Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2005

اكستان

26 - 64
ہے کہ وہ بہت اعلی ترقی کرے گا اس لیے آپ جلد بازی اور اور اضطراب سے کام نہ لیں اوسکے اوقات ضائع نہیں ہو رہے ہیں ۔اگر بالفرض ا س شوال یا اس سال میں کوئی تعلیمی مرتبہ حاصل نہ ہو تو بلاسے۔میں تو موجودہ حالت میںاوس کے لیے تعلیمی مشغلہ چند مہینوں کے لیے مضر سمجھتا ہوں ۔آپ جو کچھ اوس پرخرچ کر رہے ہیں اوس سے مت گھبرائیے ،میرے خیال میں گزشتہ اخراجات سے اِس زمانہ کا خرچ بہت ہی بہتر اور مفید ہے ۔والسلام ننگ ِاسلاف حسین احمد غفرلہ بروز شنبہ  ١٩رمضان المبارک ١٣٦٨ھ 
	یہ حضرت مدنی رحمة اللہ علیہ کا خط ہے جو انھوں نے دادا جان رحمة اللہ علیہ کے نام لکھا اس میں وہ ان کو اپنے شیخ سے ملا رہے ہیں کہ میں محسوس کرتا ہوں کہ یہ میرے شیخ یعنی حضرت گنگوہی رحمة اللہ علیہ کے فخر کو پالیں گے تو یہ حضرت کے باطنی مقام کے بارے میں بہت بڑی شہادت ہے۔
	 اسی طرح حضرت   کاجو تعلق تھا، بہت سارے لوگوں سے تھا ۔مفتی محمود صاحب رحمة اللہ علیہ سے بہت پرانا تعلق تھا حضرت کا ۔اورحضرت مفتی صاحب رحمة اللہ علیہ بھی اس تعلق کو بہت اچھی طرح نبھاتے تھے اورقدیم سے یہ تعلق چلا آرہا ہے۔ دادا جان رحمة اللہ علیہ سے مولانا مفتی محمودصاحب رحمةاللہ علیہ مراد آباد میں تعلیم حاصل کرتے تھے اور والد صاحب رحمة اللہ علیہ کا بھی وہ تعلیم کا زمانہ تھا ۔جب حضرت مفتی صاحب دادا جان سے پڑھتے تھے تو کتابوں کی تصحیح وغیرہ کا کچھ کام فارغ وقت میں مفتی صاحب کو دادا جان رحمة اللہ علیہ دے دیا کرتے تھے۔ تو  والد صاحب  نے بتلایا تھا مجھے کہ دادا جان نے حضرت مفتی صاحب کی ڈیوٹی لگا دی تھی کہ ایک رسالہ ہے فارسی کا''نادر''اُس کا نام ہے کہ یہ تم فارغ وقت میں اِن کو پڑھا دیا کرو ۔تووہ فرماتے تھے کہ وہ مجھے مفتی صاحب نے پڑھایا ۔ میں اِن سے وہ رسالہ پڑھتا تھا۔ اس وقت حضرت مفتی صاحب بھی طالب علم تھے اورحضرت والد صاحب  بھی طالب علم تھے اس زمانے کی بات ہے ۔بہت پرا نا تعلق تھا پھر حضرت رحمة اللہ علیہ جب ١٩٥٢ء میں پاکستان تشریف لائے ہیںتو مفتی محمود صاحب  ملتان میں اس وقت تدریس کا مشغلہ شروع فرماچکے تھے ان کے علم میں آیا
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 حسبہ بل کی چند شقیں 3 2
4 درس حدیث 8 1
5 کسی کے بارے میں دعوٰی نہیں کیا جاسکتا : 9 4
6 ''حقیر '' و '' غیر حقیر '' کا پتہ مرنے کے بعد چلے گا : 10 4
7 کچھ نا کہنا ،یہ بھی جائز نہیں ہے : 10 4
8 '' قرآن وسنت اور تواتر وتعامل '' 11 1
9 قرآن پاک کی آیت میراث : 16 8
10 (٢) قرآن کریم میں ارشاد ہے : 16 8
11 (٣) حق تعالیٰ کاارشاد ہے : 16 8
12 شخصیت وخدمات حضرت مولانا سید حامد میاں 21 1
13 ایک اہم اصول : 22 12
14 خاتمہ کا اعتبارہوتا ہے : 22 12
15 حضرت نے اپنی تعریف میں نظم رُکوادی : 23 12
16 ایک مجلس کا واقعہ : 23 12
17 حضرت کا باطنی مقام اور حضرت شیخ الاسلام کی شہادت : 24 12
18 سب سے کم عمری میں خلافت عطا ہوئی : 24 12
19 امام الاولیاء حضرت لاہوری کا حضرت کے بارے میں ارشاد 28 12
20 روضۂ رسول ۖسے جواب اور عالم کشف میں بشارت : 29 12
21 ہندوستان سے افغانستان کے لیے روانگی : 29 12
22 غیبی اشارہ اورلاہور میں نزول : 30 12
23 مثالی درس گاہ ..... افراد کی تیاری ..... پُر امن انقلاب : 30 12
24 رائیونڈ روڈ پر درسگاہ اورخانقاہ : 30 12
25 حضرت کا توکل علی اللہ : 31 12
26 حضرت کا اتباع سنت اورتواضع : 32 12
27 بخاری شریف اور انوارات : 33 12
28 مرید ین کی اصلاح وتربیت : 33 12
29 ہر شب شب ِقدر ہے : 34 12
30 اجلاس جمعیت .. ...... گناہ کے کام پر استغفار : 34 12
31 ہدیہ میں احتیاط : 35 12
32 حقوق میں کوتاہی پر مرید کی سرزنش : 35 12
33 واشنگ ویئر اورکے ٹی کا کپڑا ناپسند فرماتے تھے : 36 12
34 طلباء اور سیاست : 36 12
35 ایک مدرس کو تنبیہ : 37 12
36 3سیاسی موقف میں پختگی اورقرآن سے دلیل : 37 12
37 ماہِ رجب کے فضائل واحکام 40 1
38 ماہِ رجب عظمت وفضیلت والا مہینہ : 40 37
39 رجب کی پہلی رات کی فضیلت : 42 37
40 ماہِ رجب میں روزے : 44 37
41 رجب کے روزوں سے متعلق ایک اہم علمی تحقیق : 47 37
42 ٢٢ رجب کے کونڈے : 49 37
43 کونڈوں کی رسم کی شرعی حیثیت : 49 37
44 ٢٧ رجب کے منکرات اوررسمیں : 53 37
45 ٢٧رجب اورشب ِمعراج : 54 37
46 طلاق ایک ناخوشگوار ضرورت اوراُس کا شرعی طریقہ 58 1
47 صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے فیصلے وفتاوٰی : 58 46
48 گلدستہ احادیث 62 1
Flag Counter