ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2005 |
اكستان |
|
درس حدیث حضرت اقدس پیر و مرشدمولانا سید حامد میاںصاحب کے مجلسِ ذکر کے بعد درسِ حدیث کا سلسلہ وار بیان ''خانقائہ حامدیہ چشتیہ'' رائیونڈروڈلاہور کے زیرِانتظام ماہنامہ'' انوارِ مدینہ'' کے ذریعہ ہر ماہ حضرت اقدس کے مریدین اور عام مسلمانوں تک با قاعدہ پہنچا یا جاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ حضرت اقدس کے اِس فیض کو تا قیا مت جاری و مقبول فرمائے ۔(آمین ) آخرت کے معاملہ میں کسی کے لیے دعوٰی نہیں کیا جاسکتا امر بالمعروف اورنہی عن المنکر کرنا ضروری ہے ( تخریج و تزئین : مولانا سےّد محمود میاں صاحب ) کیسٹ نمبر ٤٧ سائیڈ اے ( ١٩٨٥۔٥۔١٧ ) الحمد للّٰہ رب العالمین والصلٰوة والسلام علی خیر خلقہ سیّدنا ومولانا محمد وآلہ واصحابہ اجمعین امابعد ! حدیث شریف میں آتا ہے کہ انسان جب اللہ تعالیٰ سے توبہ کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اُس کی توبہ قبول فرماتے ہیں۔یہ اللہ کی طرف سے ایک وعدہ ہوگیا کہ جب وہ مجھ سے استغفار کرے گا تو میں اُ سے بخش دُوں گا ۔حدیث میں وہ کلمات آتے ہیں کہ مثلاً ایک بندہ نے گناہ کیا تو وہ کہتا ہے رَبِّ اَذْنَبْتُ خداوند ِکریم میرے سے گناہ ہو گیا میں نے گناہ کیا تُو معاف فرما، تو اللہ تعالیٰ فرشتوں سے پوچھتے ہیں اَعَلِمَ عَبْدِیْ اَنَّ لَہ رَبًّا یَغْفِرُالذَّنْبَ وَیَأْخُذُبِہ کیا میرا بندہ یہ بات جان گیا ہے کہ اُس کا ایک پروردگار ہے جو اُس کا گناہ پر مواخذہ فرماتا ہے اور معاف بھی فرمادیتا ہے،دونوں کام کرتا ہے چاہے تو مواخذہ فرمائے اور چاہے تو معاف فرما دے ۔ ارشاد فرماتے ہیں کہ غَفَرْتُ لِعَبْدِیْ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں ملائکہ کے سامنے کہ میں نے اپنے اِس بندہ کو معاف فرمادیا ثُمَّ مَکَثَ مَاشَآئَ اللّٰہُ اس کے بعدجب تک اللہ چاہیں وہ ٹھہرا رہتا ہے ثُمَّ اَذْنَبَ ذَنْباً پھر گناہ ہو جاتا ہے ۔اور گناہ ہوتے رہتے ہیں ، انسان توبہ کرلیتا ہے عہد کرلیتا ہے پھر غلطی ہو جاتی ہے پھر وہ کہتا ہے رَبِّ اَذْنَبْتُ ذَنْباً فَاغْفِرْ