Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2009

اكستان

46 - 64
کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہ کرے۔ اِس شعبہ کا نام ''جہاد'' ہے جس کو حضور اکرم  ۖ  نے ''اِسلام کا سب سے چوٹی کا عمل'' قرار دیا ہے  ذُرْوَةُ سَنَامِہِ الْجِہَادُ (مشکٰوة شریف ١/ ١٤)اور اِس خدمت پر قرآن و سنت میں جس قدر عظیم الشان ثواب کا وعدہ کیا گیا ہے اِس میں کوئی اور عمل اِس کا ہم پلّہ اور شریک نہیں ہے۔ محض جذبات میں آکر جہاد کے متعلق وعدوں کو کسی اور عمل پر منطبق نہیں کیا جاسکتا۔
 تاہم شرعی جہاد کے کچھ شرائط و آداب ہیں۔ اس کا حکم کب جاری ہوتا ہے؟ اور کہاں کس طرح کا جہاد مفید ہے اِس بارے میں معتبر علماء سے معلومات حاصل کرنی چاہئیں۔ یہاں تو اِس طرف توجہ دلانی ہے کہ دین پر عمل میں پیش آمدہ رُکاوٹوں کو دُور کرنے پر بھی ہر زمانہ میں متواتر محنتیں ہوتی رہنا ضروری ہیں ورنہ ہم مغلوب ہوتے چلے جائیں گے اور دُشمن اِس طرح حاوی ہوتا چلاجائے گا کہ ہم بعد میں ہاتھ پیر ہلانے کے قابل بھی نہ رہیں گے، لہٰذا مستقل بیدار اَور تیار رہنے کی ضرورت ہے۔ ہندوستان جیسے غیر مسلم ملک میں جمعیت علماء جیسی ملی تنظیموں کا مقصد ِقیام بھی یہی ہے کہ دین و مذہب پر عمل کرنے میں جو رُکاوٹیں آئیں اُنہیں دُور کیا جائے بلا شبہ یہ بھی ایک بڑی دینی خدمت ہے تاکہ مسلمان عافیت کے ساتھ اپنے مذہبی اُمور انجام  دے سکیں۔ 
(ج)  باطل عقائد و نظریات کی تردید  :
اِسی طرح ایک بہت ہی ضروری شعبہ یہ ہے کہ دین کے نام پر جب دین کی جڑیں کھوکھلی کرنے کی سازشیں سامنے آئیں تو ایک جماعت اِن سے سینہ سپر ہوکر احقاق ِحق اور ابطالِ باطل کا کام انجام دے۔ بفضلہ تعالیٰ آنحضرت  ۖ  کی پیش گوئی کے مطابق قیامت تک ایسی مستعد جماعت اُمت میں برابر موجود رہے گی۔ ایک حدیث میں آنحضرت  ۖ  نے اِرشاد فرمایا کہ  :  ''میری اُمت میں برابر ایک جماعت امر حق پر مضبوطی سے ثابت قدم رہے گی، اِس کو کسی کی مخالفت نقصان نہ پہنچاسکے گی  لَا تَزَالُ طَائِفَة مِّنْ اُمَّتِیْ قَوَّامَةً عَلٰی اَمْرِ اللّٰہِ لَا یَضُرُّھُمْ مَّنْ خَالَفَھُمْ۔ (فیض القدیر ٦/ ٤٨٧) اور ایک اور روایت میں ہے کہ اِس اُمت کے بعد میں آنے والے معتبر لوگ ہی علم کتاب و سنت کے حامل ہوں گے جو دین سے (١) غلو پسندوں کی تحریفات (٢) باطل پسندوں کی فریب کاریوں (٣) اور جاہلوں کی فاسد تاویلات کا قلع قمع کردیں گے۔ یَحْمِلُ ھٰذَا الْعِلْمَ مِنْ کُلِّ خَلْفٍ عَدُوْلُہ یَنْفَوْنَ عَنْہُ تَحْرِیْفَ الْغَالِیْنَ وَانْتِحَال
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 جانوروں سے بھی زیادتی نہیں کی جاسکتی : 7 12
4 نبی علیہ السلام مقروض کی نمازِ جنازہ نہیں پڑھاتے تھے : 8 12
5 نبی علیہ السلام نے صحابہ کی اصلاح فرماکر جہالت کی عادتیں ختم کرادیں : 8 12
6 تقسیم سے پہلے اپنے طور پر مالِ غنیمت سے کوئی نہیں لے سکتا : 9 12
7 مالِ غنیمت میں خیانت کا وبال : 9 12
8 صداقت و دیانت … بگڑے ہوئے سدھر گئے : 10 12
9 خدائی نصرت … دریا میں گھوڑے اُتاردیے : 10 12
10 کامل اطاعت کی برکت، دُشمن ڈرگیا اَور ہتھیار ڈال دیے : 10 12
11 سب سے پہلی فلاحی مملکت : 11 12
12 درس حدیث 5 1
13 ملفوظات شیخ الاسلام 12 1
14 دَرُوْدِ تُنَجِّیْنَا 12 13
15 علمی مضامین 15 1
16 حضرت عائشہ کی عمر اور حکیم نیاز احمد صاحب کا مغالطہ 15 15
17 فرض نماز کے بعد پڑھا جانے والا وظیفہ 22 15
18 تربیت ِ اَولاد 23 1
19 بعض اَولاد وَبالِ جان اور عذاب کا ذریعہ ہوتی ہے : 23 18
20 حضرت خضر علیہ السلام کا واقعہ : 24 18
21 جن کی صرف لڑکیاں ہی لڑکیاں ہوں اُن کی تسلی کے لیے ضروری مضمون : 24 18
22 اَولاد کے پس ِپشت مصیبتیں اور پریشانیاں : 25 18
23 اُمت ِمسلمہ کی مائیں 26 1
24 حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا 26 23
25 نکاح : 26 23
26 ہجرت : 27 23
27 رُخصتی : 29 23
28 ختم ِ نبوت زندہ باد 31 1
29 قادیانیوں سے چند سوال ؟ 32 1
30 ایک اہم نکتہ : 35 29
31 ایک اور قابل ِ غور نکتہ : 35 29
32 ایک اَور لائق ِتوجہ نکتہ : 36 29
33 ایک اور دلچسپ نکتہ : 36 29
34 دین کے مختلف شعبے 45 1
35 (الف ) اصل ِدین کا تحفظ : 45 34
36 (ب ) راستہ کی رُکاوٹوں کو دُور کرنا : 45 34
37 (ج) باطل عقائد و نظریات کی تردید : 46 34
38 (د ) دعوت الی الخیر : 48 34
39 دین کے تمام شعبوں کا مرکز : 49 34
40 موجودہ دَور کا اَلمیہ : 50 34
41 گلدستہ ٔ اَحادیث 52 1
42 پانچ باتوں کی جواب دہی سے پہلے چھٹکارا نہیں ہوگا : 52 41
43 پانچ گناہوں کی پاداش میں پانچ چیزوں کا ظاہر ہونا : 52 41
44 ایک سبق آموز واقعہ 55 1
45 مولاناکریم اللہ خان صاحب کا ایک دلچسپ اَور سبق آموز واقعہ 55 44
46 ( دینی مسائل ) 59 1
47 ایک مجلس میں اکٹھی تین طلاقیں واقع ہونے کے دلائل : 59 46
48 ضروری وضاحت : 60 46
49 اَخبار الجامعہ 61 1
Flag Counter