ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2005 |
اكستان |
|
حرف آغاز نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم امابعد ! ماہِ نومبر کی ١٩ تاریخ کو روز نامہ نوائے وقت کے صفحہ نمبر چار پر مشہور کالم نویس جناب عطاء الرحمن صاحب کا ایک تجزیہ بعنوان ''خدا کرے یہ جھوٹ ہو!'' شائع ہوا ہے ،ہر مسلمان کی طرح ہمیں بھی اس کو پڑھ کر تشویش ہوئی اور بے اختیار ہماری زبان سے بھی یہی نکلا کہ خدا کرے یہ جھوٹ ہو۔ اس کالم کی اشاعت کو اتنے دن گزر گئے مگر تاحال حکومت کی جانب سے نفی یا اثبات میں کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔ہم مناسب خیال کرتے ہیں کہ اس پر اپنی طرف سے مزید کچھ تحریر نہ کریں اور من وعن اِس کوقارئین کرام کی خدمت میں پیش کردیں۔(مدیر) خدا کرے یہ جھوٹ ہو! میں اِس خبر یا الزام پر کسی بھی حوالے سے یقین کرنے کے لیے تیار نہیں ہوں۔مشرف حکومت کے آئینی و جمہوری جواز کے بارے میں اپنے تحفظات کو کبھی چھپا کر نہیں رکھا ۔اس کی پالیسیوں پر سخت تنقید میں پیچھے نہیں رہا۔ اس پر میری تحریروں کا لفظ لفظ گواہ ہے ۔اس کے باوجود مجھے گمان ہے کہ جس خبر یا الزام کا بادلِ نخواستہ ذکر کرنے جا رہا ہوں وہ غلط اور بے بنیاد ہوگی۔جنرل مشرف پاکستان کی عزیز ترین متاع یعنی ہماری ایٹمی تنصیبات کے بارے میںاِس حد تک آگے جانے یا دبائو قبول کرنے کے لیے کبھی تیار نہ ہوئے ہوں گے۔