Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2005

اكستان

28 - 64
جُیُوْشَہ قَالَ......لَا تُمَثِّلُوْا۔ (احمد)
'' حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ  ۖ  جب اپنے لشکر روانہ کرتے تھے تو اُن کو یہ (بھی) فرماتے تھے کہ (لاش کا ) مثلہ نہ کرنا(کہ اُس کے ناک ،کان یا دیگر اعضاء کاٹنے لگو)۔
-ii  قَالَ رَسولُ اللّٰہِ  صَلَّی اللّٰہُ عَلَےْہِ وَسَلَّمَ کَسْرُ عَظْمِ الْمَیِّتِ کَکَسْرِ عَظْمِ الْحَیِّ ۔ (ابوداؤد)
رسول اللہ  ۖنے فرمایا مردہ کی ہڈی توڑنا ایسے ہی ہے جیسے زندہ کی ہڈی توڑنا''۔ 
	پیوند کاری کے لیے مردہ جسم سے اعضاء نکالنا اُس کے اکرام کے خلاف بھی ہے اوراِس میں مثلہ بھی ہے جو ناجائز ہے ۔ 
-3کسی دوسرے انسان کے اجزاء کا استعمال جائز نہیں ۔ 
-i عَنِ ابْنِ عُمَرَ اَنَّ النَّبیَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَےْہِ وَسَلَّمَ قَالَ لَعَنَ اللّٰہُ الْوَاصِلَةَ وَالْمُسْتَوْصِلَةَ ۔ (بخاری ومسلم)
'' حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ  ۖ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے کسی دوسرے انسان کے بال لگانے والی پر اور لگوانے والی پر لعنت فرمائی ہے ''۔ 
	انسانی اعضاء کی پیوند کاری کو ناجائز سمجھنے والے کہتے ہیں کہ پیوند کاری میں مذکورہ بالا تینوں ہی باتوں کی مخالفت پائی جاتی ہے ۔ 
	(i)  معطی کا عضو مثلاً آنکھ یا گردہ نکالا جائے گا تو جسمانی ہیئت بگڑے گی ۔ 
	(ii)  اس میں جسمِ انسانی کی بے اکرامی بھی ہے اوراس کا مثلہ بھی ہے ۔ 
	(iii)  دوسرے کے بالوں کی پیوند کاری پر لعنت ہوئی ہے ۔بال جسم کا ایک عضو ہے اور قرنیہ ، گردے ، جگر اوردِل وغیرہ بھی جسم کے اعضاء ہیں ۔ایک کی پیوند کاری میں لعنت کی وجہ صرف یہ بنتی ہے کہ دوسرے کے عضو کا
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 10 1
4 سب گمراہ ہیں : 10 3
5 سب محتاج ہیں : 10 3
6 سب گناہگار ہیں : 11 3
7 اگر سب نیک ہو جائیں : 11 3
8 اگر سب بُرے ہو جائیں گے : 12 3
9 عقل محدود ہے : 12 3
10 اللہ تعالیٰ سخی ہیں : 13 3
11 ایک اشکال کا جواب : 14 3
12 قرآن پاک سے تعلق اور اُس کی برکا ت 15 1
13 انسانی اعضاء کی پیوند کاری 25 1
14 عدم جوازکے دلائل : 25 13
15 -i خود کشی حرام ہے : 25 13
16 -iiکسی عضو کا بگاڑ نا بھی حرام ہے : 26 13
17 1۔ زندہ ومردہ کے اعضاء لینے کا جواز : 29 13
18 مذکورہ بالا دلیل کا جواب : 30 13
19 ۔ صرف میت کے اعضاء لینے کا جواز : 35 13
20 دلیل : 35 13
21 زندہ آدمی کے اعضاء لینے کی اجازت نہیں : 36 13
22 اولاد کی اہمیت اوراُس کے فضائل 40 1
23 جو اولاد مرجائے اُس کا مرجانا ہی بہتر تھا : 40 22
24 چھوٹے بچوں کی موت ہوجانے کی حکمتیں : 40 22
25 چھوٹی اولاد کے مرجانے کے فضائل : 42 22
26 ایک بزرگ کی حکایت : 43 22
27 ایک حدیث پاک کا مفہوم : 43 22
28 بڑی اولاد کے مرجانے کی فضیلت : 44 22
29 صبروتسلی کا ایک اورمضمون : 45 22
30 حضرت اُم سلیم کا واقعہ اورصبروتسلی کا مضمون : 45 22
31 گلدستۂ احادیث 47 1
32 چالیس دِن نماز پر دوپروانے 47 31
33 طلاق ایک ناخوشگوار ضرورت اوراُس کا شرعی طریقہ 49 1
34 نافرمان عورتوں کی اصلاح و تربیت کی پہلی تدبیر : 53 33
35 اصلاح وتربیت کی دوسری تدبیر : 53 33
36 اصلاح وتربیت کی تیسری تدبیر 54 33
37 اصلاح وتدبیر کی آخری کوشش : 54 33
38 مجبوری کی صورت میں طلاق کا اقدام اوراُس کا دستورالعمل 55 33
39 دُعائوں کے فضائل وترغیب میں رسول ۖ کے ارشادات 57 1
40 خوشحالی میں دُعا ء کا حکم : 57 39
41 بلائوں کا دفاع دُعاء سے کرو : 57 39
42 دُعاء کا مقابلہ مصائب سے : 57 39
43 ہرچیز کی دُعاء کاحکم : 58 39
44 مؤمن کی دُعا ء پر فرشتوں کا آمین کہنا : 58 39
45 غائبانہ دُعا ء : 58 39
46 دُعاء پر اللہ تعالیٰ کا لبیک کہنا : 59 39
47 اوّلاً اپنے لیے دُعا ء کرنا : 59 39
48 اپنے لیے دعاء کی فضیلت : 59 39
49 درازی عمر کی دُعاء : 60 39
50 جنت الفردوس کی دُعاء : 60 39
51 دُعاء کرنے والے پر جنت کے دروازے کھل گئے : 60 39
52 یاد گارِ اسلاف 61 1
53 دینی مسائل 63 1
54 ( بیمار کی نماز کا بیان ) 63 53
55 مریض کے لیے امامت واقتداء کے چند مسائل : 63 53
Flag Counter