Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2004

اكستان

16 - 66
	مجھے جناب حامد حسن صاحب پٹواری عثمانی دیوبند ی رحمة اللہ علیہ نے بتلایا تھا کہ وہ حضرت نانوتوی قدس سرہ کے دفن کے کام میں شریک تھے جب قبر کھودی جارہی تھی تو اُس میں مٹی میں سے خوشبو آرہی تھی یہ ان کا اپنا مشاہدہ تھا۔ ان سے ہماری رشتہ داری تھی اوریہ عثمانی خاندان میں معمر بزرگ گزرے ہیں ۔ ان کا حوالہ خاص طورپر اس لیے لکھ رہا ہوں کہ وہ احمد رضا خاں صاحب کوبھی ٹھیک سمجھتے تھے۔
نوٹ  :   حضرت کی وفات کا دن تو متعین ہے کہ پنجشبہ تھا، تقویم کے اعتبار سے یہ ٥ جمادی الاولیٰ / ١٥ اپریل ١٨٨٠ء بنتی ہے۔ تاریخ وفات کے کلمات عجیب ہیں ایسے ہی حضرت مدنی   کی تاریخ وفات حضرت مفتی جمیل احمد صاحب تھانوی مدظلہ نے نکالی تھی رضی اللہ عن حسین احمد۔ مرضِ فالج میں بڑے بڑے اکابر مبتلا ہوئے اور اسی میں ان کی وفات ہوئی کچھ عرصہ قبل مولانا عطاء اللہ شاہ صاحب بخاری اسی میں مبتلا ہو کر وفات پاگئے رحمہم اللہ۔ اس مرض کے بارے میں امام احمد بن حنبل رحمة اللہ علیہ نے روایت نقل کی ہے کہ یہ داء الانبیاء یعنی انبیاء کرام کا مرض ہے ۔ اس کی تفسیر کئی طرح ہو سکتی ہے مگر میں صرف روایت نقل کرتا ہوں ۔حدثنا جریر عن لیث عن ابی ھبیرة قال الفالج داء الانبیاء ۔(  تذکرہ حضرت ربیع بن خثیم  ،کتاب الزھد ص ٣٣٩ مطبوعہ بیروت)۔
	آپ نے علم حدیث اس طرح حاصل کیا کہ فجر سے ظہرتک حدیثیں نقل کرتے اور ظہر کے بعد عصرتک حضرت شاہ اسحٰق صاحب سے مکہ مکرمہ میں نقل کی ہوئی احادیث کی سماعت کرتے ۔آپ نے حدیث کی تمام کتابیں شاہ صاحب سے اسی طرح پڑھیں۔( تاریخ دارالعلوم حاشیہ ص ١٠٦ ج١) 
	حضرت مولانا احمد علی صاحب سہارنپوری رحمة اللہ علیہ نے حجاز سے واپس آکر١٢٦٢ھ /١٨٤٥ء میں مطبع احمدی دہلی میں قائم کیا۔یہ مطبع ہندوستان میں سب سے پہلا مطبع ہے جس میں کتب حدیث طبع ہوئیں ۔ ١٢٦٥ھ/ ١٨٤٨ء میں جامع ترمذی، ١٢٧٠ھ/ ١٨٥٣ء میں صحیح بخاری اور ١٢٧١ھ / ١٨٥٤ء میں مشکٰوة المصابیح نہایت اہتمام سے شائع ہوئیں۔بخاری شریف کے آخر کے پانچ یا چھ پاروں کا حاشیہ لکھنا حضرت مولانا احمد علی صاحب نے حضرت مولانامحمد قاسم صاحب نانوتوی رحمة اللہ علیہما کے ذمہ کیا جو انہوں نے باحسن ِوجوہ اعتراضات امام بخاری رحمةاللہ علیہ کے جواب باحوالہ سمیت مکمل فرمایا۔امام بخاری  نے مسلک حنفی پر اس حصہ میں بہت اعتراضات اُٹھائے ہیں۔١٨٥٧ء کے انقلاب کے بعد یہ مطبع میرٹھ منتقل ہوگیا(تاریخ دارالعلوم ص ١٠٧و ١٠٨ مع حاشیہ ج ١) ۔
	حضرت نانوتوی رحمة اللہ علیہ نے یہ حاشیہ ١٢٦٨ھ/ ١٨٥٢ء میں لکھا ہے ( تاریخ دارالعلوم ص ١٠٩ ج١ )۔اس وقت آپ کی عمر مبارک اکیس سال تھی( تاریخ دارالعلوم ص ١١٢ج١)۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
52 حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاق وعادات 48 51
73 اس شمارے میں 3 1
74 حرف آغاز 4 1
75 درس حدیث 6 1
76 حضرت حذیفہ اور حضرت ابن مسعود کی فضیلت 6 75
