Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2005

اكستان

35 - 64
ہدیہ میں احتیاط  :
	اسی طرح ہدیہ لینے کے معاملے میں بھی حضرت بہت محتاط تھے ۔لوگ تو آج کل یہ سمجھتے ہیںکہ علماء ہدیہ  لیتے رہتے ہیں یہ بات غلط ہے علماء ہدیہ نہیں لیتے علماء ہدیہ دیتے رہتے ہیں عالم صحیح ہو بشرطیکہ۔ اگر صحیح عالم ہے متبع سنت ہے تووہ ہدیہ لیتا ہے تو دیتابھی ہے۔ ہدیہ لینے کے معاملے میں بہت محتاط تھے ہر کسی سے نہیں لیتے تھے اور تھوڑا ہدیہ خوشی سے قبول کرتے تھے۔ کئی دفعہ ایسے ہوا ، کہ ہدیہ دیا اور آپ کو پتا تھا کہ یہ غریب ہے تنخواہ دار آدمی ہے تو مجھے فرمایا کہ اس میں سے بیس روپے رکھ لو اورباقی اسیّ روپے انھیں واپس دے دو ۔ اورانھیں کہاکہ آپ تنخواہ دار غریب آدمی ہیں اس لیے جب اللہ آپ کو بہت پیسے دے گا تو میں سوروپے بھی رکھ لوں گا ابھی میں نے بیس روپے قبول کرلیے آپ کے ،باقی واپس کردئیے ،تو یہ بوجھ پسند نہیں کرتے تھے رد بھی نہیں کرتے تھے ، فرماتے تھے سارے واپس کروں گاتو اس کا دل دُکھے گا سمجھے گا شاید تھوڑے سمجھ کر واپس کردئیے ۔ تو کچھ رکھ کر باقی واپس کردئیے۔ 
حقوق میں کوتاہی پر مرید کی سرزنش  : 
	ایک دفعہ ایک صاحب آئے وہ یہیں حضرت کی خدمت میں رہتے تھے اورکام کرتے رہتے تھے ۔ تھے بہت مالدار کسی زمانے میں، غریب ہو گئے حالات پلٹ گئے تو بچے جو تھے اُن کے اُن پر فقروفاقہ تھا ۔لاہور سے باہر رہتے تھے یہاں آجاتے تھے حضرت کے پاس اورپھر حضرت کی خدمت کررہے ہیں اِدھر صفائی کررہے ہیں اُدھر جھاڑو پونچھ کررہے ہیں ۔حضرت انھیں بھیج دیا کرتے تھے کہ نہیں جائو بچوں کے لیے وہاں کمائو اوربچوں کو کھلائو۔ دوچار دفعہ کہا وہ پھر آگئے ۔ مجھے یاد ہے اِسی کمرہ میں حضرت رحمة اللہ علیہ نے آخری دفعہ اُن کو ایسا ڈانٹا اورفرمایا ظلم کرتے ہو اپنی اولاد پر اوراپنے ظلم میں مجھے شریک کرتے ہو، ابھی نکل جائو یہاں سے ۔وہ ہاتھ جوڑ کر کھڑا رہا کہ حضرت تھوڑی دیر کی اجازت دے دیں شام تک کے لیے ۔ فرمایا ایک لمحہ کی اجازت نہیں دوں گا ۔ حرام کام کرتے ہو، تمہارے بچے بھوکے فاقہ سے ہیں تمہاری بیوی جو ہے وہ بھوکی بیٹھی ہوئی ہے اورتم یہاں آکر میرے پاس کام کررہے ہو، مجھے اپنے گناہ میں شریک کرتے ہو ،ابھی نکل جائو اورمیں آئندہ تمھیں یہاں نہ دیکھوں ۔ جائو اورجاکر کام کرو محنت کرو چنانچہ ان کو اپنے سامنے گیٹ سے باہر نکالا، کہنے لگے آئندہ یہاں مت آنا جب تک تمہارے حالات ٹھیک نہ ہوجائیں اوربیوی بچوں کے اخراجات نہ پورے کرنے لگو یہاں میرے پاس مت آنا ، تو اِن چیزوں پر بھی نظر رکھتے تھے حضرت رحمة اللہ علیہ اوربہت ساری حضرت کی خوبیوںہیں ۔ اس سارے وقت میں
