ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2005 |
اكستان |
|
سلسلہ نمبر١٤ ''الحامد ٹرسٹ''نزد جامعہ مدنیہ جدید رائیونڈ روڈ لاہورکی جانب سے شیخ المشائخ محدثِ کبیر حضرت اقدس مولانا سیّد حامد میاں صاحب رحمة اللہ علیہ کے بعض اہم خطوط اور مضامین کو سلسلہ وار شائع کرنے کا اہتمام کیا گیا ہے جو تاحال طبع نہیں ہوسکے جبکہ ان کی نوع بنوع خصوصیات اس بات کی متقاضی ہیں کہ افادۂ عام کی خاطر اِن کو شائع کردیا جائے۔ اسی سلسلہ میں بعض وہ مضامین بھی شائع کیے جائیں گے جو بعض جرا ئد و اخبارات میں مختلف مواقع پر شائع ہو چکے ہیں تاکہ ایک ہی لڑی میں تمام مضامین مرتب و یکجا محفوظ ہو جائیں۔(ادارہ) '' قرآن وسنت اور تواتر وتعامل '' ( نظر ثانی و عنوانات : مولانا سےّد محمود میاں صاحب ) قرآن ، سنت ، تواتر اورتعامل میں انتہائی گہر اتعلق ہے اوراِن پر ہی دین کی بنیاد قائم ہے ۔ جس طرح اگر سنت کو چھوڑ دیا جائے تو بھی دین نہیں رہتا اور جس طرح قرآن کی تفسیر سنت سے کی جاتی ہے اسی طرح قرآن وسنت دونوں کی تفسیر تواتر و تعامل کرتے ہیں ۔ اُمت مسلمہ میں اگر کسی گروہ نے حدیث کو چھوڑا ہے تو وہ گروہ گمراہ ہو گیا ہے بالکل اسی طرح جس نے تواتر سے انحراف کیا ہے تو وہ بھی راہِ حق سے ہٹ گیا ہے۔ قرآن وسنت کے باہمی ارتباط کے بارے میں قرآن حکیم میں جابجا ارشادات موجود ہیں ،ارشاد ہے : (١) وَاَنْزَلْنَا اِلَیْکَ الذِّکْرَ لِتُبَیِّنَ لِلنَّاسِ مَانُزِّلَ اِلَیْھِمْ ۔ ( سورة النحل ) '' اورہم نے تم پر یہ یاد داشت اُتاری کہ تم کھول دولوگوں کے سامنے وہ چیز جو اُن کے واسطے اُتری ہے ''۔ (٢) وَمَا اَنْزَلْنَا عَلَیْکَ الْکِتَابَ اِلَّا لِتُبَیِّنَ لَھُمُ الَّذِی اخْتَلَفُوْا فِیْہِ وَھُدًی وَّرَحْمَةً لِّقَوْمٍ یُّؤْمِنُوْنَ ۔ ( سورة النحل )