Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2005

اكستان

11 - 64
آپ نے یہ بھی فرمایا کہ اگر لوگ کسی راستے چلیں اورانصار ایک راستے چلیں تومیں انصار کی وادی میں چلوں گا یہ بھی فرمایا کہ اگر ہجرت کی فضیلت نہ ہوتی تو میں خود کو انصار ہی شمار کرتا ، انصارمیں شمار کرلیتا۔
حضرات ِانصار کے کارنامے  :
	یہاں ارشاد فرمارہے ہیں کہ انھوں نے معمولی کام نہیں کیے بلکہ ایسا حال ہے کہ قَدْ قَضَوُا الَّذِیْ عَلَیْھِمْ وَبَقِیَ الَّذِیْ لَھُمْ جوان کے ذمہ فرائض تھے اللہ کی طرف سے اسلام کی طرف سے وہ انھوں نے پورے کردئیے ادا کردئیے اور جواُن کاحق اُن کے جواب میں ہوگا یا ہو نا چاہیے تووہ باقی ہے ،فرمایا  فَاقْبَلُوْا مِنْ مُحْسِنِھِمْ وَتَجَاوَزُوْا عَنْ مُسِیْئِھِمْ ان میں جو اچھائی کرے اُس کو تم قبول کرواُس سے خوش ہو اُسے اچھائی پر محمول کرے سچائی پر محمول کرے اور جو اِن میں سے غلطی کربیٹھے تو  تَجَاوَزُوْا عَنْ مُسِیْئِھِمْ   ١   اُس کو معاف کردو چھوڑد و، یہ جناب رسول اللہ  ۖ نے گویا وصیت فرمائی ۔ 
پیشینگوئی  :
	حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ اسی مجلس میں یہ جملے بھی فرمائے اِنَّ النَّاسَ یَکْثُرُوْنَ  وَیَقِلُّ الْاَنْصَارُ لوگوںکی تعداد بڑھ جائے گی اور انصار کم ہوتے چلے جائیں گے، ایسا قدرت کی طرف سے ہوگا حَتّٰی یَکُوْنَ فِی النَّاسِ بِمَنْزِلَةِ الْمِلْحِ فِی الطَّعَامِ  لوگوں میں ایسی حالت ہوجائے گی جیسے کہ کھانے میں نمک ، کھانے میں نمک بہت تھوڑا ساہوتا ہے تو اس طرح یہ تھوڑے سے رہ گئے۔ 
 ایک اور ہدایت  : 
	فَمَنْ وَلِیَ مِنْکُمْ شَیْأً یَضُرُّفِیْہِ قَوْماً وَیَنْفَعُ فِیْہِ آخَرِیْنَ اگرتم میں سے کوئی آدمی بھی حکومت پر آئے اور ایسی طاقت اُسے حاصل ہو کہ وہ کسی کو نفع اور نقصان پہنچا سکے تو یہ خیال رکھے فَاقْبَلُوْا مِنْ مُّحْسِنِھِمْ وَتَجَاوَزُوْا عَنْ مُّسِیْئِھِمْ   اُسے چاہیے کہ وہ اُن میں جو ا چھے ہیں جو اچھائی کرے اِن میں سے وہ قبول کرے، مانے اُس اچھائی کو اور جو غلطی ہوجائے اُس کو چھوڑ دے درگزر کرے۔ ایک دفعہ آتا ہے کہ آقائے نامدار  ۖ نے دعا فرمائی اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِلاَ نْصَارِ وَلِاَبْنَآئِ الْاَنْصَارِ وَابْنَآئِ اَبْنَآئِ الْاَنْصَارِ خداوندکریم انصارکی مغفرت فرما اِن کی اولاد کی مغفرت فرما، تابعین ہو گئے اور  وَابْنَاْئِ اَبْنَآئِ الْاَنْصَارِ  ٢  یہ تبع تابعین بھی ہیں تابعین 
   ١   مشکٰوة  ج  ٢  ص  ٥٧٧   ٢    ایضاً 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 9 1
4 نبی علیہ السلام کی علالت اورحضراتِ انصارپراس کااثر: 9 3
5 حضراتِ انصار کے حق میں وصیّت : 10 3
6 نبی علیہ السلام کے جملے اور حضراتِ انصار کے جوابی جملے : 10 3
7 حضرات ِانصار کے کارنامے : 11 3
8 پیشینگوئی : 11 3
9 ایک اور ہدایت : 11 3
10 وفیات 12 1
11 احکام عیدا لاضحٰی وقربانی 13 1
12 عشرہ ذی الحجہ کے فضائل : 13 11
13 تکبیرِ تشریق : 13 11
14 نمازِ عید : 13 11
15 قربانی : 14 11
16 قربانی کس پر واجب ہوتی ہے ؟ : 14 11
18 قربانی کے دن : 15 11
19 قربانی کے بدلہ میں صدقہ وخیرات : 15 11
20 قربانی کا وقت : 15 11
21 قربانی کے جانور : 16 11
22 قربانی کا مسنون طریقہ : 16 11
23 آداب ِقربانی : 17 11
24 قربانی کے متفرق مسائل : 17 11
25 قربانی کا گوشت : 18 11
26 پردہ کا حکم قرآن پاک میں 19 1
27 اجماع کی قوت : 20 26
28 اور پردہ کھینچ دیا ۔ 21 26
29 حج : اجتماعی بندگی کی علامت 24 1
30 بقیہ : پردہ کا حکم قرآن پاک 27 26
31 دینی اُمور پر اُجرت 28 1
32 قربانی کے مسائل 33 1
33 قربانی کس پر واجب ہے : 33 32
34 (2)قربانی مقیم پر واجب ہوتی ہے مسافر پر نہیں : 33 32
35 قربانی کا وقت : 34 32
36 قربانی کے جانور : 35 32
37 39 32
38 مالدار کے جانور خریدنے سے متعلق مسائل : 39 32
39 .فقیر کے جانور خریدنے سے متعلق مسائل : 40 32
40 دُوسرے کی طرف سے قربانی کے مسائل : 40 32
41 قربانی کا گوشت اور کھال 41 32
42 متفرق مسائل : 42 32
43 ذبح کے بعد کی دعا : 42 32
44 نعت النبی ۖ 44 1
45 حُسنِ ادب اوراُس کی اہمیت 45 1
46 بات چیت میں تمیز اورادب کی تعلیم : 45 45
47 تذکرة السامع کی ایک فصل کا خلاصہ : 47 45
48 طلبہ کو حضرت علی رضی اللہ عنہ کی نصیحتیں : 50 45
49 عیسائیوں کا عقیدہ ابنیت کیا ہے؟ 54 1
50 عقیدۂ ا بنیت کی وضاحت : 54 49
51 عقیدۂ ا بنیت اور قرآن مجید : 54 49
52 عقیدۂ ا بنیت اور بائبل : 56 49
53 حضرت مسیح علیہ السلام کا ذاتی اقرار : 56 49
54 ''ابن ِخدا'' کا لفظ اور یونانی متن : 56 49
55 اصطلاح'' ابن ِخدا ''کی حقیقت : 57 49
56 کون کون خدا کا بیٹا ؟ : 57 49
57 ایک تسلیم شدہ حقیقت : 58 49
58 دینی مسائل 59 1
59 ( نمازِ وتر کا بیان ) 59 58
60 قنوتِ نازلہ 61 58
61 اخبارالجامعہ 63 1
Flag Counter