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 حسبہ بل کی چند شقیں 3 2
4 درس حدیث 8 1
5 کسی کے بارے میں دعوٰی نہیں کیا جاسکتا : 9 4
6 ''حقیر '' و '' غیر حقیر '' کا پتہ مرنے کے بعد چلے گا : 10 4
7 کچھ نا کہنا ،یہ بھی جائز نہیں ہے : 10 4
8 '' قرآن وسنت اور تواتر وتعامل '' 11 1
9 قرآن پاک کی آیت میراث : 16 8
10 (٢) قرآن کریم میں ارشاد ہے : 16 8
11 (٣) حق تعالیٰ کاارشاد ہے : 16 8
12 شخصیت وخدمات حضرت مولانا سید حامد میاں 21 1
13 ایک اہم اصول : 22 12
14 خاتمہ کا اعتبارہوتا ہے : 22 12
15 حضرت نے اپنی تعریف میں نظم رُکوادی : 23 12
16 ایک مجلس کا واقعہ : 23 12
17 حضرت کا باطنی مقام اور حضرت شیخ الاسلام کی شہادت : 24 12
18 سب سے کم عمری میں خلافت عطا ہوئی : 24 12
19 امام الاولیاء حضرت لاہوری کا حضرت کے بارے میں ارشاد 28 12
20 روضۂ رسول ۖسے جواب اور عالم کشف میں بشارت : 29 12
21 ہندوستان سے افغانستان کے لیے روانگی : 29 12
22 غیبی اشارہ اورلاہور میں نزول : 30 12
23 مثالی درس گاہ ..... افراد کی تیاری ..... پُر امن انقلاب : 30 12
24 رائیونڈ روڈ پر درسگاہ اورخانقاہ : 30 12
25 حضرت کا توکل علی اللہ : 31 12
26 حضرت کا اتباع سنت اورتواضع : 32 12
27 بخاری شریف اور انوارات : 33 12
28 مرید ین کی اصلاح وتربیت : 33 12
29 ہر شب شب ِقدر ہے : 34 12
30 اجلاس جمعیت .. ...... گناہ کے کام پر استغفار : 34 12
31 ہدیہ میں احتیاط : 35 12
32 حقوق میں کوتاہی پر مرید کی سرزنش : 35 12
33 واشنگ ویئر اورکے ٹی کا کپڑا ناپسند فرماتے تھے : 36 12
34 طلباء اور سیاست : 36 12
35 ایک مدرس کو تنبیہ : 37 12
36 3سیاسی موقف میں پختگی اورقرآن سے دلیل : 37 12
37 ماہِ رجب کے فضائل واحکام 40 1
38 ماہِ رجب عظمت وفضیلت والا مہینہ : 40 37
39 رجب کی پہلی رات کی فضیلت : 42 37
40 ماہِ رجب میں روزے : 44 37
41 رجب کے روزوں سے متعلق ایک اہم علمی تحقیق : 47 37
42 ٢٢ رجب کے کونڈے : 49 37
43 کونڈوں کی رسم کی شرعی حیثیت : 49 37
44 ٢٧ رجب کے منکرات اوررسمیں : 53 37
45 ٢٧رجب اورشب ِمعراج : 54 37
46 طلاق ایک ناخوشگوار ضرورت اوراُس کا شرعی طریقہ 58 1
47 صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے فیصلے وفتاوٰی : 58 46
48 گلدستہ احادیث 62 1
Flag Counter