Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2009

اكستان

27 - 64
ہے۔ حضرت اُم ِ رومان  نے جواب دیا ذرا اَبو بکر  کے آنے کا انتظار کرو۔چنانچہ تھوڑی دیر میں وہ بھی تشریف لے آئے۔ اُن سے بھی حضرت خولہ نے یہی کہا کہ اے ابو بکر کچھ خبر بھی ہے اللہ تعالیٰ نے تم کو کس خیر وبرکت سے نوازنے کا اِرادہ فرمایا ہے؟ بولے وہ کیا؟ جواب دیا مجھے رسول اللہ  ۖ اِس مقصد کے لیے بھیجا ہے کہ عائشہ سے نکاح کے بارے میں آپ کا پیغام پہنچادوں۔
یہ سن کر حضرت صدیق اکبر  نے کہا کہ وہ تو آنحضرت  ۖ کی بھتیجی ہے (کیونکہ میں آپ کا بھائی ہوں )کیا اِس سے آپ کا نکاح ہو سکتا ہے؟ اِس سوال کا جواب لینے کے لیے حضرت خولہ بارگاہِ رسالت میں واپس پہنچیں اَور حضرت صدیق ِ اکبر   کا اشکال سامنے رکھ دیا۔ اِس کے جواب میں آنحضرت  ۖ نے فرمایا کہ ابو بکر سے کہہ دو کہ تم اور میں دینی بھائی ہیں، تمہاری لڑکی سے میرا نکاح ہو سکتا ہے۔ (رشتہ کے حقیقی یا باپ شریک یاماں شریک بھائی کی لڑکی سے نکاح دُرست نہیں ہے،دینی بھائی کے لڑکی سے نکاح جائز ہے )
چنانچہ حضرت خولہ  واپس حضرت صدیق ِ اکبر کے گھر آئیں اور شرعی فتوی جو بارگاہِ رسالت سے صادر ہوا تھا اُس کا اظہار کردیا جس پر حضرت صدیق ِ اکبر حضرت عائشہ سے آپ کا نکاح کردینے پر راضی ہوگئے اور آنحضرت  ۖ کو بلا کر اپنی بیٹی عائشہ  کا نکاح کردیا۔ اِس کے بعد حضرت خولہ حضرت سودہ کے پاس گئیں اور اُن کے اِشارہ سے اُن کے والد زمعہ سے گفتگو کر کے آنحضرت  ۖ سے حضرت سودہ  کا نکاح کردینے پر راضی کرلیا اور نکاح کرادیا ۔ (جس کی تفصیل حضرت سودہ رضی اللہ عنہا کے تذکرہ میں آئے گی)
ہجرت  : 
آنحضرت  ۖ نے حضرت خولہ رضی اللہ عنہا کے مشورہ اور کوشش سے حضرت عائشہ  اور   حضرت سودہ سے نکاح فرمایا لیکن چونکہ حضرت عائشہ کی عمر بہت کم(صرف ٦ سال ) تھی اِس لیے رُخصتی ابھی ملتوی رہی البتہ حضرت سودہ کی رُخصتی بھی ہوگئی اور آپ کے دولت کدہ پر تشریف لے آئیں اور گھر کی دیکھ بھال اِن کے سپرد ہوئی۔اِس کے بعد ہجرت کا سلسلہ شروع ہوگیا اور حضرات صحابہ مدینہ منورہ پہنچنے لگے بلکہ اکثر پہنچ گئے۔ حضرت صدیق ِاکبر نے بھی بار ہا آنحضرت  ۖ سے ہجرت کی اجازت چاہی لیکن آپ فرماتے رہے کہ جلدی نہ کرو، اُمید ہے کہ اللہ تعالیٰ کسی کو تمہارا رفیق ِ سفر بنادیں۔ یہ جواب سن کر حضرت ابوبکر  کو اُمید بندھ گئی کہ آنحضرت  ۖ کے ساتھ میرا سفر ہوگا چنانچہ جب اللہ جل شانہ نے آنحضرت کو ہجرت کی
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 جانوروں سے بھی زیادتی نہیں کی جاسکتی : 7 12
4 نبی علیہ السلام مقروض کی نمازِ جنازہ نہیں پڑھاتے تھے : 8 12
5 نبی علیہ السلام نے صحابہ کی اصلاح فرماکر جہالت کی عادتیں ختم کرادیں : 8 12
6 تقسیم سے پہلے اپنے طور پر مالِ غنیمت سے کوئی نہیں لے سکتا : 9 12
7 مالِ غنیمت میں خیانت کا وبال : 9 12
8 صداقت و دیانت … بگڑے ہوئے سدھر گئے : 10 12
9 خدائی نصرت … دریا میں گھوڑے اُتاردیے : 10 12
10 کامل اطاعت کی برکت، دُشمن ڈرگیا اَور ہتھیار ڈال دیے : 10 12
11 سب سے پہلی فلاحی مملکت : 11 12
12 درس حدیث 5 1
13 ملفوظات شیخ الاسلام 12 1
14 دَرُوْدِ تُنَجِّیْنَا 12 13
15 علمی مضامین 15 1
16 حضرت عائشہ کی عمر اور حکیم نیاز احمد صاحب کا مغالطہ 15 15
17 فرض نماز کے بعد پڑھا جانے والا وظیفہ 22 15
18 تربیت ِ اَولاد 23 1
19 بعض اَولاد وَبالِ جان اور عذاب کا ذریعہ ہوتی ہے : 23 18
20 حضرت خضر علیہ السلام کا واقعہ : 24 18
21 جن کی صرف لڑکیاں ہی لڑکیاں ہوں اُن کی تسلی کے لیے ضروری مضمون : 24 18
22 اَولاد کے پس ِپشت مصیبتیں اور پریشانیاں : 25 18
23 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 26 1
24 حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا 26 23
25 نکاح : 26 23
26 ہجرت : 27 23
27 رُخصتی : 29 23
28 ختم ِ نبوت زندہ باد 31 1
29 قادیانیوں سے چند سوال ؟ 32 1
30 ایک اہم نکتہ : 35 29
31 ایک اور قابل ِ غور نکتہ : 35 29
32 ایک اَور لائق ِتوجہ نکتہ : 36 29
33 ایک اور دلچسپ نکتہ : 36 29
34 دین کے مختلف شعبے 45 1
35 (الف ) اصل ِدین کا تحفظ : 45 34
36 (ب ) راستہ کی رُکاوٹوں کو دُور کرنا : 45 34
37 (ج) باطل عقائد و نظریات کی تردید : 46 34
38 (د ) دعوت الی الخیر : 48 34
39 دین کے تمام شعبوں کا مرکز : 49 34
40 موجودہ دَور کا اَلمیہ : 50 34
41 گلدستہ ٔ اَحادیث 52 1
42 پانچ باتوں کی جواب دہی سے پہلے چھٹکارا نہیں ہوگا : 52 41
43 پانچ گناہوں کی پاداش میں پانچ چیزوں کا ظاہر ہونا : 52 41
44 ایک سبق آموز واقعہ 55 1
45 مولاناکریم اللہ خان صاحب کا ایک دلچسپ اَور سبق آموز واقعہ 55 44
46 ( دینی مسائل ) 59 1
47 ایک مجلس میں اکٹھی تین طلاقیں واقع ہونے کے دلائل : 59 46
48 ضروری وضاحت : 60 46
49 اَخبار الجامعہ 61 1
Flag Counter