Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2005

اكستان

46 - 64
یُفْطِرُوَیُفْطِرُحَتّٰی نَقُوْلَ لَا یَصُوْمُ (ابوداؤد واللفظ لہ ، مسلم ، مسند احمد)
 حضرت عثمان بن حکیم انصاری رحمہ اللہ سے مروی ہے کہ میں نے حضرت سعید بن جبیر  سے رجب کے روزوں کے بارے میں سوال کیا تو آپ نے فرمایا کہ مجھ کو حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے خبردی ہے کہ رسول اللہ  ۖ  رجب کے مہینے میں روزے رکھتے تھے یہاں تک کہ ہم خیال کرتے تھے کہ اب روزہ نہیں چھوڑیں گے۔ اور آپ روزہ چھوڑ دیتے تھے یہاں تک کہ ہم خیال کرتے تھے کہ اب روزہ نہیں رکھیں گے ۔ (ابودائود ، مسلم مسنداحمد)
	فائدہ  :  اس حدیث کا یہ مطلب بھی ہوسکتا ہے کہ آپ  ۖ اس مہینے میںکثرت سے روزے رکھتے تھے جس سے اس مہینے میں روزوں کی فضیلت ثابت ہوتی ہے ، اوریہ مطلب بھی ہو سکتا ہے کہ رسول اللہ  ۖ  تو تمام ہی مہینوں میں کثرت سے روزے رکھتے تھے جن میں رجب کا مہینہ بھی شامل تھا یعنی روزے رکھنے میں رجب کے مہینے کی تخصیص نہیں کی تھی۔ (بذل المجہود  ج٤  ص١٧٤)
	فتاوٰی عالگیری میں ہے  : 
الْمَرْغُوْبَاتُ مِنَ الصِّیَامِ اَنْوَاع اَوَّلُھَا صَوْمُ الْمُحَرَّمِ وَالثَّانِیْ صَوْمُ رَجَبَ وَالثَّالِثُ صُوْمُ شَعْبانَ وَصَوْمُ عَاشُوْرَآئَ (فتاوٰی ھندیہ ج١ ص٢٠٢ کتاب الصوم قبیل الباب الرابع)
اورمستحب روزے کئی قسم کے ہیں اوّل محرم کے روزے ،دوسرے رجب کے روزے اورتیسرے شعبان اورعاشوراء کے دن کا روزہ۔
اسی طرح اشہر حرم کے مہینوں کے بعض دنوں میں بھی روزے رکھنا مستحب ہے ، ہندیہ میں ہے  :
 وَیُسْتَحَبُّ صَوْمُ یَوْمِ الْخَمِیْسِ وَالْجُمُعَةِ وَالسَّبْتِ مِنْ کُلِّ شَھْرِ حَرَامٍ وَالْاَشْھُرُالْحُرُمُ اَرْبَعَة ذُوالْقَعْدَةِ وَذُوالْحِجَّةِ وَالْمُحَرَّمُ وَرَجَبُ ثَلاثَة سَرْد وَوَاحِد (فتاوٰی ہندیہ ج١ ص٢٠١ کتاب الصوم اخیر باب الثالث )
 حرمت والے(چار)مہینوں میں جمعرات ، جمعہ اورہفتہ کا روزہ رکھنا مستحب ہے، حرمت کے مہینے چار ہیں ، ذوالقعدہ ، ذی الحجہ ، محرم اور رجب۔ تین مہینے مسلسل ہیں اور ایک علیحدہ۔ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 حسبہ بل کی چند شقیں 3 2
4 درس حدیث 8 1
5 کسی کے بارے میں دعوٰی نہیں کیا جاسکتا : 9 4
6 ''حقیر '' و '' غیر حقیر '' کا پتہ مرنے کے بعد چلے گا : 10 4
7 کچھ نا کہنا ،یہ بھی جائز نہیں ہے : 10 4
8 '' قرآن وسنت اور تواتر وتعامل '' 11 1
9 قرآن پاک کی آیت میراث : 16 8
10 (٢) قرآن کریم میں ارشاد ہے : 16 8
11 (٣) حق تعالیٰ کاارشاد ہے : 16 8
12 شخصیت وخدمات حضرت مولانا سید حامد میاں 21 1
13 ایک اہم اصول : 22 12
14 خاتمہ کا اعتبارہوتا ہے : 22 12
15 حضرت نے اپنی تعریف میں نظم رُکوادی : 23 12
16 ایک مجلس کا واقعہ : 23 12
17 حضرت کا باطنی مقام اور حضرت شیخ الاسلام کی شہادت : 24 12
18 سب سے کم عمری میں خلافت عطا ہوئی : 24 12
19 امام الاولیاء حضرت لاہوری کا حضرت کے بارے میں ارشاد 28 12
20 روضۂ رسول ۖسے جواب اور عالم کشف میں بشارت : 29 12
21 ہندوستان سے افغانستان کے لیے روانگی : 29 12
22 غیبی اشارہ اورلاہور میں نزول : 30 12
23 مثالی درس گاہ ..... افراد کی تیاری ..... پُر امن انقلاب : 30 12
24 رائیونڈ روڈ پر درسگاہ اورخانقاہ : 30 12
25 حضرت کا توکل علی اللہ : 31 12
26 حضرت کا اتباع سنت اورتواضع : 32 12
27 بخاری شریف اور انوارات : 33 12
28 مرید ین کی اصلاح وتربیت : 33 12
29 ہر شب شب ِقدر ہے : 34 12
30 اجلاس جمعیت .. ...... گناہ کے کام پر استغفار : 34 12
31 ہدیہ میں احتیاط : 35 12
32 حقوق میں کوتاہی پر مرید کی سرزنش : 35 12
33 واشنگ ویئر اورکے ٹی کا کپڑا ناپسند فرماتے تھے : 36 12
34 طلباء اور سیاست : 36 12
35 ایک مدرس کو تنبیہ : 37 12
36 3سیاسی موقف میں پختگی اورقرآن سے دلیل : 37 12
37 ماہِ رجب کے فضائل واحکام 40 1
38 ماہِ رجب عظمت وفضیلت والا مہینہ : 40 37
39 رجب کی پہلی رات کی فضیلت : 42 37
40 ماہِ رجب میں روزے : 44 37
41 رجب کے روزوں سے متعلق ایک اہم علمی تحقیق : 47 37
42 ٢٢ رجب کے کونڈے : 49 37
43 کونڈوں کی رسم کی شرعی حیثیت : 49 37
44 ٢٧ رجب کے منکرات اوررسمیں : 53 37
45 ٢٧رجب اورشب ِمعراج : 54 37
46 طلاق ایک ناخوشگوار ضرورت اوراُس کا شرعی طریقہ 58 1
47 صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے فیصلے وفتاوٰی : 58 46
48 گلدستہ احادیث 62 1
Flag Counter