Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2005

اكستان

47 - 64
رجب کے روزوں سے متعلق ایک اہم علمی تحقیق  : 
	بعض حضرات نے رجب کے مہینے اوراُس کے مختلف دنوں کے روزوں سے متعلق احادیث وروایات کے حوالہ سے عجیب وغریب فضائل ذکرکیے ہیں ۔ مگر اکثر محدثین نے خاص رجب کے حوالے اور اُس کے روزوں کی فضیلت وارد ہونے والی احادیث اورروایات کا سختی سے انکار کیا ہے اوراُن کو حد درجہ ضعیف بلکہ موضوع تک قرار دیا ہے ۔اورحافظ ابن حجر رحمہ اللہ کا تو اِس بارے میں مستقل رسالہ موجود ہے''تبیین العجب بما ورد فی فضل رجب'' جس میں موصوف نے تفصیل کے ساتھ اس بارے میں وارد شدہ احادیث وروایات پر جرح اورتنقید کی ہے ، اورشیخ عبدالحق محدث دہلوی رحمہ اللہ نے ''ماثبت بالسُنة فی ایام السَنَة ''میں بھی اِس قسم کی احادیث پر محدثین کی جرح کا تفصیلی ذکر فرمایا ہے لیکن غور کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ تمام بحث خاص رجب کے حوالے سے وارد شدہ مستقل خاص خاص عجیب وغریب فضائل کے بارے میں ہے۔ مگر جہاں تک رجب کے مہینے کی اپنی ذاتی فضیلت اوراُس میں بوجہ اُس کے حرمت والا مہینہ ہونے کے اصولی درجہ میں روزے کی استحبابی فضیلت کا تعلق ہے وہ ایک مستقل اورجدا مسئلہ ہے ، جو دوسرے اصولوں سے ثابت ہے ۔ نیز اگر اس قسم کی تمام روایات کو جمع کرکے رجب کے مہینے میںروزوں کا مستحب ہونا تسلیم کیا جائے تو بھی گنجائش ہے جیسا کہ ''شب برأت ''کی فضیلت کا معاملہ ہے کیونکہ ضعیف حدیث سے استحباب ثابت ہو سکتا ہے جیساکہ محدثین نے لکھا ہے ، نیز حضرات ِمحدثین او رفقہاء کا یہ فیصلہ ہے کہ اگر ایک روایت سند کے اعتبار سے کمزور ہو لیکن اِس کی تائید بہت   سی احادیث سے ہوجائے تو اُس کی کمزوری کسی درجہ میں دُور ہو جاتی ہے ۔ 
	خلاصہ یہ ہے کہ خاص رجب کے روزوں کی جو مختلف اور عجیب وغریب فضائل والی احادیث وارد ہیں وہ ضعیف ہیں لیکن رجب کے مہینے یا اُس کے روزوں کی مستحب درجہ میں فضیلت شریعت کے ایک اصول اورکلیہ کے تحت داخل ہے، اوروہ ماہِ رجب کا حرمت والے مہینوں میں سے ہونا ہے اورحرمت والے مہینوں میںعبادت کی فضیلت شریعت سے ثابت ہے، اورمحدثین کا اصول بھی ہے کہ جو ضعیف حدیث شریعت کے کلیہ میںداخل ہو اُس کو قبول کیا جائے گا ۔ 
	اوربعض احادیث میں رجب کے روزوں کی جو ممانعت آئی ہے ،مثلاً  : 
عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ اَنَّ النَّبِیَّ ۖ نَھٰی عَنْ صِیَامِ رَجَبَ (سنن ابن
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 حسبہ بل کی چند شقیں 3 2
4 درس حدیث 8 1
5 کسی کے بارے میں دعوٰی نہیں کیا جاسکتا : 9 4
6 ''حقیر '' و '' غیر حقیر '' کا پتہ مرنے کے بعد چلے گا : 10 4
7 کچھ نا کہنا ،یہ بھی جائز نہیں ہے : 10 4
8 '' قرآن وسنت اور تواتر وتعامل '' 11 1
9 قرآن پاک کی آیت میراث : 16 8
10 (٢) قرآن کریم میں ارشاد ہے : 16 8
11 (٣) حق تعالیٰ کاارشاد ہے : 16 8
12 شخصیت وخدمات حضرت مولانا سید حامد میاں 21 1
13 ایک اہم اصول : 22 12
14 خاتمہ کا اعتبارہوتا ہے : 22 12
15 حضرت نے اپنی تعریف میں نظم رُکوادی : 23 12
16 ایک مجلس کا واقعہ : 23 12
17 حضرت کا باطنی مقام اور حضرت شیخ الاسلام کی شہادت : 24 12
18 سب سے کم عمری میں خلافت عطا ہوئی : 24 12
19 امام الاولیاء حضرت لاہوری کا حضرت کے بارے میں ارشاد 28 12
20 روضۂ رسول ۖسے جواب اور عالم کشف میں بشارت : 29 12
21 ہندوستان سے افغانستان کے لیے روانگی : 29 12
22 غیبی اشارہ اورلاہور میں نزول : 30 12
23 مثالی درس گاہ ..... افراد کی تیاری ..... پُر امن انقلاب : 30 12
24 رائیونڈ روڈ پر درسگاہ اورخانقاہ : 30 12
25 حضرت کا توکل علی اللہ : 31 12
26 حضرت کا اتباع سنت اورتواضع : 32 12
27 بخاری شریف اور انوارات : 33 12
28 مرید ین کی اصلاح وتربیت : 33 12
29 ہر شب شب ِقدر ہے : 34 12
30 اجلاس جمعیت .. ...... گناہ کے کام پر استغفار : 34 12
31 ہدیہ میں احتیاط : 35 12
32 حقوق میں کوتاہی پر مرید کی سرزنش : 35 12
33 واشنگ ویئر اورکے ٹی کا کپڑا ناپسند فرماتے تھے : 36 12
34 طلباء اور سیاست : 36 12
35 ایک مدرس کو تنبیہ : 37 12
36 3سیاسی موقف میں پختگی اورقرآن سے دلیل : 37 12
37 ماہِ رجب کے فضائل واحکام 40 1
38 ماہِ رجب عظمت وفضیلت والا مہینہ : 40 37
39 رجب کی پہلی رات کی فضیلت : 42 37
40 ماہِ رجب میں روزے : 44 37
41 رجب کے روزوں سے متعلق ایک اہم علمی تحقیق : 47 37
42 ٢٢ رجب کے کونڈے : 49 37
43 کونڈوں کی رسم کی شرعی حیثیت : 49 37
44 ٢٧ رجب کے منکرات اوررسمیں : 53 37
45 ٢٧رجب اورشب ِمعراج : 54 37
46 طلاق ایک ناخوشگوار ضرورت اوراُس کا شرعی طریقہ 58 1
47 صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے فیصلے وفتاوٰی : 58 46
48 گلدستہ احادیث 62 1
Flag Counter