَوْمُ الْمِکْیَالَ وَالْمِیْزَانَ اِلاَّ قُطِعَ عَنْھُمُ الرِّزْقُ ، وَلَا حَکَمَ قَوْم بِغَیْرِ حَقٍّ اِلاَّ فَشَا فِیْھِمُ الدَّمُ ، وَلاَ خَتَرَ قَوْم بِالْعَھْدِ اِلاَّ سُلِّطَ عَلَیْہِمُ الْعَدُ وُّ۔ (مؤطا امام مالک بحوالہ مشکوة ص ٤٥٩) حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ (1) جب کوئی قوم مال ِ غنیمت میں خیانت کرنے لگتی ہے تو اللہ تعالیٰ اُس کے دلوں میں دُشمن کا رُعب ڈال د یتے ہیں۔ (2) جس قوم میں زنا کاری پھیل جاتی ہے اُس میں کثرت سے موتیں ہونے لگتی ہیں ۔ (3) جو قوم ناپ تول میں کمی کرتی ہے تو اُس کا رزق اُٹھالیا جاتا ہے (یعنی اُس کے رزق میں برکت ختم کردی جاتی ہے یا اُس قوم کے مقدر سے رزق ِ حلال اُٹھا لیاجاتا ہے) (4) جو قوم غیر منصفانہ اور ناحق فیصلے کرنے لگتی ہے تو اُن کے درمیان خونریزی پھیل جاتی ہے۔ (5) جو قوم عہدو پیمان توڑ دیتی ہے تو اللہ تعالیٰ اُس پر اُس کے دُشمن کو مسلط فرمادیتے ہیں۔ قارئین انوارِمدینہ کی خدمت میں اپیل ماہنامہ انوارِ مدینہ کے ممبر حضرات جن کو مستقل طورپر رسالہ ارسال کیا جارہا ہے لیکن عرصہ سے اُن کے واجبات موصول نہیں ہوئے اُن کی خدمت میں گزارش ہے کہ انوارِ مدینہ ایک دینی رسالہ ہے جو ایک دینی ادارہ سے وابستہ ہے اس کا فائدہ طرفین کا فائدہ ہے اور اس کا نقصان طرفین کا نقصان ہے اس لیے آپ سے گزارش ہے کہ اس رسالہ کی سرپرستی فرماتے ہوئے اپنا چندہ بھی ارسال فرمادیں اوردیگر احباب کوبھی اس کی خریداری کی طرف متوجہ فرمائیں تاکہ جہاں اس سے ادارہ کو فائدہ ہو وہاں آپ کے لیے بھی صدقہ جاریہ بن سکے۔(ادارہ)