ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2004 |
اكستان |
|
درس حدیث حضرت اقدس پیر و مرشدمولانا سید حامد میاںصاحب رحمہ اللہ کے مجلسِ ذکر کے بعد درسِ حدیث کا سلسلہ وار بیان ''خانقائہ حامدیہ چشتیہ'' رائیونڈروڈلاہور کے زیرِانتظام ماہ نامہ'' انوارِ مدینہ'' کے ذریعہ ہر ماہ حضرت اقدس کے مریدین اور عام مسلمانوں تک با قاعدہ پہنچا یا جاتا ہے اللہ تعالیٰ حضرت اقدس کے اِس فیض کو تا قیا مت جاری و مقبول فرمائے ۔(آمین ) حضرت حذیفہ اور حضرت ابن مسعود کی فضیلت ، حضرت عثمان اور حضرت علی فتنوں میں گھرے رہے مگر وہ حق پر تھے ، حضراتِ صحابہ رضی اللہ عنہم کی غربت حضرت عبداللہ بن زبیر نے یزید کے ہاتھ پر بیعت نہیں کی تھی تخریج و تزئین : مولانا سےّد محمود میاں صاحب کیسٹ نمبر٤٤ سائیڈبی /٨٥۔٣۔٨ الحمد للّٰہ رب العالمین والصلوة والسلام علی خیر خلقہ سیّدنا ومولانا محمد وآلہ واصحابہ اجمعین امابعد ! وعن حذیفة قال قالوا یا رسول اللّٰہ لَوِ اسْتَخْلَفْتَ قَال اِنِ اسْتَخلفتُ علیکم فَعَصَیْتُمُوْہُ عُذِّ بْتُمْ ولکن ما حدَّثکم حذیفةُ فَصَدِّقُوْہ وما اَقْرَأ کُمْ عبداللّٰہ فَاقْرَؤہ رواہ الترمذی (مشکوة شریف ص ٥٧٩) حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ صحابہ نے عرض کیا یا رسول اللہ اگر آپ خلیفہ مقرر فرمادیتے اپنے بعد تو اچھا ہوتا تو ارشاد فرمایا کہ اگر میں تم پر کوئی خلیفہ مقررکردوں اور تم اُس کی نافرمانی کروتو تم عذاب دیے جائو گے لیکن جو حذیفہ تم کو بتلائیں تو اُن کی تصدیق کرنا صحیح سمجھنا اور جوعبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ تم کوپڑھائیں وہ پڑھنا۔ان دوحضرات کے بارے میں جناب رسول اللہ ۖ نے بتلایا ہے ۔اب حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ جو تھے وہ ''صاحبِ سِرّ رسول اللّٰہ'' شمار ہوتے تھے یعنی رسولِ کریم علیہ الصلٰوة والتسلیم نے بہت سی باتیں ان سے کررکھی تھیں جو دوسروں کو معلوم نہیں تھیں ،تو یہ ''صاحبِ سِرّ '' کہلاتے تھے راز دار یا ر از داں۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے بھی ان سے ایک دفعہ پوچھا باقی ویسے