Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2005

اكستان

34 - 64
	(ii)  حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کا ایک مصحف پر لوگوں کو جمع کرنا۔ 
	(iii)  حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا مفتوحہ اراضی کو اُن کے سابقہ مالکان کی ملکیت میں برقرار رکھنا اور اُن سے خراج وصول کرنا تاکہ خراج سے آئندہ آنے والی نسلیں بھی فائدہ اُٹھائیں۔
	تنبیہ  :  اُوپر ذکر کی ہوئی مثالیں یعنی مسلمان فوج کا مسلمان قیدیوں کو قتل کرنا اور میت کا پیٹ چاک کرنا اوراُن کے بارے میں اگر یہ کہا جائے کہ اِن میں ذکر کردہ حکم تو بہر حال متفقہ ہیں پھراِن کو مصالح مرسلہ کی مثال نہ ماننے سے کیا فرق پڑتا ہے۔
	اس کے جواب میں ہم کہتے ہیں کہ یہ مسائل واحکام توواقعی متفقہ ہیں لیکن اِن کی وجہ مصالح مرسلہ ہونا نہیں بلکہ کچھ اورضابطے ہیں اوراُن کو مصالح مرسلہ نہ ماننے سے یہ فرق پڑتا ہے کہ انسانی اعضاء کی پیوندکاری میں بھی چونکہ کسی زندہ یا مردہ انسان کے اعضاء نکالے جاتے ہیں جس میں اُس انسان کے اکرام واحترام کی مخالفت ہے لہٰذا انسانی اعضاء کی پیوند کاری کا مسئلہ بھی مرسلہ کے تحت نہیں آتا اورجائز نہیں بنتا ۔ البتہ مذکورہ بالا مثالوں کے جواز کی وجوہات اورہیں ،جو یہ ہیں  :
	کا فر فوج جب مسلمان قیدیوں کو اپنی ڈھال بنالے تو چونکہ کافروں سے جہاد کرنا اور لڑائی کرنا فرض ہے جو اُسی وقت ہو سکتا ہے جب مسلمان قیدیوں کو نظر اندازکردیا جائے جس کی صورت یہ ہے کہ مسلمان فوج خاص  مسلمان قیدیوں کو قتل کرنے کا ارادہ نہ کرے بلکہ کافروں کو قتل کرنے کی نیت سے حملہ کرے اگرچہ اِس کی لپیٹ میں مسلمان قیدی بھی آجائیں ۔ غرض اس کو اگر مصالح مرسلہ کی مثال بنائیں تو حقیقت یہ ہوگی کہ بہت سے مسلمانوں کی خاطر چند ایک مسلمانوں کو قصداً قتل کرنا جائز ہے جبکہ دوسری وجہ سے اِس کی حقیقت یہ ہوگی کہ جہاد کو جاری رکھنا فرض ہے جو مذکورہ حالت میں اُسی وقت ہو سکتا ہے جب مسلمان کا فروں پر حملہ کا قصد رکھیں اگرچہ مسلمان قیدی اس کی لپیٹ میں آکر ہلاک ہو جائیں، مسلمان قیدیوں کو قتل کرنے کا قصد نہ ہو۔ 
	جنین کی خاطر حاملہ میت کا پیٹ چاک کرنا اوردوسرے کے مال کی خاطرمیت کے پیٹ کو چاک کرنے کی وجہ یہ ہے کہ میت کے ساتھ دوسرے کا حق وابستہ ہوا ہے اورحقدار کو اُس کا حق دلانا ایک شرعی ضابطہ ہے۔ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 10 1
4 سب گمراہ ہیں : 10 3
5 سب محتاج ہیں : 10 3
6 سب گناہگار ہیں : 11 3
7 اگر سب نیک ہو جائیں : 11 3
8 اگر سب بُرے ہو جائیں گے : 12 3
9 عقل محدود ہے : 12 3
10 اللہ تعالیٰ سخی ہیں : 13 3
11 ایک اشکال کا جواب : 14 3
12 قرآن پاک سے تعلق اور اُس کی برکا ت 15 1
13 انسانی اعضاء کی پیوند کاری 25 1
14 عدم جوازکے دلائل : 25 13
15 -i خود کشی حرام ہے : 25 13
16 -iiکسی عضو کا بگاڑ نا بھی حرام ہے : 26 13
17 1۔ زندہ ومردہ کے اعضاء لینے کا جواز : 29 13
18 مذکورہ بالا دلیل کا جواب : 30 13
19 ۔ صرف میت کے اعضاء لینے کا جواز : 35 13
20 دلیل : 35 13
21 زندہ آدمی کے اعضاء لینے کی اجازت نہیں : 36 13
22 اولاد کی اہمیت اوراُس کے فضائل 40 1
23 جو اولاد مرجائے اُس کا مرجانا ہی بہتر تھا : 40 22
24 چھوٹے بچوں کی موت ہوجانے کی حکمتیں : 40 22
25 چھوٹی اولاد کے مرجانے کے فضائل : 42 22
26 ایک بزرگ کی حکایت : 43 22
27 ایک حدیث پاک کا مفہوم : 43 22
28 بڑی اولاد کے مرجانے کی فضیلت : 44 22
29 صبروتسلی کا ایک اورمضمون : 45 22
30 حضرت اُم سلیم کا واقعہ اورصبروتسلی کا مضمون : 45 22
31 گلدستۂ احادیث 47 1
32 چالیس دِن نماز پر دوپروانے 47 31
33 طلاق ایک ناخوشگوار ضرورت اوراُس کا شرعی طریقہ 49 1
34 نافرمان عورتوں کی اصلاح و تربیت کی پہلی تدبیر : 53 33
35 اصلاح وتربیت کی دوسری تدبیر : 53 33
36 اصلاح وتربیت کی تیسری تدبیر 54 33
37 اصلاح وتدبیر کی آخری کوشش : 54 33
38 مجبوری کی صورت میں طلاق کا اقدام اوراُس کا دستورالعمل 55 33
39 دُعائوں کے فضائل وترغیب میں رسول ۖ کے ارشادات 57 1
40 خوشحالی میں دُعا ء کا حکم : 57 39
41 بلائوں کا دفاع دُعاء سے کرو : 57 39
42 دُعاء کا مقابلہ مصائب سے : 57 39
43 ہرچیز کی دُعاء کاحکم : 58 39
44 مؤمن کی دُعا ء پر فرشتوں کا آمین کہنا : 58 39
45 غائبانہ دُعا ء : 58 39
46 دُعاء پر اللہ تعالیٰ کا لبیک کہنا : 59 39
47 اوّلاً اپنے لیے دُعا ء کرنا : 59 39
48 اپنے لیے دعاء کی فضیلت : 59 39
49 درازی عمر کی دُعاء : 60 39
50 جنت الفردوس کی دُعاء : 60 39
51 دُعاء کرنے والے پر جنت کے دروازے کھل گئے : 60 39
52 یاد گارِ اسلاف 61 1
53 دینی مسائل 63 1
54 ( بیمار کی نماز کا بیان ) 63 53
55 مریض کے لیے امامت واقتداء کے چند مسائل : 63 53
Flag Counter