ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2005 |
اكستان |
|
اسی لیے مدینہ منورہ میں تشریف لانے کے بعد نماز جیسی عظیم عبادت رسول اللہ ۖ کے عمل اورحکم کی بناء پر بیت المقدس کی طرف رُخ کرکے سترہ ماہ تک پڑھی جاتی رہی جیسا کہ اس آیت مبارکہ میں ذکر فرمایا گیا ہے کہ وَمَاجَعَلْنَا الْقِبْلَةَ الَّتِیْ کُنْتَ عَلَیْھَآ اِلَّا لِنَعْلَمَ مَنْ یَّتَّبِعُ الرَّسُوْلَ مِمَّنْ یَّنْقَلِبُ عَلٰی عَقِبَیْہِ ( سورة البقرہ) اورہم نے وہ قبلہ جس پر تم پہلے تھے محض اس لیے مقرر کیا تھا کہ معلوم کریں کہ کون رسول کا تابع رہے۔ ارشاد ربّانی ہے : (٩) وَاَطِیْعُوا اللّٰہَ وَاَطِیْعُوا الرَّسُوْلَ وَاحْذَرُوْا ۔ ( سورة المائدہ) '' اور اللہ تعالیٰ کا حکم مانو اور رسول کا حکم مانو اور (نافرمانی سے) بچتے رہو''۔ ارشاد ہوا : (١٠) یَأ مُرُھُمْ بِالْمَعْرُوْفِ وَیَنْھَاھُمْ عَنِ الْمُنْکَرِ وَیَحِلُّ لَھُمُ الطَّیِّبَاتِ وَیُحَرِّمُ عَلَیْھِمُ الْخَبَآئِثَ وَ یَضَعُ عَنْھُمْ اِصْرَھُمْ وَالْاَغْلَالَ الَّتِیْ کَانَتْ عَلَیْھِمْ ۔ (سورة الاعراف) ''وہ اُن کو نیک کام کا حکم کرتا ہے اور بُرے کام سے منع کرتا ہے اورحلال کرتاہے اُن کے لیے سب پاک چیزیں اورحرام کرتا ہے اُن پر ناپاک چیزیں ،اوراُتارتا ہے اُن پر اُن کے بوجھ اور وہ قیدیں جو اُن پر تھیں''۔ (١١) وَمَا کَانَ لِمُؤْمِنٍ وَلاَ مُؤْ مِنَةٍ اِذَا قَضَی اللّٰہُ وَرَسُوْلُہ اَنْ یَّکُوْنَ لَھُمُ الْخِیَرَةُ مِنْ اَمْرِھِمْ وَمَنْ یَّعْصِ اللّٰہَ وَرَسُوْلَہ فَقَدْ ضَلَّ ضَلَالاً مُّبِیْنًا (سورةالاحزاب) '' اور کسی ایماندار مرد اور ایماندار عورت کا کام نہیں کہ جب مقرر کردے اللہ اور اُس کا رسول کوئی کام کہ اُن کو اپنے کام کا اختیاررہے اورجس نے اللہ کی اوراُس کے رسول کی نافرمانی کی تو وہ راہ سے کھلم کھلا بھٹک گیا''۔ اِن آیات ِمبارکہ میں رسول اللہ ۖ کے حکم ، آپ کے ارشادات اورآپ کا فیصلہ ماننے کا حکم دیا گیا ہے اوریہ کہ