ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2007 |
اكستان |
|
تھا یا عورت کو حیض تھا یا وہاں کوئی جھانکتا تاکتا تھا ایسی حالت میں دونوں کی یکجائی اورتنہائی ہوئی تو ایسی تہنائی کا اعتبار نہیں ،اِس سے پورا مہر واجب نہیں ہوا ۔اگر طلاق مل جائے تو آدھا مہر پانے کی مستحق ہوگی ۔البتہ اگر رمضان کا روزہ نہ تھا بلکہ قضا یا نفل یانذر کا روزہ دونوں میں سے کوئی رکھے ہوئے تھا ایسی حالت میں تنہائی میںرہی تو پورا مہر پانے کی مستحق ہے، شوہر پر پورا مہر واجب ہو گیا۔ مسئلہ : شوہر نامرد ہے لیکن دونوں میاں بیوی میں ویسی تنہائی ہو چکی ،تب بھی پورا مہر پائے گی ۔ مسئلہ : میاں بیوی تنہائی میںرہے لیکن لڑکی اتنی چھوٹی ہے کہ صحبت کے قابل نہیںیا لڑکا بہت چھوٹا ہے کہ صحبت نہیں کرسکتا تو اِس تنہائی سے بھی پورا مہر واجب نہیں ہوا ۔ (جاری ہے)