ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2004 |
اكستان |
|
کہا کہ ''پاکستان کے دینی مدارس اور سعودی عرب کے وہابی (پختہ مذہبی )ہمارا اصل مدمقابل ہیں اور ہم ان کے وجود کو ہرگز برداشت نہیں کریں گے یہ ایک طویل لڑائی ہے جس کے لیے برطانیہ کے عوام کو تیار رہنا چاہیے''۔ اسلام کے دُشمن ٹونی بلیئر کا یہ بیان درحقیقت اس بات کی دلیل ہے کہ اسلام اگر آج کہیں اپنی اصل شکل میںزندہ ہے تو وہ دینی مدارس میں زندہ ہے اور ان کی خدمات کی وجہ سے زندہ ہے اور عالم کفر کو اگر کسی چیز سے خطرہ ہو سکتا ہے تو وہ دینی مدارس ہی سے ہو سکتا ہے کیونکہ مسلمانوں کی اپنے مذہب سے وابستگی اور فریفتگی اگر کسی درجہ میں موجود ہے تووہ انہی مدارس کی وجہ سے ہے جہاں پر مسلمانوں کو قرآن اور حدیث کی تعلیم دی جاتی ہے جس کے نتیجہ میں ان کو اپنے مذہب سے لگائو پیدا ہو جاتا ہے اور اس کے لیے ہر قربانی دینے کے لیے تیار ہو جاتے ہیں اس لیے مدارس کو بے اثر کرنے کی بہت سی تدبیروں میں ناکامی کے بعد اب وہ اِن بزدلانہ کارروائیوں پر اُتر آئے ہیں ان کے لیے ملک میں پھیلے ہوئے ہزاروں مدارس اور ان میں پڑھنے والے لاکھوں طالب علموں کو ختم کرنا آسان نہ تھا اس لیے انہوں نے ان مدارس کو چلانے والے سرکردہ افراد کو راستہ سے ہٹانے کے لیے ان کے قتل کی منصوبہ بندی کرکے اس پر عمل شروع کردیا ہے مگر ان کو اس حقیقت کا علم نہیں ہے کہ دین محمدی قیامت تک کے لیے آیا ہے اوریہ تاقیامت باقی بھی رہے گا ان کی یہ حرکتیں وقتی طورپر کام میں رکاوٹ ، سستی یا تاخیر کا ذریعہ تو بن سکتی ہیں مگر اس کو ختم نہیں کرسکتیں ۔اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے چاہتے ہیں کہ بجھادیں اللہ کی روشنی اپنے منہ سے(پھونکیں مار کر) اور اللہ کو پوری کرنی ہے اپنی روشنی چاہے کفار برا مانیں وہی ہے جس نے بھیجا اپنا رسول ہدایت کی سمجھ دے کر اور سچا دین تاکہ اس کو بلند کرے سب دینوں پر اور چاہے برا مانیں شرک کرنے والے ( سُورہ صف آیت نمبر٩۔٨)اللہ تعالیٰ کو جب تک اپنے دین کو باقی رکھنا منظور ہے تب تک وہ ایسے بندے پیدا کرتا رہے گا جو اس دین کی خدمت کرتے رہیں گے۔ ایک دوسری جگہ باری تعالیٰ کا ارشاد ہے ''بیشک جو لوگ کافر ہیں وہ خرچ کرتے ہیں اپنے مال کو تاکہ روکیں (لوگوں کو) اللہ کی راہ سے، سو ا بھی اورخرچ کریں گے پھر آخر ہوگا اس خرچ پر ان کو افسوس اور آخر کار مغلوب ہوں گے اورجو لوگ کافر ہیں وہ دوزخ کی طرف ہانکے جائیں گے ۔'' ( سُورہ انفال آیت ٣٦) اہلِ کفر اور ان کے مدد گار خدائی پکڑ سے بے خوف نہ ہوں اس ڈھیلی کی ہوئی رسی سے کسی غلط فہمی میں مبتلا ء نہ ہوں بالآخر غلبہ حق کو ہی ہوگا باطل مغلوب ہوکر رہے گا ۔اللہ کے نیک بندوں کو اپنے رب کے وعدہ پر مکمل اعتماد ہے اللہ تعالیٰ مولانا مفتی جمیل صاحب اور مولانا نذیراحمد صاحب تونسوی کی دینی خدمات اوران کی شہادت کو قبول فرماکر جنت الفردوس میںاعلیٰ مقام عطا فرمائے ان کی شہادت سے پیدا ہونے والے خلاء کو محض اپنے فضل وکرم سے پر فرمائے ۔ ٧اکتوبر کی شام کو اپنی شہادت سے دوروز قبل لاہور میں دارالعلوم دیوبند کے ناظم تعلیمات حضرت مولانا ارشد صاحب مدنی مدظلہم کی