ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2009 |
اكستان |
|
دین کے مختلف شعبے ( حضرت مولانا مفتی محمد سلمان صاحب منصور پوری ، اِنڈیا ) دین کے کام بہت ہیں اِسی اعتبار سے دینی خدمت کے شعبے بھی بے شمار ہیں۔ ہر شعبہ اپنی اہمیت کے اعتبار سے ناگزیر بھی ہے اور لائق ِتوجہ بھی ہے۔ ضروری ہے کہ ہر جگہ اور ہر زمانہ میں یہ سب لازمی شعبے زندہ رہیں اور اِن پر محنتیں کی جاتی رہیں، مثلاً چند شعبوں کے عنوانات یہ ہیں : (الف ) اصل ِدین کا تحفظ : یہ عنوان بہت عام اور جامع ہے۔ اِس کے تحت میں وہ تمام ضروری خدمات آئیں گی جو دین کی تعلیم سے متعلق ہیں اور اِس عنوان کا مرکزی محور یہ ہوگا کہ جو دین آنحضرت ۖ دُنیا میں لے کر تشریف لائے اور جو ہم تک آپ کے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اور اکابر علماء و صلحاء کے مستند واسطہ سے پہنچا اُس کو بلا کم و کاست محفوظ رکھا جائے۔یہ وہ بنیادی خدمت ہے جس کے ذریعہ یہ دین آج تک عالمِ اسباب میں محفوظ رہا ہے۔ پھر اِس خدمت کے شعبے در شعبے ہوتے چلے جائیں گے۔ ایک شعبہ الفاظ قرآنی کی حفاظت کا ہوگا، ایک شعبہ تجوید اور حُسن ِصوت سے متعلق ہوگا، پھر کچھ اَفراد معانی قرآن کے تحفظ کے لیے علم تفسیر کو اپنا اَوڑھنا بچھونا بنالیں گے، کچھ حضرات حدیث کے الفاظ و معانی پر محنت کرنے والے ہوں گے اور ایک جماعت تفقہ فی الدین کی خدمت سنبھالے گی اور کچھ لوگ قرآن و سنت کی فہم کے لیے عربی زبان و اَدب اور نحو و صرف اور بلاغت میں مہارت پیدا کریں گے ،وغیرہ وغیرہ۔ الحمد للہ چودہ سو سال سے برابر اُمت میں ایسے با توفیق رجال ِکار ہر زمانہ میں موجود رہے جنہوں نے اِن سب شعبوں میں بفضل ِخداوندی کارہائے نمایاں انجام دیکر دین ِمحمدی اور شریعت ِمصطفوی کو اپنی اصلی شکل و صورت میں باقی رکھا ہے اور بحمدہ تعالیٰ آج بھی ایسے افراد کی کمی نہیں ہے۔ (ب ) راستہ کی رُکاوٹوں کو دُور کرنا : دین کا ایک بہت بڑا شعبہ یہ ہے کہ اگر کسی جگہ دین پر عمل کرنے میں کوئی رُکاوٹ آرہی ہو تو ایک جماعت اُن رُکاوٹوں کو دُور کرنے کے لیے سر ہتھیلی پر رکھ کر مردانہ وار میدان میں آجائے اور اِسلام کی سر بلندی