ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2009 |
اكستان |
|
وَلَوْلَا الْبَھَائِمُ لَمْ یُمْطَرُوْا ، وَلَمْ یَنْقُضُوْا عَھْدَ اللّٰہِ وَعَھْدَ رَسُوْلِہ اِلَّا سَلَّطَ اللّٰہُ عَلَیْھِمْ عَدُوًّا مِّنْ غَیْرِھِمْ فَاَخَذُوْا بَعْضَ مَا فِیْ اَیْدِیْھِمْ ، وَمَا لَمْ تَحْکُمْ اَئِمَّتُھُمْ بِکِتَابِ اللّٰہِ تَعَالٰی وَیَتَخَیَّرُوْا فِیْمَا اَنْزَلَ اللّٰہُ اِلَّا جَعَلَ اللّٰہُ بَأْسَھُمْ بَیْنَھُمْ ۔ (ابن ماجہ ) حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما فرماتے ہیں کہ رسول اکرم ۖ ایک روز ہماری طرف متوجہ ہوئے اور اِرشاد فرمایا : اے مہاجرین کی جماعت پانچ چیزوں میں جب تم مبتلا ہوجاؤ اَور خدا نہ کرے کہ تم اُن میں مبتلا ہو۔ (تو پانچ چیزیں بطور ِ نتیجہ ضرور ظاہر ہوں گی۔ پھر آپ ۖ نے اُن کی تفصیل بیان فرمائی کہ ) :(1) جب کسی قوم میں کھلم کھلا بے حیائی کے کام ہونے لگیں تو اُن میں ضرو ر طاعون اَور ایسی ایسی بیماریاں پھیل پڑیں گی جو اُن کے باپ دادوں میں کبھی نہیں ہوئیں۔(2) اور جو قوم ناپ تول میں کمی کرنے لگے گی تو قحط اَور سخت محنت اور بادشاہ کے ظلم کے ذریعے اُس کی گرفت کی جائے گی (3) اور جو لوگ اپنے مالوں کی زکوة روک لیں گے اُن سے بارش روک لی جائے گی حتی کہ اگرچو پائے (گائے بیل گدھا گھوڑا وغیرہ ) نہ ہوںتو با لکل بارش نہ ہو۔ (4) اور جو قوم اللہ اور اُس کے ر سول ۖ کے عہد کو توڑ دے گی اللہ تعالیٰ اُس پر غیروں میں سے دُشمن مسلط فرمائیں گے جو اُن کی بعض مملوکہ چیزوں پر (زبردستی ) قبضہ کر لے گا۔( 5) اور جس قوم کے با اِقتدار لوگ اللہ کی کتاب کے خلاف فیصلے دیں گے اور احکام ِ خدا وندی میں اپنا اختیار وانتخاب جاری کریں گے تو اللہ تعالیٰ اُنہیں خانہ جنگی میں مبتلا کردیں گے۔ فائدہ : اسی قسم کی ایک حدیث حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنھما سے مروی ہے اِس حدیث ِ پاک میں بھی پانچ گناہوں کے پانچ نتائج بیان کیے گئے ہیں ، فرق یہ ہے کہ پہلی حدیث مرفوع حقیقی ہے دُوسری موقوف (مرفوع ِحکمی ) وہ حدیث ِ پاک یہ ہے :