Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2009

اكستان

48 - 64
بد دینی کو مٹانے کے لیے ایک مستقل جماعت کھڑی کردی جس کی وجہ سے ہزار کوششوں کے باوجود باطل کو اصل دین میں خلل اَندازی کا موقع نہ مل سکا۔ یہ جماعت اِس پر فریب نعرے سے متاثر نہیں ہوئی جسے آج فیشن میں ''اتحادِ ملت'' کا نام دیا جاتا ہے۔ اتحاد ملت کا مطلب ہرگز یہ نہیں ہے کہ ہر نا حق کو اپنے اُوپر چھوڑدیا جائے اور اُس کی بد عقیدگی اور بد عملی پر کوئی نکیر نہ کی جائے، یہ اتحاد نہیں بلکہ مداہنت ہے۔ اگر واقعی اتحاد چاہیے تو وہ صرف اِس طرح ہوگا کہ ہر فرقہ اور ہر جماعت قرآن و سنت کو معیارِ اتباع بنالے اور پھر آنحضرت  ۖ  کی تربیت ِکاملہ سے پوری طرح فیض یاب ہونے والی عظیم ترین شخصیات جو اُمت میں نبی کے بعد سب سے افضل ہیں یعنی حضرات صحابہ   کو ''معیار ِحق'' تسلیم کرے اور جو عقیدہ اور عمل قرآن و سنت اور حضرات ِصحابہ کے موافق ہو اُسے اختیار کیا جائے اور جو خلاف ہو اُسے ترک کردیا جائے۔ اگر یہ طریقہ اختیار کرلیا گیا تو اُمت میں تفرقہ بندی کی تمام حدیں توڑی جاسکتی ہیں۔ یہ تفرقے پیدا ہی اِسی لیے ہوئے ہیں کہ قرآن و سنت اور صحابہ   کا طریقہ چھوڑ کر الگ نظریات و اعمال کو فروغ دے دیا گیا ہے۔ 
خلاصہ یہ کہ ایسی جماعت کا وجود ناگزیر ہے جو غلط عقائد و نظریات اور بدعات ختم کرنے کے لیے سرگرم عمل رہے۔
(د )  دعوت الی الخیر  :
یہ بھی دین کا نہایت اہم شعبہ ہے۔ لوگوں کو خیر کی طرف دعوت دینا اور دُنیا میں اچھی باتوں کو فروغ دے کر برائیوں کو مٹانا اُمت ِ محمدیہ کی امتیازی صفت ہے اور اُمت کے ہر فرد کی ذمہ داری ہے اور بالخصوص جب بگاڑ حد سے تجاوز کرجائے اور عبادات سے لے کر معاشرت تک ہر شعبہ دین سے بے بہرہ ہونے لگے تو اُمت کو تباہی سے بچانے کے لیے اِنفرادی اور اجتماعی ہر طرح کی کوششوں کا تسلسل زیادہ ضروری اور لازم ہوجاتا ہے۔ 
الحمد للہ ہر زمانہ میں دین کا یہ شعبہ زندہ اور متحرک رہا ہے۔ علماء نے وعظ و نصیحت کے ذریعہ اور صوفیاء نے بیعت و اِرشاد کے ذریعہ برابر دین کی آبیاری کی اور لاکھوں لاکھ لوگ اُن کی محنتوں کی بدولت راہ ِ حق پر گامزن ہوگئے اور اَخیر زمانہ میں ''دعوت الی الخیر'' کا یہ مہتم بالشان کام حضرت مولانا شاہ محمد الیاس صاحب کاندھلوی رحمة اللہ علیہ کے بے پایاں خلوص کے ساتھ ''تبلیغی جماعت'' کے نام سے سامنے آیا جو دیکھتے ہی
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 جانوروں سے بھی زیادتی نہیں کی جاسکتی : 7 12
4 نبی علیہ السلام مقروض کی نمازِ جنازہ نہیں پڑھاتے تھے : 8 12
5 نبی علیہ السلام نے صحابہ کی اصلاح فرماکر جہالت کی عادتیں ختم کرادیں : 8 12
6 تقسیم سے پہلے اپنے طور پر مالِ غنیمت سے کوئی نہیں لے سکتا : 9 12
7 مالِ غنیمت میں خیانت کا وبال : 9 12
8 صداقت و دیانت … بگڑے ہوئے سدھر گئے : 10 12
9 خدائی نصرت … دریا میں گھوڑے اُتاردیے : 10 12
10 کامل اطاعت کی برکت، دُشمن ڈرگیا اَور ہتھیار ڈال دیے : 10 12
11 سب سے پہلی فلاحی مملکت : 11 12
12 درس حدیث 5 1
13 ملفوظات شیخ الاسلام 12 1
14 دَرُوْدِ تُنَجِّیْنَا 12 13
15 علمی مضامین 15 1
16 حضرت عائشہ کی عمر اور حکیم نیاز احمد صاحب کا مغالطہ 15 15
17 فرض نماز کے بعد پڑھا جانے والا وظیفہ 22 15
18 تربیت ِ اَولاد 23 1
19 بعض اَولاد وَبالِ جان اور عذاب کا ذریعہ ہوتی ہے : 23 18
20 حضرت خضر علیہ السلام کا واقعہ : 24 18
21 جن کی صرف لڑکیاں ہی لڑکیاں ہوں اُن کی تسلی کے لیے ضروری مضمون : 24 18
22 اَولاد کے پس ِپشت مصیبتیں اور پریشانیاں : 25 18
23 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 26 1
24 حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا 26 23
25 نکاح : 26 23
26 ہجرت : 27 23
27 رُخصتی : 29 23
28 ختم ِ نبوت زندہ باد 31 1
29 قادیانیوں سے چند سوال ؟ 32 1
30 ایک اہم نکتہ : 35 29
31 ایک اور قابل ِ غور نکتہ : 35 29
32 ایک اَور لائق ِتوجہ نکتہ : 36 29
33 ایک اور دلچسپ نکتہ : 36 29
34 دین کے مختلف شعبے 45 1
35 (الف ) اصل ِدین کا تحفظ : 45 34
36 (ب ) راستہ کی رُکاوٹوں کو دُور کرنا : 45 34
37 (ج) باطل عقائد و نظریات کی تردید : 46 34
38 (د ) دعوت الی الخیر : 48 34
39 دین کے تمام شعبوں کا مرکز : 49 34
40 موجودہ دَور کا اَلمیہ : 50 34
41 گلدستہ ٔ اَحادیث 52 1
42 پانچ باتوں کی جواب دہی سے پہلے چھٹکارا نہیں ہوگا : 52 41
43 پانچ گناہوں کی پاداش میں پانچ چیزوں کا ظاہر ہونا : 52 41
44 ایک سبق آموز واقعہ 55 1
45 مولاناکریم اللہ خان صاحب کا ایک دلچسپ اَور سبق آموز واقعہ 55 44
46 ( دینی مسائل ) 59 1
47 ایک مجلس میں اکٹھی تین طلاقیں واقع ہونے کے دلائل : 59 46
48 ضروری وضاحت : 60 46
49 اَخبار الجامعہ 61 1
Flag Counter