ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2004 |
اكستان |
|
آیتوں میں وہی لفظ آیا ہے جو واقعہ معراج کے بیان میں آیاہے یعنی ''اسراء ''کا لفظ ،لیکن دونوں جگہ جسمانی سیر مراد ہے نہ کہ خواب یا روحانی سیر ،اسی طرح واقعہ معراج کو بھی سمجھنا چاہیے۔ واقعہ معراج پر عقلی بحث : اس واقعہ پر عقلاً چند شبہات پیش کیے جاسکتے ہیں : (١) اس واقعہ کا مقصد اگر خدا کو دیکھنا تھا تو یہ اس سفر کے بغیر بھی ممکن تھا ،سفر کرانے کی کیا ضرورت تھی؟ جواب اولاً یہ ہے کہ قرآن نے مقصد ِسفر بیان کیاہے ''لنریہ من ایاتنا''کہ اس سفر کا مقصد عالم بالا کی اشیاء کا دکھانا تھاجن کے دیکھنے سے اللہ کی عظیم قدرت کا ظہور ہوتا ہے مثلاً عرش ،قلم، لوحِ محفوظ ، سدرة المنتہٰی، جنت وغیرہ۔ (٢) دوم یہ ہے کہ عالمِ بالا جو گناہوںسے پاک ہے اور عجائباتِ قدرت کا محل ہے، وہاں لے جانے میں خاتم الانبیاء علیہم السلام کے اعزازو اکرام کا ظہور ہے۔ دوسرا شبہہ یہ ہے کہ اس سفر میں حر و قریعنی گرمی اور سردی سے بحفاظت کا کیا انتظام تھا؟ اس کا جواب یہ ہے کہ ذلیل انسان نے جب ائیر کنڈیشن کے ذریعے گرمی سردی کا انتظام کیا ہے تو قادر مطلق اور خالق ِکائنات کے لیے یہ کیوں ناممکن ہے جس کے ارادے کے آگے تمام قوانین طبعیہ زیر ِفرمان اور مسخر ہیں۔ محققین ِیورپ نے تصریح کی ہے کہ جس ذات نے قوانین ِطبعیہ بنائے ہیں اُن میں اس کو مداخلت اور تبدیلی کا بھی حق حاصل ہے ۔ ہم نے ان کے مکمل حوالہ جات دوسری تصنیفات میں لکھے ہیں اور کسی قدر میری کتاب علوم ِقرآن میں بھی موجود ہیں۔ تیسرا شبہہ یہ ہے کہ ایسا طویل سفر تھوڑے وقت میں کیونکر ممکن ہو سکتا ہے؟ اس شبہ کے جوابات حسبِ ذیل ہیں : (١) فلاسفہ قدیم وجدید اس امر پر متفق ہیں کہ حرکت کی تیزی اور سرعت کے لیے عقلاً کوئی حد مقرر نہیں کی جاسکتی۔جس زمانے میں جس قدر حرکت ممکن ہو اس زمانے کے کروڑویں حصے میں بھی وہ حرکت ممکن ہے ۔اس بناء پرسرعتِ حرکت ِمعراجیہ پر شبہہ کرنا اوراس کو ناممکن قرار دینا دونوں فلسفوں کے خلاف ہے ،البتہ مشاہدہ میں ایسی تیز حرکت نہ آنے کی وجہ سے یہ سفر تعجب انگیز ضرور ہے جیسے جدید تیز رفتار میزائل قبل از مشاہدہ پہلے زمانے میں محل تعجب تھے لیکن اب نہیں۔ (٢) اس سفر میں جو سواری استعمال ہوئی ہے اُس کو براق کہا جاتا ہے اور برق اور بجلی کی تیز رفتاری ضرب المثل ہے۔ پھر براقیت کے بھی مختلف درجات ہیں اگرچہ عالمِ سفلی کی بجلی ہو۔ لیکن اگر یہ براقیت عالمِ علوی کی ہوجن کی قوت