ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2005 |
اكستان |
|
گلدستہ احادیث حضرت مولانا نعیم الدین صاحب انسان دو چیزوں کو ناپسند کرتا ہے حالانکہ وہ اس کے لیے بہتر ہیں عَنْ مَحْمُوْدِ بْنِ لَبِیْدٍ اَنَّ النَّبِیَّ ۖ قَالَ اِثْنَتَانِ یَکْرَ ھُھُمَا ابْنُ آدَمَ یَکْرَہُ الْمَوْتَ وَالْمَوْتُ خَیْر لَلِّمُؤْمِنِ مِنَ الْفِتْنَةِ وَیَکْرَہُ قِلَّةَ الْمَالِ وَقِلَّةُ الْمَالِ اَقَلُّ لِلْحِسَابِ۔( مسند احمد بحوالہ مشکٰوة ص٤٤٨) حضرت محمود بن لبید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ۖ نے فرمایا : دوچیزیں ایسی ہیں جنہیں انسان نا پسندکرتا ہے۔ ایک تو موت کو نا پسند کرتا ہے حالانکہ مومن کے لیے موت فتنہ سے بہتر ہے ، دوسرے مال ودولت کی کمی کو ناپسند کرتا ہے حالانکہ مال ودولت کی کمی حساب کی کمی کا موجب ہے۔ اس حدیث مبارک میں یہ بتلایا گیا ہے کہ انسان بتقاضائے بشریت دوچیزوںکو ناپسند کرتاہے ایک تو موت کو دوسرے مال ودولت کی کمی کو، حالانکہ یہ دونوں چیزیں اُس کے لیے بری نہیں اچھی ہیں ۔اس لیے کہ زندگی میں ہزار قسم کے خطرات ہیں ،ہو سکتا ہے انسان کفروشرک اورگمراہ کن عقائد ونظریات کا شکار ہو جائے، یہ بھی ہو سکتا ہے کہ مہلک قسم کے گناہوں میں مبتلا ہو جائے ،یہ بھی ممکن ہے کہ ظالم وجابر لوگوں کا آلۂ کار بن کر مخلوق کی ستم رسانی کا ذریعہ بن جائے، موت میں اِن سب فتنوں سے خلاصی ہے ۔ اسی طرح مال کی زیادتی سے بھی انسان کے فتنوں میں مبتلا ہو جانے کا خطرہ ہے ،اس لیے مال کا کم ہونا ہی بہتر ہے کہ ایک تو اِس طرح دنیا سے فتنوں میں پڑنے سے حفاظت ہوگی ،دوسرے آخرت میں حساب کم دینا پڑے گا۔ انسان بوڑھا ہو جاتا ہے مگر اس میں دوچیزیں جوان ہو جاتی ہیں عَنْ اَنَسٍ قَالَ النَّبِیُّ ۖ یَھْرُمُ ابْنُ آدَمَ وَیَشِبُّ مِنْہُ اثْنَانِ اَلْحِرْصُ عَلَی الْمَالِ وَالْحِرْصُ عَلَی الْعُمُرِ۔ (بخاری ومسلم بحوالہ مشکٰوة ص٤٤٩)