ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2009 |
اكستان |
|
گلدستہ ٔ اَحادیث ( حضرت مولانا نعیم الدین صاحب ،اُستاذ الحدیث جامعہ مدنیہ لاہور ) پانچ باتوں کی جواب دہی سے پہلے چھٹکارا نہیں ہوگا : عَنِ ابْنِ مَسْعُوْدٍ عَنِ النَّبِیَّ ۖ قَالَ لَا تَزُوْلُ قَدَمَا ابْنِ آدَمَ یَوْمَ الْقِیَامَةِ حَتّٰی یُسْأَ لَ عَنْ خَمْسٍ: عَنْ عُمُرِہ فِیْمَا اَفْنَاہُ ، وَعَنْ شَبَابِہ فِیْمَا اَبْلَاہُ ، وَعَنْ مَالِہ مِنْ اَیْنَ اکْتَسَبَہ ، وَفِیْمَا اَنْفَقَہ ، وَمَا ذَا عَمِلَ فِیْمَا عَلِمَ۔ ( جامع ترمذی بحوالہ مشکٰوة ص ٤٤٣ ) حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نبی کریم ۖ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ ۖ نے فرمایا قیامت کے دِن اِنسان کے قدم سِرکنے نہیں پائیں گے (اور اُس کو بارگاہ ِ خدا وَندی میں اُس وقت تک کھڑا رکھیں گے ) جب تک کہ اُس سے پانچ باتوں کا جواب نہیں لے لیا جائے گا چنانچہ اُس سے پوچھا جائے گا کہ: (1)اُس نے اپنی عمر کس کام میں صرف کی۔ (2) اپنی جوانی کن کاموں میں گنوائی ۔(3) مال کن ذرائع سے حاصل کیا۔ (4)مال کو کہاں خرچ کیا۔(5) جن باتوں کا علم تھا اُن پر کس حدتک عمل کیا؟ پانچ گناہوں کی پاداش میں پانچ چیزوں کا ظاہر ہونا : عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا قَالَ اَقْبَلَ عَلَیْنَا رَسُوْلُ اللّٰہِ ۖ فَقَالَ یَامَعْشَرَ الْمُھَاجِرِیْنَ خَمْسُ خِصَالٍ اِذَا ابْتُلِیْتُمْ بِھِنَّ وَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ اَنْ تُدْرِکُوْھُنَّ لَمْ تَظْہَرِ الْفَاحِشَةُ فِیْ قَوْمٍ قَطُّ حَتّٰی یُعْلِنُوْا بِھَا اِلَّا فَشَافِیْھِمِ الطَّاعُوْنُ وَالْاَوْجَاعُ الَّتِیْ لَمْ تَکُنْ مَضَتْ فِیْ اَسْلَافِھِمِ الَّذِیْنَ مَضَوْ وَلَمْ یَنْقُصُوا الْمِکْیَالَ وَالْمِیْزَانَ اِلَّا اُخِذُوْا بِالسِّنِیْنَ وَشِدَّةِ الْمُؤُنَةِ وَجَوْرِ السُّلْطَانِ عَلَیْہِمْ ، وَلَمْ یَمْنَعُوْا زَکٰوةَ اَمْوَالِھِمْ اِلَّا مُنِعُوْا الْقَطْرَ مِنَ السَّمَآئِ