ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2005 |
اكستان |
|
بن الخطاب یرزق کل واحد منہم خمسة عشرکل شہر تو حضرت عمر رضی اللہ عنہ ہرایک کو ہر مہینہ پندرہ درہم دیتے تھے۔ (ابن ابی شیبہ ص٩٧ج ٥ ۔سنن الکبرٰی للبیہقی ص١٢٤ج ٦ ) (4) حضرت خالد حذاء رحمہ اللہ نے حضرت ابو قلابہ سے اُستاذ کی اُجرت کے متعلق پوچھا فلم یربہ بأسًا تو ابو قلابہ نے اس میں کوئی حرج نہیں سمجھا (ابن ابی شیبہ ص٩٧ ج٥) (5) حضرت طائوس اُستاذ کے لیے بغیر اُجرت کی شرط لگانے کے کچھ دیئے جانے میں کوئی حرج نہیںسمجھتے تھے۔ (ابن ابی شیبہ ص٩٧ ج٥) (6) امام عامر شعبی تابعی شرط لگائے بغیر کچھ ملنے پر اُستاذ کے لینے میں حرج نہیں سمجھتے تھے (ابن ابی شیبہ ص٩٧ ج٥) (7) حضرت عطاء رحمہ اللہ کا بھی یہی فتوٰی ہے۔ (8) حضرت مجاہد اور سعید بن جبیر رحمہمااللہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت کرتے ہیں کہ قرآن مجید خریدنا جائز ہے ۔ (ابن ابی شیبہ ص٣١ ج٥ ) (9) امام حکم اورحضرت حسن بصری رحمہما اللہ بھی قرآن مجید خریدنا جائز کہتے ہیں۔ (10) حضرت ابو العالیہ اور امام شعبی اورحسن بصری فرماتے ہیں کہ قرآن مجید بیچنا جائز ہے ۔ (11) امام جعفر صا دق اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ قرآن مجید کی لکھائی کی اُجرت دینا جائز ہے ۔(ابن ابی شیبہ ص٣٢ ج ٥ ) (12) امام محمد بن سیرین فرماتے ہیں (اسلامی عدالت کے ) قاضی کے لیے جائز ہے کہ وہ بیت المال سے خرچ لے '' ۔(ابن ابی شیبہ ص٢١١ج ٥) (13) مصنف عبدالرزاق میں اور عسکری کی کتاب الاوائل میں اور علامہ سیوطی رحمہ اللہ کی تاریخ الخلفاء (ص١١٦) میں ہے ،اول من رزق المؤذنین عثمان رضی اللّٰہ عنہ حضرت عثمان وہ پہلے خلیفہ ہیںجنہوں نے باقاعدہ مؤذنوں کو تنخواہ دینا شروع کیا۔ (کشف النقاب عمایقولہ الترمذی وفی الباب ص ١٨ ج٤ ) (14) علامہ شبلی نعمانی علامہ ابن جوزی کی سیرة العمر ین سے نقل کرتے ہیں کہ حضرت عمر اور عثمان مؤذنوں اوراماموں کو تنخواہیں دیا کرتے تھے ''کانا یرزقان المؤذنین والائمة ' '(الفاروق ص٤٥٥)