77 انہوںنے یزید کے ہاتھ پر بیعت نہیں کی تھی : 10 75
78 یزید کی موت کے بعد اِن کی حکومت ساری دنیا پر قائم ہوگئی تھی : 10 75
79 حضرت عمر ...... فتنوں کے آگے دیوار : 7 75
80 حضرت حذیفہ کی تصدیق کرنے کا حکم : 7 75
81 اپنا خلیفہ نامزد نہ کرنے کی وجہ : 7 75
82 حضرت محمد ابن مَسلَمہ کی فضیلت : 7 75
83 ایک خاتون کی رسول اللہ ۖ کی خدمت میں نکاح کی پیش کش : 8 75
84 صحابہ کرام کی غربت : 8 75
85 بعد میں فراخی آگئی : 9 75
86 اس بچے کی فضیلت : 9 75
87 جناب حضرت مولانا حاجی سیّد محمد عابد صاحب 11 1
88 حضرت اقدس مولانا نانوتوی اور دیوبند : 11 87
89 حضرت مولانا محمد قاسم صاحب اور نانوتہ اورآپ کا شجرہ نسب : 12 87
90 شیخ الحدیث حضرت مولانا مفتی عبدالحمید صاحب 19 1
91 اسراء ومعراج 24 1
92 (نقلی اور عقلی بحث) 24 91
93 اسراء و معراج کا فرق : 24 91
94 آراء مختلفہ دربارۂ معراج : 24 91
95 آغازِمعراج : 24 91
96 تعین ِسال( زمان ِسفر معراج) : 25 91
97 تعین ِماہ : 25 91
98 تعین ِرات : 25 91
99 کیفیت سفر معراج : 25 91
100 درایت : 26 91
101 اہلِ الحاد کے استدلال رؤیا وغیرہ پر بحث : 26 91
102 قرآن سے جسمانی معراج کا ثبوت : 28 91
103 واقعہ معراج پر عقلی بحث : 29 91
104 شبِ معراج 31 1
105 دُعائے مشائخ درشب ِبراء ت 33 1
106 شب ِبرا ء ت............ فضائل و مسائل 35 1
107 ماہِ شعبان کی فضیلت : 35 106
108 شبِ براء ت کی فضیلت : 35 106
109 شبِ برا ء ت میں کیا ہوتا ہے؟ : 36 106
110 ایک اعتراض اور اس کا جواب : 36 106
111 حضور علیہ الصلٰوة والسّلام کا پندرہویں شب میں معمول : 37 106
112 شب ِبراء ت میں کن لوگوں کی بخشش نہیں ہوتی ؟ : 38 106
113 پندرہویں شعبان کے روزہ کا حُکم : 38 106
114 شب براء ت میں ہمیں کیا کرنا چاہیے اور کن کاموں سے بچنا چاہیے : 39 106
115 انتقال پر ملال 39 1
116 اقبا ل کے آئینۂ گفتار میں 40 1
117 فرنگی تہذیب و جمہور یت کے خدوخال 40 116
118 عراق وایران کی جنگ : 40 116
119 شاہ فیصل کا قتل : 41 116
120 کویت پر صدام کا حملہ : 41 116
121 عراق کے بعد افغانستان آئیے : 45 116
122 حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاق وعادات 49 1
123 دعاء کی افادیت و اہمیت 51 1
124 دینی مسائل 58 1
125 ( سجدہ سہو کا بیان ) 58 124
126 سجدہ سہو کا طریقہ : 58 124
127 سجدہ سہو کے چندمسائل : 58 124
128 سجدہ سہو واجب ہونے نہ ہونے کا ضابطہ : 59 124
129 سجدہ سہو کے تفصیلی مواقع : 59 124
130 (١) نیت باندھنا اور ثناء پڑھنا : 59 129
131 (٢) قرا ء ت کرنا : 59 129
132 (٣) رکوع کرنا : 60 129
133 (٤) سجدہ کرنا : 61 129
134 (٥) تعدیل ِارکان : 61 129
135 (٦) قعدہ کرنا : 61 129
136 (٧) التحیات پڑھنا : 62 129
137 (٨) سلام پھیرنا : 62 129
138 (٩) وتر میں قنوت پڑھنا : 62 129
139 (١٠) نماز میں سوچنے لگا : 63 129
140 نماز میں شک ہونا : 63 124
141 امام کے پیچھے سجدہ سہو کے مسائل : 64 124
Flag Counter