ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2005 |
اكستان |
|
کراسکتاہے مگر ذبح کے وقت خود بھی حاضر رہنا افضل ہے۔ مسئلہ : قربانی کی نیت صرف دل سے کرنا کافی ہے زبان سے کہنا ضرور ی نہیں ۔البتہ ذبح کرنے کے وقت بِسْمِ اللّٰہِ اَللّٰہُ اَکْبَرْ کہنا ضروری ہے ۔ سنت ہے کہ جب جانور ذبح کرنے کے لیے رُوبقبلہ لٹائے تو یہ دعا پڑھے : ''اِنِّیْ وَجَّھْتُ وَجْھِیَ لِلَّذِیْ فَطَرَالسَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضَ حَنِیْفًا وَّمَا اَنَا مِنَ الْمُشْرِکِیْنَ ۔ اِنَّ صَلَا تِیْ وَنُسُکِیْ وَمَحْیَایَ وَمَمَاتِیْ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ لَا شَرِیْکَ لَہ وَبِذَالِکَ اُمِرْتُ وَاَنَا مِنَ الْمُسْلِمِیْنَ اَللّٰھُمَّ مِنْکَ وَلَکَ ۔ اور ذبح کرنے کے بعد یہ دعاپڑھے : اَللّٰھُمَّ تَقَبَّلْہُ مِنِّیْ کَمَا تَقَبَّلْتَ مِنْ حَبِیْبِکَ مُحَمَّدٍ وَّخَلِیْلِکَ اِبْرَاہِیْمَ عَلَیْھِمُ الصَّلٰوةُ وَ السَّلَامُ ۔ آداب ِقربانی : مسئلہ : قربانی کے جانور کوچند روز پہلے سے پالنا افضل ہے۔ مسئلہ : قربانی کے جانور کا دودھ نکالنا یااُس کے بال کاٹناجائز نہیں ۔اگر کسی نے ایسا کرلیا تو دودھ اوربال یا اُن کی قیمت کا صدقہ کرنا واجب ہے۔ (بدائع) مسئلہ : قربانی سے پہلے چھری کو خوب تیز کرلے اورایک جانور کو دوسرے جانور کے سامنے ذبح نہ کرے اورذبح کے بعد کھال اُتارنے اور گوشت کے ٹکڑے کرنے میں جلدی نہ کرے جب تک کہ پوری طرح جانور ٹھنڈا نہ ہو جائے۔ (بدائع) قربانی کے متفرق مسائل : مسئلہ : عید کی نماز سے پہلے قربانی کرنا جائز نہیں لیکن جس شہر میں کئی جگہ نماز عید ہوتی ہو تو شہر میں کسی ایک جگہ بھی نماز عید ہو گئی تو پورے شہر میں قربانی جائز ہو جاتی ہے ۔ (بدائع ) مسئلہ : قربانی کے جانور کے اگر ذبح سے پہلے بچہ پیدا ہو گیا یا ذبح کے وقت اُس کے پیٹ سے زندہ بچہ نکل آیا تو اُس کو بھی ذبح کردیناچاہیے۔ (بدائع)