Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2005

اكستان

37 - 64
	(ii)  سائنس اورٹیکنالوجی نے اتنی ترقی کرلی ہے کہ کسی میت کے اعضاء بڑی شائستگی کے ساتھ نکالے جاتے ہیںاور ضرورتمند کولگائے جاتے ہیں ۔ اہانت اوربے اکرامی اور ایذاء کا تصور نہیں ہوتا۔
	اورحضرت مولانا مفتی کفایت اللہ رحمہ اللہ لکھتے ہیں  : 
''یہ شبہہ کہ انسان کے اجزاء کا استعمال ناجائز ہے اِس لیے وارد نہ ہونا چاہیے کہ استعمال کی جو صورت کہ مستلزم اہانت ہو وہ ناجائز ہے۔ اورجس میں اہانت نہ ہوتو بضرورت وہ استعمال بھی ناجائز نہیں'' ۔( کفایت المفتی ص ١٣١ج٩)
	(iii)  طب کی ترقی کی وجہ سے اب ضرورت بھی زیادہ ہوگئی ہے۔
مذکورہ بالاقول پر ہونے والے چند اعتراضات اوراُن کا جواب  :
	مذکورہ بالا عبارتوں میں حالت ِاضطرار میں مردہ آدمی کا گوشت کھانے کی اجازت دی گئی ہے، علاج کے طورپر انسانی اعضاء کے استعمال کی نہیں ۔اس لیے بعض حضرات نے اس پر چند اعتراض کیے ہیں ۔ ذیل میںہم اُن اعتراضات کو بھی اوراُن کے جواب کو بھی ذکر کرتے ہیں۔ 
	1۔  جان بچانے کے لیے حرام تک کھانا واجب ہے جبکہ علاج معالجہ بذاتِ خود واجب نہیں ہے بلکہ محض  مستحب ومسنون ہے ۔ 
	اِس کا جواب یہ ہے کہ اگرچہ علاج کرنا واجب نہیں ہے لیکن علاج کرنا ہوتو حلال علاج نہ ہونے کی صورت میں حرام کے استعمال کی اجازت ہے۔ 
	2۔  ممکن ہے کہ جن فقہاء نے انسانی میت کے گوشت کو کھانے کی اجازت دی ہے اُس کی وجہ سے اُن کے نزدیک اضطراراورکھانے کے وجوب کا مجموعہ ہو۔ اِس صورت میں اِس پر علاج معالجہ کو قیاس نہیں کیا جاسکتا۔ 
	اِس کا جواب یہ ہے کہ انسانی میت کا گوشت بھی عام حالت میں حرام ہے اوراس کے مباح وحلال ہونے کی علت صرف اضطرار ہے جیسا کہ قرآن پاک میں ذکر ہے  الا ما اضطررتم الیہ  (مگر جبکہ تم اس کی
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 10 1
4 سب گمراہ ہیں : 10 3
5 سب محتاج ہیں : 10 3
6 سب گناہگار ہیں : 11 3
7 اگر سب نیک ہو جائیں : 11 3
8 اگر سب بُرے ہو جائیں گے : 12 3
9 عقل محدود ہے : 12 3
10 اللہ تعالیٰ سخی ہیں : 13 3
11 ایک اشکال کا جواب : 14 3
12 قرآن پاک سے تعلق اور اُس کی برکا ت 15 1
13 انسانی اعضاء کی پیوند کاری 25 1
14 عدم جوازکے دلائل : 25 13
15 -i خود کشی حرام ہے : 25 13
16 -iiکسی عضو کا بگاڑ نا بھی حرام ہے : 26 13
17 1۔ زندہ ومردہ کے اعضاء لینے کا جواز : 29 13
18 مذکورہ بالا دلیل کا جواب : 30 13
19 ۔ صرف میت کے اعضاء لینے کا جواز : 35 13
20 دلیل : 35 13
21 زندہ آدمی کے اعضاء لینے کی اجازت نہیں : 36 13
22 اولاد کی اہمیت اوراُس کے فضائل 40 1
23 جو اولاد مرجائے اُس کا مرجانا ہی بہتر تھا : 40 22
24 چھوٹے بچوں کی موت ہوجانے کی حکمتیں : 40 22
25 چھوٹی اولاد کے مرجانے کے فضائل : 42 22
26 ایک بزرگ کی حکایت : 43 22
27 ایک حدیث پاک کا مفہوم : 43 22
28 بڑی اولاد کے مرجانے کی فضیلت : 44 22
29 صبروتسلی کا ایک اورمضمون : 45 22
30 حضرت اُم سلیم کا واقعہ اورصبروتسلی کا مضمون : 45 22
31 گلدستۂ احادیث 47 1
32 چالیس دِن نماز پر دوپروانے 47 31
33 طلاق ایک ناخوشگوار ضرورت اوراُس کا شرعی طریقہ 49 1
34 نافرمان عورتوں کی اصلاح و تربیت کی پہلی تدبیر : 53 33
35 اصلاح وتربیت کی دوسری تدبیر : 53 33
36 اصلاح وتربیت کی تیسری تدبیر 54 33
37 اصلاح وتدبیر کی آخری کوشش : 54 33
38 مجبوری کی صورت میں طلاق کا اقدام اوراُس کا دستورالعمل 55 33
39 دُعائوں کے فضائل وترغیب میں رسول ۖ کے ارشادات 57 1
40 خوشحالی میں دُعا ء کا حکم : 57 39
41 بلائوں کا دفاع دُعاء سے کرو : 57 39
42 دُعاء کا مقابلہ مصائب سے : 57 39
43 ہرچیز کی دُعاء کاحکم : 58 39
44 مؤمن کی دُعا ء پر فرشتوں کا آمین کہنا : 58 39
45 غائبانہ دُعا ء : 58 39
46 دُعاء پر اللہ تعالیٰ کا لبیک کہنا : 59 39
47 اوّلاً اپنے لیے دُعا ء کرنا : 59 39
48 اپنے لیے دعاء کی فضیلت : 59 39
49 درازی عمر کی دُعاء : 60 39
50 جنت الفردوس کی دُعاء : 60 39
51 دُعاء کرنے والے پر جنت کے دروازے کھل گئے : 60 39
52 یاد گارِ اسلاف 61 1
53 دینی مسائل 63 1
54 ( بیمار کی نماز کا بیان ) 63 53
55 مریض کے لیے امامت واقتداء کے چند مسائل : 63 53
Flag Counter