ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2009 |
اكستان |
|
قسط : ٣تربیت ِ اَولاد ( اَز افادات : حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی صاحب تھانوی رحمہ اللہ ) زیر ِنظر رسالہ '' تربیت ِ اولاد'' حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانوی کے افادات کا مرتب مجموعہ ہے جس میں عقل ونقل اور تجربہ کی روشنی میں اَولاد کے ہونے ، نہ ہونے، ہوکر مرجانے اور حالت ِ حمل اور پیدائش سے لے کر زمانۂ بلوغ تک رُوحانی وجسمانی تعلیم وتربیت کے اِسلامی طریقے اور شرعی احکام بتلائے گئے ہیں ۔ پیدائش کے بعد پیش آنے والے معاملات ، عقیقہ، ختنہ وغیرہ اُمور تفصیل کے ساتھ ذکر کیے گئے ہیں، مرد عورت کے لیے ماں باپ بننے سے پہلے اور اُس کے بعد اِس کا مطالعہ اولاد کی صحیح رہنمائی کے لیے انشاء اللہ مفید ہوگا۔ اِس کے مطابق عمل کرنے سے اَولاد نہ صرف دُنیا میں آنکھوں کی ٹھنڈک ہوگی بلکہ ذخیرہ ٔ آخرت بھی ثابت ہوگی اِنشاء اللہ۔اللہ پاک زائد سے زا ئد مسلمانوں کو اِس سے استفادہ کی توفیق نصیب فرمائے۔ بعض اَولاد وَبالِ جان اور عذاب کا ذریعہ ہوتی ہے : یاد رکھو! جس طرح اَولاد ہونا نعمت ہے اِسی طرح نہ ہونا بھی نعمت ہے بلکہ جس کے نہ ہوئی ہویا جس کے ہوکر مرگئی ہو اُس کو اَور بھی زیادہ شکر کرنا چاہیے ۔ صاحبو ! آج کل کی تو اَولاد عمومًا خداسے غافل رہنے والی ہوتی ہے۔ پس جس کے نہ ہو وہ شکر کرے کہ اللہ تعالیٰ نے سب فکروں سے آزاد کیا ہے اُن کو چاہیے کہ اطمینان سے اللہ تعالیٰ کو یاد کریں۔ بعض لوگوں کے لیے اَولاد عذاب ِ جان ہوجاتی ہے جیسے منافقین کے بارے میں اللہ تعالیٰ اِرشاد فرماتے ہیں : وَلَا تُعْجِبْکَ اَمْوَالُھُمْ وَلَا اَوْلَادُھُمْ اِنَّمَا یُرِیْدُ اللّٰہُ لِیُعَذِّبَھُمْ بِھَا فِی الْحَیٰوةِ الدُّنْیَا (سورة توبہ)